گلگت بلتستان کا نئے مالی سال کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
گلگت حکومت نے مالی سال 2025۔2026 کا 1 کھرب 48 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ روپے کا صوبائی بجٹ پیش کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے ایوان میں بجٹ پیش کیا جس میں 6 ارب روپے کا خساہ بھی شامل ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی کاموں کی مد میں 88 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کرنے تجویز کی گئی ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ کے لئے 37 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ وفاقی پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لئے 11 ارب جبکہ پی ایس ڈی پی کے تحت وزیر اعظم پروگرام کے لئے 4 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے نان ٹیکس ریونیو ہدف 7 ارب 89 کروڑ 20 لاکھ مقرر کیا جبکہ گندم سبسڈی کی مد میں 20 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے، تعلیم کے لئے 1 ارب 47 کروڑ روپے اور صحت کے شعبے 1 ارب 25 کروڑ جس میں ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کے لیے 62 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ زراعت، حیوانات اور ماہی پروری کے شعبے کے لئے 35 کروڑ روپے مختص، سیاحت کے شعبے کے لئے 9 کروڑ روپے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے لئے 10 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روپے مختص کرنے کی تجویز کروڑ روپے مالی سال ارب روپے کے شعبے گئی ہے کے لئے
پڑھیں:
گلگت بلتستان کا 150 ارب روپے کا بجٹ پیش
گلگت بلتستان کا مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیر کو پیش کیا گیا جس میں مجموعی طور پر 150 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اجلاس سپیکر اسمبلی نذیر احمد کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے بجٹ پیش کیا۔وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 22 ارب روپے اور غیر ترقیاتی منصوبوں کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی بھی تجویز ہے۔
اشتہار