قومی اسمبلی اجلاس: اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج، چور چور کے نعرے
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج شور شرابا کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ انسانی حقوق کی کٹ موشنز میں اچھی مثبت تجاویز ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ جو قانون سازی ہم نے کی ہے ان کے بارے میں بات کی جاتی، معصوم سبجیکٹ کو سیاست کی نذر کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹیوں کی بات کی گئی، بجٹ کا قائمہ کمیٹیوں سے کیا تعلق ہے، قائمہ کمیٹیاں لوگوں کو ضمانتیں دلوانے کے لیے بالکل قائم نہیں کی گئیں، قائمہ کمیٹی کے پاس قائمہ پولیس تفتیش کا اختیار بھی نہیں ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق کے پاس تین یا چار کمیشن ہیں، اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اکراین نے احتجاج اور شور شرابہ کیا۔
اپوزیشن ارکان نے جھوٹا جھوٹا کے نعرے لگائے جب کہ انسانی حقوق ڈویژن کے لیے 1ارب74کروڑ35لاکھ سے زائد کے5مطالبات زر منظور کرلیے گئے۔
اپوزیشن نے 96کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کردیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ
پڑھیں:
ممتا اور سیاست ساتھ ساتھ، جرمن رکن اسمبلی کی بچے کو گود میں اٹھا کر بجٹ تقریر
جرمنی کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن پارلیمان ہانا اسٹئن مولر نے تاریخ رقم کردی۔ انہوں نے بجٹ اجلاس کے دوران اپنے ننھے بیٹے کو گود میں اٹھائے ہوئے جرمن پارلیمنٹ (بنڈسٹاگ) میں خطاب کیا، یہ پہلا موقع تھا کہ کسی رکنِ پارلیمان نے ایوان میں بچے کے ساتھ تقریر کی۔
بنڈسٹاگ کے سرکاری انسٹاگرام پیج پر بتایا گیا کہ آج پہلی بار ایک رکنِ پارلیمان نے اپنے بچے کے ساتھ جرمن بنڈسٹاگ کے پوڈیم پر کھڑے ہو کر تقریر کی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نومولود بچہ پُرسکون اور خاموشی سے ماں کے سینے سے لگے سو رہا تھا۔
32 سالہ ہانا اسٹئن مولر نے جرمن اخبار سے گفتگو میں کہا یہ سب منصوبہ بندی کے تحت نہیں تھا، میرا بیٹا سو رہا تھا اور اگر میں اسے کسی ساتھی کو دیتی تو وہ جاگ جاتا اسی لیے میں نے اسے ساتھ رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ دیکھیں کہ بچے ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں، مگر بدقسمتی سے اب بھی یہ توقع کی جاتی ہے کہ والدین بچوں کی دیکھ بھال پورے دن کے لیے کسی اور کے سپرد کردیں گے۔
انہوں نے خاص طور پر سنگل والدین کی مشکلات کا ذکر کیا جن کے لیے یہ اور بھی مشکل ہے۔
ہانا اس سے قبل بھی کئی مرتبہ اپنے بچے کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں لا چکی ہیں، جس پر انہیں تعریف کے ساتھ تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
پارلیمنٹ کی صدر جولیا کلوکنر نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ایسے حالات میں نومولود بچوں کو ایوان میں لانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
Post Views: 2