اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی خصوصی دعوت پر سعودی شوریٰ کونسل کے وفد نے پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔

سعودی وفد کی سربراہی میجر جنرل ریٹائرڈ ڈاکٹر عبدالرحمان بن سنہت الحربی کررہے تھے۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر سعودی شوریٰ کونسل کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ اور قومی اسمبلی کے اراکین نے وفد کا استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب پاکستان میں مزید 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، دونوں ممالک میں اتفاق

اس موقع پر سحر کامران، رعنا انصر، سید حفیظ الدین، ڈاکٹر شازیہ، ثوبیہ اسلم سومرو، فرح ناز اکبر، مسرت رفیق مہیسر، مرزا اختیار بیگ، میاں خان بگٹی، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی اور سید ابرار شاہ بھی موجود تھے۔

قومی اسمبلی کے اعلیٰ افسران کی جانب سے سعودی وفد کو قومی اسمبلی میں قانون سازی کے عمل، ایوان کی کارروائی کے طریقہ کار اور قومی اسمبلی ہال کے تاریخی پس منظر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

سعودی وفد نے اس عمل میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے سوالات کیے اور معلوماتی پہلوؤں کو سراہا۔ سعودی وفد نے پاکستانی پارلیمان کی میزبانی، بریفنگز اور وفد کی مہمان نوازی پر دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے اس دورے کو ’یادگار اور قابلِ قدر تجربہ‘ قرار دیا۔

یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی، جمہوری اور عوامی روابط کو فروغ دینے میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ سعودی شوریٰ کونسل کے وفد کے دورے سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور مستقبل میں دونوں پارلیمانوں کے درمیان اشتراکِ عمل مزید مضبوط ہوگا۔

بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے سعودی شوریٰ کونسل میں قائم سعودی پاک پارلیمانی فرینڈ شپ کمیٹی کے تین رکنی وفد کے اعزاز میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ظہرانہ دیا۔

اس موقع پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پارلیمانی، سفارتی اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ اور استحکام پر زور دیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے وفد کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی شوریٰ کونسل کے وفد کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی روابط کو مزید مستحکم بنانے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی سعودی شوریٰ کونسل کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے اور مستقبل میں وفود کے تبادلوں کو فروغ دیا جائے گا۔

سعودی شوریٰ کونسل کے وفد نے ڈپٹی اسپیکر کی میزبانی پر تشکر کا اظہار کیا اور پاکستان میں ملنے والی محبت، خلوص اور عزت کو ناقابلِ فراموش قرار دیا۔

وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، بالخصوص پارلیمانی سطح پر قریبی تعاون کو وسعت دی جائے گی۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے سعودی وفد کے ارکان کو اعزازی شیلڈز پیش کیں، جو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کی علامت تھیں۔

سعودی وفد میں سعودی پاک پارلیمانی فرینڈ شپ کمیٹی کے سربراہ میجر جنرل (ر) ڈاکٹر عبدالرحمان بن سنہت الحربی اور شوریٰ کونسل کے اراکین ڈاکٹر ایمان بنت عبدالعزیز الجبرین اور انجینیئر سالم بن علی الشہرانی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب پاکستان میں توقعات سے زائد سرمایہ کاری لائے گا، ولی عہد جلد کارآمد دورہ کریں گے: طاہر اشرفی

ظہرانے میں پاکستان کی جانب سے وفاقی وزرا ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، شزہ فاطمہ خواجہ اور اراکین قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک، سید نوید قمر، میر عامر علی خان مگسی، اسد عالم نیازی اور زیب جعفر نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پارلیمنٹ ہاؤس سعودی شوریٰ کونسل وفد کا دورہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پارلیمنٹ ہاؤس سعودی شوری کونسل وفد کا دورہ وی نیوز ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس کونسل کے وفد کے درمیان سعودی وفد کو مزید کا دورہ وفد کا وفد نے وفد کے

پڑھیں:

ایرانی پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین کا ایٹم بم بنانے اور دفاعی حکمتِ عملی پر نظرثانی کا مطالبہ

ایران کی سیاست میں ایک غیرمعمولی پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین نے ملک کی دفاعی حکمت عملی میں تبدیلی اور ایٹمی ہتھیار بنانے کا باضابطہ مطالبہ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے ان اراکین نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جو کہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کو بھیجا گیا ہے۔
یہ خط مشہد سے تعلق رکھنے والے قدامت پسند رکنِ اسمبلی کی قیادت میں تحریر کیا گیا ہے، اور اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کا دو دہائی پرانا فتویٰ صرف ایٹم بم کے استعمال پر پابندی لگاتا ہے، نہ کہ اسے بطور دفاعی ہتھیار تیار کرنے یا رکھنے پر۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملے کر رہا ہے اور معصوم جانیں لے رہا ہے۔ اس غیر متوازن صورتِ حال میں ایٹمی ہتھیار کا ہونا ایران کے لیے ایک دفاعی ضرورت بنتا جا رہا ہے۔”
مغربی ایران سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی احمد آریائی‌نژاد نے ایک مقامی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارے پاس ایٹم بم ہوگا — چاہے ہم اسے استعمال نہ کریں — تو دنیا جان لے گی کہ ایران کمزور نہیں، اور ہم پر حملہ کرنا آسان نہیں ہوگا۔
یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران پر اقوامِ متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کیے جانے کے قریب ہیں، جو ایران کے جوہری پروگرام کے مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہیں۔
دوسری جانب، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی امریکا سے ممکنہ مذاکرات کے لیے نیویارک پہنچ چکے ہیں، جبکہ ایرانی صدر مسعود پیشکیان بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں توجہ کا مرکز غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیاں اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مسئلہ ہوگا۔
یہ صورتحال عالمی سطح پر ایک بار پھر مشرق وسطیٰ کے حساس توازن کو ہلا دینے والی بن سکتی ہے، اور سفارتی حلقے ان بیانات اور اقدامات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہبی، اخلاقی اور سماجی اقدار پر مبنی ہیں، سردارایازصادق
  • ایرانی پارلیمنٹ کے 71 سخت گیر اراکین کا ایٹم بم بنانے اور دفاعی حکمتِ عملی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • حکومت کا تاریخی دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ 
  • حکومت کا پاک سعودیہ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینےکا فیصلہ کر لیا
  • پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ، حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • روانڈا میں پاکستانی سفیر کا ڈاکٹر اکبر نیازی ٹیچنگ ہسپتال کا دورہ، دو طرفہ تعاون پر زور
  • روانڈا میں پاکستانی سفیر کا ٹیچنگ اسپتال کا دورہ‘ دو طرفہ تعاون پر زور
  • شام میں 5 اکتوبر کو پہلے پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان