امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہونے والا ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ایران کو آئندہ یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

امریکی میڈیا کو انٹرویو میں اسٹیو وٹکوف کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حالیہ امریکی فضائی حملے کا مقصد صرف ایک تھا، اور وہ تھا ایران کو جوہری افزودگی کے قابل نہ چھوڑنا۔

ان کا کہنا تھا: "ہم ایران کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن ایسا کوئی معاہدہ قابل قبول نہیں ہوگا جس میں ایران کو یورینیم افزودگی کا اختیار دیا جائے۔"

امریکی مندوب نے واضح کیا کہ آئندہ کسی بھی معاہدے میں ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے راستے پر دوبارہ نہ جا سکے۔

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ امریکی جنگی طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے اور ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد، صدر ٹرمپ نے منگل کو دو طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم دونوں فریقین کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیوں پر امریکی صدر نے شدید ناراضگی کا اظہار بھی کیا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ ایران ایران کو

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ رجیم چینج کی اصطلاح کا استعمال سیاسی طور پر درست نہیں سمجھا جاتا، ایرانی حکومت ملک کو دوبارہ عظیم بنانے میں ناکام ہے تو پھر نظام کی تبدیلی کیوں نہ ہو؟

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے حملے ایران میں بہت درست اور ہدف پر تھے، ایران میں جوہری تنصیبات کو پہنچنے والا نقصان انتہائی شدید بتایا جا رہاہے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری فوج نے شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا، ہم نے ایک شاندار کامیابی حاصل کی۔

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے

پینٹا گون میں فضائیہ کے سربراہ جنرل ڈین کین کے ہمراہ مشترکہ بریفنگ دیتے ہوئے ہیگستھ کا کہنا تھا کہ ایران نے حملہ کیا تو بھر پور جواب دیں گے ،ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بار بار ایران کو کہتا رہا ہے کہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے، ایران کے پاس جوہری معاہدے کے لیے 60دن تھے، اسرائیل کو ابتدا میں ایران میں بہت کامیابیاں ملیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل کو ہر اتحادی کی حمایت حاصل ہے، دنیا کو امریکی صدر کی بات سننا ہوگی، گزشتہ رات جنرل کوریلا کی سربراہی میں ’آپریشن مڈ نائٹ ہیمر‘ کیا گیا، ایران کی طاقت کو بھرپور طاقت سے کچلیں گے۔

پیٹ ہیگستھ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی آپریشن ایران میں رجیم چینج کے لیے نہیں کیا گیا،نہ ہی امریکی آپریشن سے عام شہریوں اور آبادی کو نقصان پہنچا ہے، صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں ایران کو اِس راستے پر چلنا ہوگا۔

امریکی فضائیہ چیف جنرل ڈین کین

امریکی فضائیہ چیف جنرل ڈین کین نے کہا کہ ایران کی تینوں جوہری پلانٹس کو نشانہ بنایا ، ابھی تک ہمیں کوئی اطلاعات نہیں کہ انہوں نے ہماری خلاف مزاحمت کی ہے،امریکی تاریخ میں بی ٹو بمبار طیاروں کا سب سے بڑا آپریشن کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ریڈار امریکی جہاز کو پکڑنے میں ناکام رہے ہیں، امریکی بی ٹو بمبار طیاروں کو دوسرے طیاروں کی مدد حاصل ہے، ہم مشرق وسطیٰ میں امریکہ فوج کا بھرپور تحفظ کریں گے۔

جنرل ڈین کین نے مزید کہا کہ حملے کے دوران دور درجن ٹاماہاک میزائل نے بھی اہداف کو نشانہ بنایا، حملے کے وقت ایران کے کسی طیارے سے اڑان نے بھری، نہ ہی ایرانی دفاعی نظام ہمارے خفیہ آپریشن کو ناکام بنا سکا۔

دنیا گزشتہ 24 گھنٹوں کے مقابلے میں اب زیادہ محفوظ اور مستحکم ہے: امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ آج دنیا گزشتہ 24 گھنٹوں کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور مستحکم ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ایران کے خلاف کوئی جنگ نہیں ہے، امریکا ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہے،بات چیت کی پیش کش ابھی بھی موجود ہے،ایران امریکی صدر کے ساتھ چالاکی نہیں کر سکتا،ایران نے جوابی کارروائی کی تو یہ اس کی سب سے بڑی غلطی ہوگی،ہم ایران میں جنگ نہیں چاہتے۔

یہ کہنا درست ہوگا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کے لیے تمام ضروری چیزیں موجود تھیں،ایران کے پاس اتنی مقدار میں انتہائی افزودہ یورینیم موجود تھا کہ وہ کم از کم نو یا دس ایٹم بم بنا سکتا تھا۔

مارکو روبیو کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے پاس سب کچھ تیار تھا، لیکن اب ایسا نہیں رہا، چین کو چاہیے کہ وہ ایران سے آبنائے ہرمز کے معاملے پر بات کرے، ہمارے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ چین کسی معاملے میں ملوث تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج، علاقائی صورتحال پر مشاورت ہوگی امریکا ممکنہ طور پریکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرسکتا ہے، اسرائیلی حکام کا دعویٰ آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی امریکا کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ایران کا اسرائیل پر شدید حملہ، 24 اسرائیلی ہلاک ہماری جنگ ایران سے نہیں، اسکے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی آبنائے ہرمز بند کرنا ایران کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، مارکو روبیو TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ایران نے یورینیم افزودگی پھر شروع کی تو دوبارہ حملہ کریں گے،  ٹرمپ کی دھمکی
  • امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہوجائیگا: امریکی مندوب
  • ایرانی افزودہ یورینیم کی خبروں نے امریکی و اسرائیلی کارروائیوں پر سوال اٹھادیا، ملیحہ لودھی
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے سے واشنگٹن کی ساکھ متاثر ہوئی ہے. چین
  • اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت
  • امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت کاتعین ایرانی افواج کرے گی: ایرانی مندوب سعید ایراوانی
  • ایران کا پُرامن مقاصد کیلئے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ
  • چین اور روس کیجانب سے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت