بھارت کیساتھ کشیدگی ، پاکستان کا دفاعی صلاحیت میں اضافے کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد (رضوان عباسی سے) پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت پر فتح کے بعد دفاعی شعبے میں اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
وفاقی حکومت نے دفاعی نوعیت کی استعمال شدہ گاڑیوں کی عارضی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں باقاعدہ ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت صرف ری-ایکسپورٹ (دوبارہ برآمد) کے مقاصد کے لیے ہوگی، اور یہ اجازت صرف مخصوص اداروں کو دی جائے گی۔
یہ سہولت صرف دفاعی پیداوار سے وابستہ ریاستی ملکیتی اداروں اور ان کے مکمل کمرشل ذیلی اداروں کو حاصل ہوگی۔علاوہ ازیں، ایف بی آر کی ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سپورٹ اسکیم میں رجسٹرڈ اداروں کو بھی استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد وزارتِ دفاعی پیداوار اور وزارتِ داخلہ کی این او سی (NOC) سے مشروط ہوگی۔
حکومتی ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ اجازت استعمال شدہ گاڑیوں یا ان کے چیسز (Chassis) کی درآمد تک محدود ہوگی۔یہ اقدام پاکستان کی دفاعی تیاری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
اسرائیل کیخلاف جنگ میں تاریخی فتح؛ ایرانی سفیر کا بھرپور حمایت پر پاکستان کو خراجِ تحسین
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: استعمال شدہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی سینیٹرز کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے فی الحال منظور نہ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کے بعد حکومتی حکمت عملی طے کر لی گئی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے فی الحال پی ٹی آئی سینیٹرز کے استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کی غیر موجودگی کے باوجود کمیٹیوں کے اجلاس معمول کے مطابق جاری رہیں گے، پی ٹی آئی سینیٹرز کو بطور چیئرمین کمیٹی مراعات بھی جاری رہیں گی، چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو اس حوالے سے ضروری احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس: ملزم کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ پی ٹی آئی کے استعفوں پر پارٹی قیادت سے مزید گائیڈ لائنز حاصل کریں گے، اپوزیشن ارکان کے عدم موجودگی میں قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت اپوزیشن کے کنونیئر کریں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں کورم پورا کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