کاروباری ہفتے کے اختتام پر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے اور مہنگائی کے خدشات کے باعث ڈیجیٹل اثاثوں کی مارکیٹ میں شدید فروخت دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت مئی کے بعد پہلی بار کم ترین سطح تک پہنچ گئی۔

اتوار کے روز بٹ کوائن عارضی طور پر 99,000 ڈالر سے نیچے گر گیا، جو ایک ماہ سے زائد عرصے میں اس کی کم ترین سطح تھی، اسی دوران ایتھرم کی قیمت میں بھی 10 فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی۔

دیگر کرپٹو کرنسیز جیسے سولانا، ایکس آر پی اور ڈوج کوائن نے بھی نمایاں گراوٹ کا سامنا کیا، جس کے باعث کرپٹو مارکیٹ مجموعی طور پر شدید دباؤ کا شکار ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

تاہم اتوار کی شام تک ڈیجیٹل اثاثوں میں کچھ حد تک بحالی دیکھی گئی، بٹ کوائن کی قیمت 101,000 ڈالر کے قریب آ گئی، جو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف 1 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے، جبکہ ایتھرم کی قدر میں بھی کچھ بہتری آئی اور وہ 2.

5 فیصد کمی کے ساتھ تقریباً 2,200 ڈالر پر آ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی ہے، جو عالمی تیل کی رسد کا تقریباً 20 فیصد سنبھالتی ہے، جے پی مورگن نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ راستہ مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے تو تیل کی قیمت 130 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔

ایک نمایاں تحقیقی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ امریکی افراط زر کو دوبارہ 5 فیصد کی سطح تک لے جا سکتا ہے، جو مارچ 2023 کے بعد سب سے زیادہ ہو گا۔

مزید پڑھیں:

اس صورتحال نے سرمایہ کاروں کو شرح سود کے مستقبل پر نظرثانی پر مجبور کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں قیاسی اثاثوں، خاص طور پر کرپٹو، سے سرمایہ نکالا جا رہا ہے۔

اگرچہ بٹ کوائن کو اکثر افراط زر سے بچاؤ کا ذریعہ بتایا جاتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں اس کا رویہ زیادہ رسک والے ٹیکنالوجی اسٹاک کی طرح دکھائی دے رہا ہے۔

کرپٹو ڈیٹا فراہم کرنے والی کمپنی کائیکو کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں بٹ کوائن اور ٹیکنالوجی پر مبنی نیس ڈیک انڈیکس کے درمیان تعلق میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو رواں سال کے آغاز میں کئی مہینوں کی کم ترین سطح پر تھا۔ اُس وقت بٹ کوائن کے اسپاٹ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ میں سرمایہ کاری میں بھی نمایاں اضافہ ہو رہا تھا۔

مزید پڑھیں:

ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے رجحان میں بھی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ کوائن گلاس کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ ہفتے پیر سے بدھ تک اسپات بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ میں 1.04 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ آیا، لیکن اختتام ہفتہ سے قبل یہ رجحان تقریباً ختم ہو گیا۔

جمعرات کو خالص سرمایہ کاری صفر رہی جبکہ جمعہ کو محض 6.4 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جی 7 اجلاس سے قبل از وقت روانہ ہونے اور ایران سے متعلق 2 ہفتے کی پالیسی نظرثانی کے اعلان کے ساتھ موافق تھی۔

اس کے علاوہ تکنیکی سطح پر ہونے والی گراوٹ نے بھی فروخت کے رجحان کو مزید بڑھاوا دیا۔

مزید پڑھیں:

کوائن گلاس کی تحقیق کے مطابق، بٹ کوائن کے 99,000 ڈالر سے نیچے گرنے کے بعد بائنانس اور بائی بٹ جیسے غیر ملکی ڈیریویٹو پلیٹ فارمز پر جبری فروخت کا عمل شروع ہوا، اتوار کے روز 24 گھنٹوں کے اندر ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کی کرپٹو پوزیشنز ختم کر دی گئیں، جن میں سے 95 فیصد طویل المدتی خریداریوں پر مشتمل تھیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اختتامِ ہفتہ سے قبل مارکیٹ میں غیر معمولی حد تک زیادہ خطرہ لیا جا رہا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپاٹ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ بائنانس بٹ کوائن پلیٹ فارمز سرمایہ کاری کائیکو کرپٹو کرنسی کرپٹو مارکیٹ کوائن گلاس نیس ڈیک انڈیکس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بٹ کوائن پلیٹ فارمز سرمایہ کاری کائیکو کرپٹو کرنسی کرپٹو مارکیٹ نیس ڈیک انڈیکس سرمایہ کاری بٹ کوائن کے مطابق ڈالر سے میں بھی کی قیمت کے بعد

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی

بین الاقوامی امور کے ماہر حمد حسن العربی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟

