مصنوعی روشنی سے بجلی پیدا کرنے والا سولر پینل تیار
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
سائنس دانوں نے ایک نئی قسم کا سولر پینل ایجاد کیا ہے جو کمرے کے اندر موجود مصنوعی روشنی سے بجلی پیدا کر سکتا ہے۔
یہ نئی نسل کے سولر سیلز پیرووسکائٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں جس کو قابلِ تجدید توانائی کو بدل کر رکھ دینے کی صلاحیت کے لیے سراہا جاتا ہے۔
سلیکون سے بنے روایتی سولر پینلز کے مقابلے میں سورج کی روشنی کو بجلی میں بدلنے کی شرح بہترین ہونے کی وجہ سے اس مواد کا استعمال روایتی سولر پینلز میں بڑھتا جا رہا ہے۔
اس مٹیریل کو ایڈجسٹ کر کے کمرے میں موجود بلب یا دیگر مصنوعی روشنیوں سے بھی توانائی بنائی جاسکتی ہے۔ تاہم، اس عمل سے پیرووسکائٹ میں معمولی نقص پیدا ہو گئے تھے جس سے یہ کم مؤثر اور زیادہ غیر مستحکم ہو گیا تھا۔
تائیوان کی نیشنل یینگ منگ چیاؤ ٹنگ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ایک ٹیم نے ایک کیمیکل طریقے کا استعمال کرتے ہوئے مسئلے کو حل کیا ہے جس سے یہ سولر سیلز روزانہ کے استعمال کے قابل ہوگئے ہیں۔
بینڈ گیپ ایڈجسٹمنٹ نامی اس طریقے کا استعمال روایتی سلیکون سولر سیلز میں ممکن نہیں ہے۔
محققین کے مطابق اس کامیابی کا مطلب ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ریموٹ کنٹرول اور پہننے والی ڈیوائس کو چارج کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا استعمال
پڑھیں:
معاشی حب کراچی کو دانستہ تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کو بجلی کی منصفانہ، مستقل اور شفاف فراہمی یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اور سخت اقدامات کریں کیونکہ یہ شہر صرف روشنیوں کا نہیں، بلکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور اسے اندھیرے میں دھکیلنا ملکی معیشت سے دشمنی کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی و سابق مشیر بحری امور محمود مولوی نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کے الیکٹرک کی بے حسی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی حب کراچی کو دانستہ تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے کہ 3 یا 4 گھروں کی جانب سے بل ادائیگی نہ ہونے کی سزا پورے محلے کو دی جاتی ہے حالانکہ باقی تمام صارفین باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں۔ محمود مولوی نے انکشاف کیا کہ کے الیکٹرک کا عملہ خود بجلی چوری میں ملوث ہے، ان کے ملازمین نہ صرف کنڈے لگاتے ہیں بلکہ چوری کے طریقے بھی صارفین کو سکھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو چکی ہیں، فیکٹریاں اور دفاتر بند ہو رہے ہیں اور چھوٹے تاجروں کو شدید مالی نقصان کا سامنا ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بجلی کی صورتحال نسبتاً بہتر ہے، یہی وجہ ہے کہ کراچی سے کاروبار دھیرے دھیرے پنجاب منتقل ہو رہا ہے جو کہ شہر قائد کی معیشت کے لیے ایک خطرناک علامت ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے شہریوں کو ریلیف دینے کے لیے فوری عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور کے الیکٹرک کی من مانیاں روکی جائیں۔
محمود مولوی نے سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی اور دیگر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز بلند کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی مسئلہ ہے، جس پر سیاست سے بالاتر ہو کر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی اتنے بااثر ہوچکے ہیں کہ نہ سندھ حکومت کی پروا کرتے ہیں اور نہ ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔ محمود مولوی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کو بجلی کی منصفانہ، مستقل اور شفاف فراہمی یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اور سخت اقدامات کریں کیونکہ یہ شہر صرف روشنیوں کا نہیں، بلکہ پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور اسے اندھیرے میں دھکیلنا ملکی معیشت سے دشمنی کے مترادف ہے۔