عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں سے متعلق محفوظ فیصلہ کچھ دیر میں سنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتوں کی درخوستوں سے متعلق محفوظ فیصلہ کچھ دیر میں سنایا جائیگا۔
رپورٹ کے مطابق کمرہ عدالت میں غیر متعلقہ افراد کو نکال دیا گیا، کمرہ عدالت میں عدالتی اسٹاف آکر بیٹھ گیا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں میں متعدد مقدمات میں درخواست ضمانت دائر ہے جن میں جناح ہاؤس حملہ کیس، شادماں حملہ، عسکری ٹاور کیس شامل ہیں۔
اس کے علاوہ عمران خان کے خلاف زمان پارک جلاو گھیراؤ، جناح ہاؤس کے باہر سرکاری گاڑی جلاہ گھیراؤ، مغلپورہ جلاو گھیراؤ ، راحت بیکر ی اور شیر پاؤ پل کیس شامل ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ریاست اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چٹھہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے متنازعہ ٹوئٹ کیس کی سماعت کی، عدالت نے حکم دیا ہے کہ دونوں کو گرفتار کر کے 24 ستمبر کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے دونوں وکلاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملزمان کو بارہا طلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
اس موقع پر ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے وکلا نے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے فوری طور پر یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے خلاف نیشنل کرائم اینڈ کاؤنٹر انٹیلی جنس ایجنسی (NCCIA) نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ کیس میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ عمران اسماعیل کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
مذکورہ مقدمہ تھانہ بارہ کہو میں درج ہے جس میں بانی پی ٹی آئی اور متعدد دیگر رہنما پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، تاہم عمران اسماعیل اب بھی نامزد ملزمان میں شامل ہیں۔