data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک طاقتور حملے نے اسرائیلی افواج کو شدید دھچکا پہنچایا، جس میں پلاٹون کمانڈر سمیت سات صہیونی فوجی ہلاک ہوگئے، جب کہ ایک اور جھڑپ میں اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہو گیا۔

 بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے بدھ کو اس ہلاکت خیز کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ منگل کے روز جنوبی غزہ میں ہونے والی جھڑپ میں اس کے 7 اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والے فوجی اُس وقت نشانہ بنے جب ان کی گاڑی کے نیچے نصب بارودی مواد دھماکے سے پھٹ گیا، جس سے گاڑی شعلوں کی لپیٹ میں آگئی۔

علاوہ ازیں، اسی روز جنوبی غزہ کے ایک اور مقام پر اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوا، جسے فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جون کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے کم از کم 19 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم اسرائیلی ذرائع ابلاغ اور عسکری ماہرین کی رپورٹوں کے مطابق یہ اعداد شاید اصل نقصانات کی مکمل عکاسی نہ کرتے ہوں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر کا انکشاف سامنے آیا ہے کہ غزہ پر حملوں کے آغاز سے لے کر اب تک 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی یا تو مارے جا چکے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں، جب کہ کئی اہلکار شدید ذہنی دباؤ اور صدمے کا شکار ہیں۔

اسرائیلی فوج کے سرکاری بیانات کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس خونریز جنگ میں 861 فوجی ہلاک اور 5,921 زخمی ہو چکے ہیں، مگر ماہرین کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، جو اسرائیل کی فوجی استعداد پر سنگین سوالیہ نشان ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوجی اسرائیلی فوج کے مطابق زخمی ہو

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت اور جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف ایال زمیر نے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ غزہ میں موجود تمام سرنگوں کو فوری طور پر نشانہ بنا کر تباہ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرنگوں کے ذریعے مبینہ طور پر ان کے خلاف خفیہ کارروائیاں جاری ہیں، لہٰذا فوج کو  ہرممکن حد تک جلد کارروائی مکمل کرنی چاہیے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کے ساتھ ساتھ ڈرون حملوں میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ شجاعیہ میں قابض فوج کے ایک ڈرون حملے میں ایک کم سن فلسطینی بچہ شدید زخمی ہوگیا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ حملے واضح طور پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔

دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی صہیونی فوج کی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔ اسرائیلی فوج نے رہائشی علاقوں میں چھاپے کے دوران فائرنگ کرکے دو نہتے فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فوج عام شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے رات کے اندھیرے میں گھروں پر دھاوا بولتی ہے اور لوگوں کو زبردستی گرفتار کرتی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے انسانی ہمدردی  نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مغربی کنارے میں اکتوبر کے مہینے کے دوران 260 سے زائد حملے کیے گئے، جو اس سال کے دوران کسی بھی ماہ میں سب سے زیادہ ہیں۔ ادارے نے خبردار کیا کہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بڑھتی جارہی ہیں، جن سے خطے میں بڑے انسانی بحران کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر حملے کی قانونی حیثیت کیا ہے، اسرائیلی فوج کے وکلا سر پکڑ کے بیٹھ گئے
  • فلسطین کا ترکی کے اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کا خیرمقدم
  • روس کے یوکرین پر درجنوں میزائل اور ڈرون حملے، توانائی نظام تباہ، 6 افراد ہلاک
  • روس کے یوکرین کے توانائی نظام اور رہائشی عمارتوں پر درجنوں میزائل اور ڈرون حملے، 6 افراد ہلاک
  • روس: ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 4 افراد ہلاک، 3 شدید زخمی
  • اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک پر اسرائیلی افسرہ گھر میں نظر بند
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول‘ مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • اسرائیلی جنگی جرائم: یو ٹیوب نے سیکڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ  کردیں