قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اِسی طرح تیرے رب کا یہ فیصلہ بھی اْن سب لوگوں پر چسپاں ہو چکا ہے جو کفر کے مرتکب ہوئے ہیں کہ وہ واصل بجہنم ہونے والے ہیں۔ عرش الٰہی کے حامل فرشتے اور وہ جو عرش کے گرد و پیش حاضر رہتے ہیں، سب اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کر رہے ہیں وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان لانے والوں کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں: ’’اے ہمارے رب، تو اپنی رحمت اور اپنے علم کے ساتھ ہر چیز پر چھایا ہوا ہے، پس معاف کر دے اور عذاب دوزخ سے بچا لے اْن لوگوں کو جنہوں نے توبہ کی ہے اور تیرا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ (سورۃ غافر:6تا7)
سیدنا ابو سعید خدریؓ نبی کریمؐ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا: (جب) جنت والے جنت میں اور دوزخ والے دوزخ میں داخل ہو چکے ہوں گے تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر (بھی) ایمان ہو، اس کو (دوزخ سے نکالو۔ پس وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور وہ (جل کر) سیاہ ہو چکے ہوں گے۔ پھر وہ نہر حیا (برسات) یا (نہر) حیات میں ڈالے جائیں گے یہ شک کے الفاظ امام مالک کے ہیں۔ (جو حدیث کے ایک راوی ہیں) ’’تب وہ تر و تازہ ہو جائیں گے جس طرح دانہ (ترو تازگی کے ساتھ) پانی کی روانی کی جانب اُگتا ہے۔ (بخاری)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
فکری یلغار کا مقابلہ قرآن و سنت کی روشنی میں ہی ممکن ہے‘ اکرام اللہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر) اتحاد المدارس الاسلامیہ کے ناظم امتحانات مفتی اکرام اللہ واحدی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منکرین حدیث اپنے باطل نظریات کے ذریعے امت مسلمہ کے ایمان پر حملہ آور ہیں۔ یہ عناصر جدید تعلیم، ماڈرن ازم اور روشن خیالی کے نام پر نوجوانوں کے ذہنوں میں دین بیزاری پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکولرازم، سوشلزم اور دیگر مغربی فلسفے اسلامی فکر اور روحانی اقدار کو زہر آلود کرنے کے ہتھیار بن چکے ہیں۔ آج کے نوجوان کو جدید اصطلاحات کے لبادے میں گمراہ کرنے کی کوششیں تیز کی جا رہی ہیں تاکہ اْسے قرآن و سنت سے دور کیا جا سکے۔مفتی اکرام اللہ واحدی نے کہا کہ علمائے کرام، دینی اداروں اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئی نسل کو دین کے اصل پیغام، سیرت نبویؐ اور تعلیماتِ صحابہ کرام سے جوڑیں۔ امت کا مستقبل اسی وقت محفوظ ہو سکتا ہے جب قرآن و سنت کو فہم و شعور کے ساتھ اپنایا جائے۔ امت کو فکری یلغار کے مقابلے کے لیے متحد ہو کر علمی و فکری محاذ پر کام کرنا ہوگا تاکہ اسلامی تہذیب و اقدار کا دفاع مضبوط بنیادوں پر کیا جا سکے۔