صدر مملکت کا 11 بھارتی پراکسی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
سٹی 42: صدر مملکت آصف علی زرداری نے جنوبی وزیرستان کے علاقہ سراروغہ میں اینٹیلی جینس پر مبنی آپریشن میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گیارہ انڈین پراکسی، فتنہ الخوارج جہنم واصل کرنے پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا
صدر مملکت نے انٹیلیجنس پر مبنی کارروائی کے دوران فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے پر سکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہاصدر مملکت کا کاروائی کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے میجر سید معیز عباس شاہ اور لانس نائیک جبران اللہ شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا
مسعود پیزشکیان کا پاکستان کی مستقل حمایت پرشہباز شریف کا شکریہ
صدر مملکت نے کہا قوم اپنے بہادر شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، صدر مملکت نے پاک فوج کے بہادر شہداء کی بہادری اور جذبہ حب الوطنی کو سراہا،صدر مملکت کا شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی، صبر جمیل کی دعا کی ، انہوں نے کہا دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری رہیں گی، دہشت گرد عناصر کے خاتمے، ملکی دفاع کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل رہے گا،صدر مملکت نے فتنۃ الخوارج کے مکمل خاتمے کے قومی عزم کا اظہار کیا۔
ایران میں تمہارے فیصلہ کن ایکشن پر شکریہ! نیٹو کے سربراہ کا صدر ٹرمپ کو پیغام
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صدر مملکت
پڑھیں:
افغان طالبان سے مذاکرات کا تیسرا دورشروع،پاکستان کا دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ برقرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول : پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں شروع ہوگیا ہے، جس میں دونوں فریقین نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ اور ویری فکیشن مکینزم کے قواعد و ضوابط پر بات چیت کا آغاز کردیا ہے۔
ترکیہ کی درخواست پر یہ مذاکرات آخری موقع کے طور پر جاری رکھے جا رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور سرحدی امن کے لیے کوئی قابلِ عمل نظام تشکیل دیا جا سکے۔
اس سے قبل دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا تھا، جو پاکستان کے ایک نکاتی مطالبے افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق نہ ہونے کے باعث بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا۔ مذاکرات کے دوران افغان وفد بار بار کابل اور قندھار سے ہدایات لیتا رہا، جس سے پیش رفت سست رہی۔
تاہم مذاکرات کے اختتام پر ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے اعلامیہ جاری کیا، جس میں بتایا گیا کہ فریقین نے سیز فائر برقرار رکھنے، امن کے لیے مانیٹرنگ و تصدیقی نظام بنانے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزا کے اصول پر اتفاق کیا ہے۔ اسی تسلسل میں 6 نومبر کو اعلیٰ سطحی مذاکرات کے لیے بھی اتفاق رائے ہوا۔