وی نیوز کے پروگرام ’سیاست اور صحافت‘ میں گفتگو کرتے ہوئے احمد حسن العربی نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طے پائے جانے والا معاہدہ ’ایک ملک پر حملہ دوسرے ملک پر حملہ تصور کیا جائے گا‘ اور یہ گلوبل جیو پالیٹکس کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ورلڈ آرڈر تبدیل ہورہا ہے اور دنیا طاقت کے ایک مرکز سے ہٹ کر طاقت کے زیادہ مراکز کی طرف جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران پرانے معاہدے ختم ہوجاتے ہیں اور نئے گٹھ جوڑ اور معاہدے طے پاتے ہیں اور یہی سب کچھ پہلی جنگ عظیم کے بعد بھی ہوا تھا کہ سلطنت عثمانیہ ٹوٹی اور نئے معاہدے اور بارڈر بنے۔

احمد حسن العربی نے کہا کہ پہلی جنگ عظیم سے پہلے کبھی بھی مڈل ایسٹ چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں نہیں تھا اور اسی طرح یورپ سارے کا سارا پہلے کبھی اکٹھا نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعد یورپی یونین کا وجود ہوا اور تمام ملک اکٹھے ہوگئے، ادھر مڈل ایست الگ الگ ریاستوں میں بٹ گیا۔

’یورپ بکھرنے اور اسلامی ممالک ایک ہونے جا رہے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ اب دنیا ملٹی پولرِٹی کی طرف جارہی ہے اس تبدیلی کا  اگر بغور جائزہ لیا جائے تو یورپ پھر سے ٹوٹنے اور مسلم ممالک ایک ہونے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیے: پاکستان سعودی عرب کا ہر فورم پر بھرپور ساتھ دے گا: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد کو یقین دہانی

ان کا کہنا تھا کہ یہ مسلم اتحاد نیتن یاہو کی مڈل ایسٹ میں بڑے پیمانے پر مداخلت کی بدولت وجود میں آئے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے سابق امریکی صدر نے بھی کہا تھا کہ نیتن یاہو اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے مڈل ایسٹ میں جنگوں پر جنگیں کر رہا ہے۔

احمد حسن العربی نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد مڈل ایسٹ کو پہلے سلطنت برطانیہ اور بعد میں امریکا کہتا تھا کہ ہم آپ کو سیکیورٹی فراہم کریں گے آپ اسلحے کی فکر نہ کریں لیکن جب اسرائیل نے مڈل ایسٹ میں مختلف ملکوں پر حملے کرنا شروع کیے تو ان تمام ممالک کی سیکیورٹی گارنٹی پر سوال اٹھے۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران سعودی عرب نے اپنی سالمیت کو مقدم سمجھتے ہوئے اپنی سیکیورٹی کے لیے یہ فیصلہ کیا اور اپنے بھائی ملک پاکستان سے معاہدہ کرلیا۔

وی نیوز کے سوال کے جواب میں احمد حسن العربی نے کہا کہ یہ معاہدہ نیا نہیں اس پر بات چیت اس وقت ہی شروع ہوچکی تھی جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: صحرا کو کیسے قابل کاشت بنائیں؟ پاکستان سعودی عرب سے مدد لینے کا خواہاں

عربوں کو اس وقت ہی اپنی سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہوچکی تھی اور کچھ ماحول بھی ایسا ہوچکا تھا کہ یہ معاہدہ ہونا ہی تھا کیونکہ پاکستان نے معرکہ حق اور آپرشن بنیان مرصوص کے ذریعے اپنی دھاک بٹھا دی تھی۔

’یہ ٹاپ لیول معاہدہ ہے، گزشتہ معاہدے اس طرح منظر عام پر نہیں لائے گئے

انہوں نے کہا کہ جو پاکستان اور سعودیہ کے پرانے دفاعی معاہدے تھے وہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر آتے تھے لیکن ابھی جو معاہدہ طے پایا ہے ٹاپ لیول کا معاہدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیکن یہ بات اہم ہے کہ اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان معاہدے اس طرح منظر عام پر نہیں آئے تھے جو ابھی ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ دنیا میں کبھی بھی اس طرح کا ہائی آرڈر معاہدہ کبھی بھی کسی ملک کے درمیان نہیں ہوا کہ ایک ملک کے کسی شہر پر حملہ دوسرے ملک کے شہر پر حملہ تصور کیا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کو اگر بغور دیکھا جائے تو یہ معاہدہ سعودی عرب تک محدود نہیں رہے گا، باقی ممالک بھی اسی معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب کے سائے تلے جمع ہوں گے اور یہ معاہدہ مسلم اتحاد کے حقیقی سفر کی طرف بڑھنے کی شروعات ہے۔

