تنخواہ دار طبقے کیلئے مزید ریلیف، 75سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
تنخواہ دار طبقے کیلئے مزید ریلیف، 75سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 15سال سے زائد رہائش کے لیے زیر استعمال گھروں پر ودہولڈنگ زیرو ٹیکس ہوگا جب کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے مزید ریلیف کا اعلان کیا اور 75 سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنی قرار دیا ۔
اسپیکر قومی اسپیکر ایاز صادق نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو بجٹ پر بحث سمیٹنے کا کہہ دیا۔وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر شروع کی تو پی ٹی آئی نے احتجاج شروع کردیا، اقبال آفریدی کی حکومتی ارکان سے ہاتھا پائی کی کوشش کی، اسمبلی کا سیکیورٹی اسٹاف درمیان میں آگیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر پانچ کروڑ روپے سے کم ٹیکس فراڈ پر گرفتاری براہ راست نہیں کرسکے گا، ایک کمیٹی گرفتاری کی منظوری دے گی ۔چوبیس گھنٹوں میں ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ زراعت پر ایک کروڑ روپے سے زائد آمدن پر ٹیکس لگایا گیا ہے، تنخواہ دار طبقے پر چھ سے بارہ لاکھ تک ٹیکس پانچ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کردیا گیا ہے، بے انکم سپورٹ پروگرام پر بیس فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پندرہ سال سے زائد رہائش زیر استعمال پر ودہولڈنگ ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، سولر پر ٹیکس اٹھارہ فیصد سے کم کرکے دس فیصد کم کردی ہے، کپاس پر ٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نجی کاروبار کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں، چوزوں پر فی چوزہ دس روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،ایران پر اسرائیلی اور امریکی حملے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،ایران پر اسرائیلی اور امریکی حملے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار نور عالم نے قومی اسمبلی وسینٹ کے ملازمین کی ترقیوں پر سوال اٹھا دیا، تفصیلات مانگ لیں ،، تفصیلات سب نیوز پر نو مئی، بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ محکمہ موسمیات کی 25جون سے مون سون بارشوں کی پیشگوئی ایرانی حملوں کا خوف، قطر میں امریکی شہریوں کیلئے ایڈوائزری جاری شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقے
پڑھیں:
افراط زر بڑھا، افواج کو سپورٹ کرنے کیلئے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر: وزیر خزانہ
اسلام آباد ؍ کراچی (نمائندہ خصوصی+ کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ دونوں سرحدوں، داخلی صورتحال میں مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کیلئے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ حکومت کی بینکوں سے قرضوں کا حصول کم ہو، نجی شعبے کو دیئے جانے والے قرضے کم کیوں ہورہے ہیں یہ تشویشناک بات ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں سے پبلک پرائیویٹ قرضوں کی سست فراہمی پر جواب طلب کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک سے اگر ملٹی نیشنل کمپنیاں گئی ہیں تو اس سے زیادہ ملک میں آئی ہیں، گوگل بھی پاکستان میں اپنا دفتر کھول رہا ہے، افراط زر میں تھوڑا اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن مجموعی افراط زر 7 سے ساڑھے7 فیصد سالانہ رہے گا، معدنیات میں مقامی کمپنیاں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں فارما انڈسٹری زبردست گروتھ کر رہی ہے، فارما ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ قبل ازیں کراچی میں ’’فیوچرسمٹ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحات کے ایجنڈا، مالی نظم و ضبط اور اسٹریٹجک شراکت داریوں کا مقصد ملک کی معاشی سمت کو نئے سرے سے متعین کرنا ہے، نوجوانوں کو ڈیجیٹل اور ٹیکنیکل مہارتوں سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے، آبادی میں تیز رفتار اضافہ اور ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے دو بڑے وجودی چیلنجز ہیں جن سے نمٹنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔ مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے پیداواریت پر مبنی اقتصادی ترقی اور نمو پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کارپوریٹ شعبہ کے منافع میں کلینڈر سال کے پہلے نو ماہ میں 14فیصداضافہ ہوا ہے۔ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان اب ’’ڈیزائن فیز‘‘ سے آگے بڑھ کر ’’عملدرآمد کے مرحلے‘‘ میں داخل ہو چکا ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری اس سال سے پہلے مکمل ہو جائے گی‘ دنیا میں معاشی نظام بہتری کی جانب گامزن ہے، مصنوعی ذہانت سے وابستہ معاشی ترقی پربات ہورہی ہے، ہمیں روایتی معیشت سے باہر نکلنا ہوگا، مصنوعی ذہانت کے ذریعے کرپشن کو روکا جا سکتا ہے ‘ گوگل پاکستان کو ایکسپورٹ حب بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے‘ دوست ممالک کے بائی لیٹرل انفلوز کو اب تجارت میں تبدیل کرنے کا وقت آچکا ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ ایف بی آر نہیں بلکہ ٹیکس پالیسی آفس بنائے گا۔ ریکوڈک کا فائنانشل کلوز 2028 میں ہو جائے گا اور پہلے سال ریکوڈک سے 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کی ایکسپورٹ ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں دالوں گھی اور دیگر اجناس کی قیمتیں کم ہوئی مگر پاکستان میں قیمتیں بڑھ گئیں حکومت ان عناصر کے خلاف جلد کارروائی کریگی اور قیمتوں کی زیادتی نہیں چلنے دیگی۔