ریلوے سسٹم میں بوگیوں کی قلت، ٹرینوں کو شارٹ کمپوزیشن پہ چلایا جانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
سٹی 42 : ریلوے سسٹم میں بوگیوں کی قلت سنگین صورتحال اختیار کر گئی، ٹرین آپریشن میں 50سے زائد بوگیوں کی قلت کی وجہ سے ٹرینوں کو شارٹ کمپوزیشن پہ چلایا جانے لگا، جبکہ 16ٹرینوں میں بوگیوں کی تعداد کو کم کردیا گیا۔
خیبر میل ایکسپریس ٹرین کی بوگیوں کی تعداد 19سے کم کرکے 17 کردی گئی، تیزگام ایکسپریس میں بوگیوں کی تعداد 19سے کم کرکے 17کردی گئی، اس کے علاوہ عوام ایکسپریس میں بھی شامل بو گیوں کی تعداد 19سےکم کرکے 17 بوگیاں کردی گئی۔ کراچی ایکسپریس ٹرین میں بوگیوں کی تعداد 17سے کم کرکے 16 بوگیاں کردی گئی، فرید ایکسپریس ٹرین میں بوگیوں کی تعداد 15سے کم کرکے 13 کردی گئی، شاہ حسین ایکسپریس ٹرین میں بوگیوں کی تعداد 16سے کم کرلے 14 کردی گئی۔ اسلام آباد ایکسپریس ٹرین میں بوگیوں کی تعداد 10سے کم کرکے 9کر دی گئی۔
صدر مملکت کا 11 بھارتی پراکسی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
ریلوے حکام کے مطابق سیلاب کے بعد بند ٹرینوں کو مرحلہ وار بحال کرنے کے دوران بوگیوں میں اضافہ کیا گیا تھا، ٹرینوں کی کمپوزیشن کو معمول پر لانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا، لوکو موٹو کی پاور کے حساب سے بوگیوں کی کمپوزیشن کو ٹھیک کیا گیا ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایکسپریس ٹرین میں بوگیوں کی تعداد کم کرکے
پڑھیں:
جعفریہ الائنس کی جانب سے کراچی میں اہتمام عزاداری کانفرنس، علماء و ذاکرین کی بڑی تعداد شریک
کانفرنس میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام حریت ہی ہے کہ آج باطل کے خلاف مظلوم قوتیں اپنی بھرپور طاقت کا اظہار کررہی ہیں اور انہیں ہر میدان میں شکست دے رہی ہیں۔ رہنماؤں نے ایرانی پر حالیہ اسرائیلی اور امریکی جارحیت کی مذمت کی اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جرات و بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی نشتر پارک میں اہتمام عزاداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت بزرگ عالم دین علامہ رضی جعفر نقوی نے کی جبکہ میزبانی کے فرائض سید شبر رضا نے انجام دیئے۔ کانفرنس میں کراچی بھر کی شیعہ جماعتوں اور اکابرین ملت نے شرکت کی۔ کانفرنس میں علامہ باقر حسین زیدی، علامہ عقیل موسیٰ، علامہ شیخ صادق جعفری، علامہ اصغر شہیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ کامران حیدر عابدی، علامہ بدرالحسن عابدی، شمس الحسن شمسی، سرور علی، غفران مجتبیٰ نقوی، ایس ایم نقی، غیور عباس سمیت علماء کرام، ذاکرین عظام اور تنظیمی شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔
کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم، شیعہ علماء کونسل، آئی ایس او، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری، تنظیم عزاداران کراچی، پاک محرم ایسوسی ایشن، مجلس ذاکرین امامیہ، ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ سمیت شیعہ مساجد کے ٹرسٹیز، ماتمی انجمنوں، اسکاؤٹس تنظیمیں، پرمٹ ہولڈرز، بانیان مجالس، بانیان جلوس عزا سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ عزاداری امام حسینؑ ہماری شہ رگ حیات ہے، عزاداری کرنا ہمارا حق ہے اور عزاداری ہم کرتے رہیں گے، عزاداری پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہ تھا نہ ہوگا، تاریخ گواہ ہے کہ طاقت اور بندوق کے زور پر حسینیت کا مٹانے کی ہر دور میں سازشیں ہوتی رہی، ہمیشہ حسینیت کو مٹانے والے خود ہی مٹتے رہے، تمام مسلمان امام حسینؑ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران اتحاد کا پرچم تھامے رکھیں۔
کانفرنس میں شریک رہنماؤں کا کہنا تھا کہ امام حسینؑ انسانیت کے امام ہیں جن کا پیغام بقائے انسانی کی ضمانت ہے، امام حسینؑ نے اسلام کے آفاقی پیغام کو بہترین انداز میں پیش کیا، امام حسینؑ نے ظلم و ستم کو سہہ کر حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچ دی ہے، امام حسینؑ نے حق گوئی و شہادت کی ایسی عظیم مثال قائم کی کہ وہ رہتی دنیا کیلئے آزادی، مساوات اور جمہوریت کی علامت بننے کیساتھ اقامت دین و تحریکات اسلامی کیلئے چشمہ ہدایت بن گئے۔ رہنماؤں نے کہا کہ امام حسینؑ کا پیغام حریت ہی ہے کہ آج باطل کے خلاف مظلوم قوتیں اپنی بھرپور طاقت کا اظہار کررہی ہیں اور انہیں ہر میدان میں شکست دے رہی ہیں۔ رہنماؤں نے ایرانی پر حالیہ اسرائیلی اور امریکی جارحیت کی مذمت کی اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی جرات و بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم عزاداری امام حسینؑ پر کسی پابندی کو برداشت نہیں کریں گے، پنجاب کی حکومت نے مشی امام حسینؑ کے خلاف اقدام کرکے اپنی اہل بیت دشمنی کا ثبوت دیا ہے، سندھ کی صوبائی اور شہری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام سے قبل بلدیاتی مسائل حل کئے جائیں، گورنر سندھ، وزیراعلی سندھ، میئر کراچی عزاداران امام حسین کو سہولت فراہم کریں،مساجد و امام بارگاہ، جلوس عزا کے روٹس سمیت مجالس عزا کے مقامات کی سیکورٹی کو بھی فول پروف بنایا جائے، عزاداری کے مقامات کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور کے الیکٹرک کو پابند بنایا جائے کہ مجالس اور جلوس کے دوران لوڈشیڈنگ سے گریز کرے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری کے الیکٹرک اور حکومت پر ہوگی۔