ایک ہفتے قبل اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے سینیئر کمانڈر علی شادمانی دوران علاج اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایران حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر علی شادمانی آج ملٹری اسپتال میں انتقال کر گئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک ہفتے قبل 17 جون کو ایک بڑے فضائی حملے میں علی شادمانی کو نشانہ بنایا تھا جس میں شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ایرانی حکام نے مزید بتایا کہ علی شادمانی ملٹری اسپتال میں زیر علاج تھے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ایران کے اعلیٰ ترین فوجی کمانڈرز میں شامل جنرل علی شادمانی ایران کی جنگی حکمتِ عملی کے چیف آف اسٹاف کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے تھے۔

ایرانی عوام اور عسکری حلقوں میں ان کی شہادت پر رنج و غم پایا جاتا ہے۔ان کے جنازے اور سرکاری اعزازات کے ساتھ تدفین کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے 17 جون کے حملے میں ہی علی شادمانی کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا لیکن چند روز قبل ہی ایران نے تردید کی تھی۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علی شادمانی حملے میں

پڑھیں:

ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی و اسرائیلی حملوں کے تباہ کن کردار کو تسلیم کرنیکے باوجود عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل نے ان حملوں کی مذمت سے ایک بار پھر گریز کیا ہے اسلام ٹائمز۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں کی مذمت کئے بغیر "تہران کے ساتھ سفارتکاری کی جانب واپسی" پر زور دیا ہے۔ فرانس 24 کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات کو تسلیم کرنے کے باوجود کہ امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں سے "سفارتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے"، رافائٖل گروسی نے کہا کہ اُس وقت، جون میں، ہم نے طاقت کے ذریعے سفارتکاری کو نظرانداز کیا تھا تاہم اب ہمیں سفارتکاری کی طرف واپس لوٹنا چاہیئے!

واضح رہے کہ رافائل گروسی نے اب تک، ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ حملوں کی مذمت کرنے سے مسلسل گریز کیا ہے جبکہ ایرانی حکام نے بھی عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے "جانبدارانہ رپورٹس کی تیاری" کو اُن عوامل میں سے ایک قرار دیا ہے کہ جو ایران کے خلاف امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں کا باعث بنے ہیں۔ فرانس 24 کے ساتھ انٹرویو میں رافائل گروسی نے یہ دعوی بھی کیا کہ میری تمام رپورٹس کا "ایران پر حملے" میں کوئی کردار نہیں اور یہ کہ ان رپورٹس میں "کوئی نئی بات" نہ تھی!

متعلقہ مضامین

  • فرنٹیئر کور ہیڈکوارٹر کوئٹہ پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث دوسرے حملہ آور کی شناخت ہوگئی
  • غزہ پر حملے کی قانونی حیثیت کیا ہے، اسرائیلی فوج کے وکلا سر پکڑ کے بیٹھ گئے
  • کندھکوٹ،2 ٹرالروں میں تصادم ،ایک ڈرائیور جاں بحق
  • صحت کارڈ کی سہولت بند ہونے سے پشاور کے ٹراما اسپتال میں زیر علاج مریض رُل گئے
  • اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم
  • کراچی: ہیوی ٹریفک حادثے میں ایک اور موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • ایران پر اسرائیلی حملے کی "ذمہ داری" میرے پاس تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی شیخی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز