ٹرمپ کو نوبل انعام کیلیے نامزد کرنے کی حکومتی سفارش کیخلاف سینیٹ میں قرارداد جمع
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
امریکی صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کیلئے نامزد کرنے کی حکومتی سفارش کے خلاف سینیٹ میں جمعیت علما اسلام کے رکن نے قرارداد جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعیت علما اسلام کے سینیٹر کامران مرتضی قرارداد جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کے بعد حکومت صدر ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کیلئے کی گئی سفارش واپس لے۔
قراردار میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے احکامات سے ایران پر بمباری کی گئی، ایران پر امریکی حملہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس میں متعدد اموات ہوئیں ہیں۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ امریکی حملہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے جبکہ حکومت نے عوام کی منشا کے خلاف امریکی صدر کو نوبل انعام کیلیے نامزد کرنے کی سفارش کی۔
تحریک میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی نامزدگی کی سفارش کیلئے کسی ایوان سے رائے نہیں لی گئی۔ لہذا اس قرارداد پر ایوان میں فوری طور پر بحث کرائی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی صدر گیا ہے کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا نے تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے بعد امریکا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (Minuteman III) کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
امریکی ائیر فورس کے مطابق یہ میزائل کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے فائر کیا گیا اور تقریباً 4,200 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مارشل جزائر میں موجود رونالڈ ریگن بیلسٹک میزائل ڈیفنس ٹیسٹ سائٹ پر کامیابی سے ہدف پر جا لگا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ GT 254 سیریز کا حصہ ہے، جو امریکا کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام کی درستگی اور کارکردگی کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
میزائل غیر مسلح تھا اور اس میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ری انٹری وہیکل نصب کیا گیا تھا۔
یہ تجربہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فوج کو تین دہائیوں بعد جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکا کو اپنی دفاعی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے فوری طور پر ایٹمی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنی ہوگی۔”
امریکی میڈیا کے مطابق، Minuteman III میزائل امریکا کے نیوکلئیر ڈیٹرنس سسٹم کا بنیادی حصہ ہے اور اسے صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب امریکا پر کسی دشمن ملک کی جانب سے جوہری حملہ کیا جائے۔