data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سونے سے پہلے موبائل فون کا استعمال بے خوابی کو بڑھا سکتا ہے۔ آنکھیں اسکرین پر لگی رہنے سے دماغ فعال رہتا ہے، بستر میں لیٹے ہونے کے باوجود جسم کو نیند کے لیے تیار کرنے والے ہارمونز کا اخراج کم ہوتا ہے اور نیند نہیں آتی۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بہتر نیند کے لیے فون کو بند کر دینا اشد ضروری ہے۔ طبی نفسیات کے تحقیقی جریدے ‘فرنٹیئرز ان سائیکاٹری‘ میں شائع ہونے والے ایک تازہ ریسرچ کے نتائج کے مطابق بستر میں لیٹ جانے کے بعد ایک گھنٹے تک کا اسکرین ٹائم ایک عام انسان کے لیے بے خوابی کے خطرے میں 59 فیصد اضافہ کر دیتا ہے اور نیند کا دورانیہ اوسطاﹰ فی رات 24 منٹ تک کم ہو جاتا ہے۔
ماہرین نے پتہ یہ چلایا کہ معمول کی شبینہ نیند میں خلل کی ایک بڑی وجہ بستر میں موبائل فون استعمال کرنا تھی، خاص طور پر اس طرح کہ کوئی انسان کمر کے بل بستر میں لیٹا ہوا ہو اور اس کی آنکھوں اور چہرے پر موبائل فون کی اسکرین سے روشنی سیدھی پڑ رہی ہو۔ اگر بستر میں لیٹنے کے بعد کا سکرین ٹائم ختم یا کم کر دیا جائے، تو دیر سے سونے کے بجائے نیند بھی جلد آئے گی اور یوں جو وقت بچے گا، وہ نیند پوری کرنے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ونڈ اسکرین تنازع پی آئی اے کی نجکاری کے پرائس کم کروانے کیلئے سازش بھی ہوسکتی ہے: ترجمان قومی ایئرلائن
---فائل فوٹوقومی ایئرلائن کے ترجمان عبداللّٰہ حفیظ خان نے کہا ہے کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری حتمی مراحل میں ہے، ونڈ اسکرین سے متعلق معاملہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کے پرائس کم کروانے کے لیے سازش بھی ہو سکتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران عبداللّٰہ حفیظ خان نے کہا کہ جہاز کی وِنڈ اسکرین میں ایک اسکریچ نوٹ کیا گیا تھا، وِنڈ اسکرین کا اسکریچ ایسا نہیں تھا کہ جس کی وجہ سے فلائٹ پرواز کے قابل نہ ہو، جہاز کو غیرملکی انجینئرز نے کلیئر کیا اور جہاز نے پرواز بھری۔
انہوں نے مذید کہا کہ بیرون ملک کی ایجنسی نے معاملات دیکھ کر ہمیں پروازوں کی اجازت دی، جن کے پاس انجینئرنگ کی ڈگری نہیں وہ ذاتی مفادات کے لیے ایسا بیانیہ بنا رہے ہیں، غلط بیانیہ بنارہے ہیں اور ترویج دے رہے ہیں کہ وِنڈ اسکرین ٹوٹ گئی، ٹیپ سے لگا دی۔
عبداللّٰہ حفیظ خان کا کہنا ہے کہ وِنڈ اسکرین کی تین ٹیئرز ہوتی ہیں، تین وِنڈ اسکرین اکٹھی ہوتی ہیں، اگر دو وِنڈ اسکرین میں بھی کوئی مسئلہ ہوجائے تو جہاز پرواز کے قابل ہوتا ہے۔
اِن کا کہنا تھا کہ اس ماہ دنیا کی چار ایئرلائن کے طیاروں کی وِنڈ اسکرین کریک ہوئیں، جہاز کی وِنڈ اسکرین اتارنے اور لگانے میں 18 گھنٹے صَرف ہوتے ہیں، اسکرین لگانے کے بعد جہاز کو اسٹیل ٹیپ لگا کر چھوڑا گیا تو اس کی تصویر شیئر کردی گئی۔
قومی ایئر لائن کے ترجمان نے کہا کہ ایئرکرافٹ انجینئرز مطالبہ رکھیں تو بات چیت ہوگی، اگر مطالبات فضائی خدشات اور ورکنگ کنڈیشن پر ہیں تو مذاکرات ہونا چاہئیں، اگر مطالبہ ہے کہ نجکاری نہیں ہونے دیں گے تو یہ درست نہیں۔
قومی ایئرلائن کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ایئرکرافٹ انجینئر کا سال میں دوسری مرتبہ تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ منصفانہ نہیں، تپائلٹ کی تنخواہوں میں اضافہ پائلٹ کی کمی کے باعث کیا گیا۔