’اس معاہدے پر 2 ممالک کو بہت تکلیف پہنچی‘

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد 2 ممالک کو بہت تکلیف پہنچی ہے جن میں سے ایک اسرائیل اور دوسرا بھارت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟

احمد حسن العربی نے کہا کہ یہ معاہدہ جنگ کرنے کے لیے نہیں بلکہ جنگ کو روکنے کے لیے ہے، معاہدے کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو قائم رکھنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ اس معاہدے کے نکات خفیہ ہی رہیں تو بہتر ہیں کیونکہ اسرائیل سمیت دیگر ملکوں نے بھی اپنے معاہدے خفیہ رکھے ہوئے ہیں۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے احمد حسن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیش آنے والے معاہدے کے بعد سعودی عرب اور پاکستان کے عوام بہت خوش ہیں اور دنیا بھر کا میڈیا یہ کہہ رہا ہے کہ دونوں ملکوں کا یہ ماسٹر اسٹروک ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تو یہ معاہدہ کسی لسانی یا ثقافتی یا تاریخی بنیادوں پر نہیں طے پایا بلکہ اسلام کی بنیادوں پر طے پایا۔

’دیگر ممالک بھی پاکستان سے دفاعی معاہدے کریں گے‘

احمد حسن العربی نے کہا کہ سعودیہ کے اس اقدام کے بعد دیگر ممالک بھی پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کے پیش نظر اس سے معاہدے کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اکانومی کافی سالوں سے گراوٹ کا شکار ہے لیکن جیو اکانومی کبھی بھی جیو اسٹریٹجک سے اوپر نہیں جاسکتی۔

انہوں نے کہا کہ جتنے بھی بڑے ممالک ہیں امریکا، روس اور چین ان سب نے جیو اسٹریٹجی کی بدولت ہی دنیا میں اپنی ڈھاک بٹھائی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق

احمد حسن العربی نے کہا کہ ہم سب کے سامنے ہے کہ سعودی عرب کے پاس بہترین اکانومی ہے اور ہمارے پاس بہترین دفاعی صلاحیت ہے تو دونوں مل کر بہترین حکمت عملی کے تحت اس پر کام کرسکتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اس معاہدے کے بعد پاکستان کی اکانومی بہت اوپر چلی جائے گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں احمد العربی نے کہا کہ بڑے تھنک ٹینکس اس حوالے سے بات کرچکے ہیں کہ 21ویں صدی مشرق والوں کی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاور شفٹ ہورہی ہے اور اس میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہیے کہ 21ویں صدی مشرق کی صدی ہوگی۔

احمد حسن العربی نے کہا کہ میری رائے کے مطابق اگلے 10 سال بعد اس ملک کا مستقبل بہت اچھا ہوگا جو دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان اپنا پول سیٹ کرلے گا اور اس وقت قدرتی طور پر پاکستان کے لیے حالات خوشگوار دکھائی دے رہے ہیں اور پاکستان ان تینوں ملکوں کے درمیان اپنی جگہ بخوبی بنا رہا ہے۔

’بہترین ملٹری ڈپلومیسی نوجوانوں کا مستقبل محفوظ بنارہی ہے‘

انہوں نے کہا کہ یہ بات یہاں بہت اہم ہے کہ پاکستان کی ملٹری ڈپلومیسی اس وقت بہترین حکمت عملی کے تحت پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ کی تفصیلات

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسی طرح پاکستان اپنے تعلقات مزید مضبوط کرتا رہا تو اگلے 10سالوں سے پہلے ہی پاکستان اس مقام پر ہوگا کہ جس کی رائے اور ہاں یا نہ طاقتور حلقوں میں مقدم ہوگی۔

احمد حسن العربی نے کہا کہ ’اگلے 10سالوں کے دوران پاکستان کا شمار دنیا کے ان 3،4 ملکوں میں ہوگا جن کی بات کہنے سے دنیا کے فیصلے ہوتے ہیں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احمد حسن العربی پاکستان پاکستان اور سعودی عرب دفاعی معاہدہ سعودی عرب

متعلقہ مضامین

  • چین کی انیس ٹریلین ڈالر کی اسٹاک مارکیٹ غیر ملکیوں کے لیے پھر پرکشش
  • غزہ پر قیامت: اسرائیلی حملوں میں ایک دن میں 87 فلسطینی شہید
  • پاکستان میں چاندی کی قیمت میں نمایاں اضافہ
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کا فرق صرف 1 روپے 5 پیسے رہ گیا
  • سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، 4 لاکھ فی تولہ چھونے کے قریب
  • دو دن کے وقفے کے بعد عالمی و مقامی گولڈ مارکیٹس میں سونا پھر مہنگا ہو گیا
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی زبردست تیزی، ہنڈریڈ انڈیکس نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔
  • پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے پر بات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے وقت ہوئی، احمد حسن العربی