خیبرپختونخوا؛ 240 ارب ایک کروڑ سے زائد مالیت کے ضمنی بجٹ کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پشاور:خیبرپختونخوا اسمبلی میں 62 محکموں کے 240 ارب ایک کروڑ 37لاکھ 51 ہزار 190روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت نے 240 ارب ایک کروڑ 37 لاکھ 51 ہزار 190 روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دی جبکہ اپوزیشن تحاریک مسترد کردی گئیں
ضمنی بجٹ کے دوران اپوزیشن کی طرف سے صرف 2 محکموں کے حوالے سے کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئیں لیکن اسپیکر نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمام کٹوتیوں کی تحاریک ختم کر دیں۔
صوبائی حکومت کے متلعقہ وزرا نے اپنے اپنے محکموں کے لیے مطالبات زر پیش کیے، جس سے حکومت نے اکثریت کی بنیاد منظور کر لیا۔
دوسری جانب اپوزیشن نے ان کے مطالبات زر ختم کرنے پر احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف sehat insaf card WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی آڈٹ رپورٹ میں 2018 سے 2021 تک صحت انصاف کارڈ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ اور دیگر منصوبوں میں 28 ارب 61 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ نجی اسپتالوں کو غیرضروری طور پر صحت سہولت کارڈ پینل میں شامل کیا گیا، پینل میں شامل نہ ہونے والے بعض نجی اسپتالوں کو اربوں روپیکی ادائیگیاں کی گئیں۔
محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ پلس سے اربوں روپے وصول کرنے والے 10 اضلاع کے 17 اسپتال ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سوات کے 2 غیر رجسٹرڈ اسپتالوں کو صحت سہولت کارڈ کے تحت ایک ارب 2 کروڑ 80 لاکھ کی رقم دی گئی ہیں۔ اسی طرح صحت کارڈ کی مد میں انشورنس کو 27 ارب کی ادائیگی کی گئی۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ادائیگیوں میں 2 ارب 16 کروڑ روپے انکم ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق 18-2017 سے 22-2021 تک صحت کے شعبے میں مالی بے ضابطگیوں سے فنڈز کا نقصان ہوا۔
خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کو 32 اضلاع کے اسپتالوں میں ضرورت سے زائد سیکیورٹی عملے اور چوکیدار کی بھرتی پر 82 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صحت سہولت کارڈ پروگرام کے لیے نادرا کا سینٹرل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم تاحال نہیں بن سکا جبکہ صحت کارڈ کے مریضوں کا مکمل ڈیٹا بھی دستیاب نہیں۔آڈٹ رپورٹ دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ غیر تدریسی اسپتالوں میں اصلاحات پر 2 ارب روپے کے اخراجات مشکوک، انشورنس کے پی ایس آر پروگرام میں ایک ارب 16 کروڑ روپے کا مالی فرق، محکمہ صحت نے پبلک اسپتالوں سے 25 فیصد حصہ وصول نہیں کیا جس سے خزانے کو 27 کروڑ کا نقصان ہوا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، آرمینیا سے امن معاہدے پر مبارکباد وزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، آرمینیا سے امن معاہدے پر مبارکباد وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسد قیصر کی پریس کانفرنس کوحقائق کے منافی قراردیدیا سیلاب متاثرہ علاقے کے طالب علم کی میٹرک میں پوزیشن، وزیراعظم سے ملاقات باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی، قوم سے معافی مانگتے ہیں، اسد قیصر سابق حکومتوں کی کرپشن کو میرے کیخلاف ہتھیار بنایا جارہا ہے، گنڈا پور کا الزام پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم