اپنے ایک انٹرویو میں امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کو عوامی رائے اور مختلف مسائل پر لوگوں کے جذبات کو بھانپنے کی خاص صلاحیت حاصل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیو ویٹکاف نے CNBC نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیوں میں سے کچھ میں نرمی برتی گئی ہے جس میں چین کو تیل فروخت کرنے کی اجازت شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ، امریکی صدر کی جانب سے ایک دانشمندانہ قدم ہے۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرامپ کی جانب سے ایران کے تیل کی برآمدات پر لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے اس اقدام کو چین کے لئے ایک واضح پیغام قرار دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ، چین کے ساتھ اقتصادی تعاون اور تناؤ کم کرنے کا خواہاں ہے۔ اسٹیو ویٹکاف نے کہا کہ میرے خیال میں یہ صدر کی جانب سے ایک اشارہ تھا۔ انہیں عوامی رائے اور مختلف مسائل پر لوگوں کے جذبات کو بھانپنے کی خاص صلاحیت حاصل ہے۔ درحقیقت، یہ اقدام چینیوں کو یہ پیغام دینے کی کوشش تھی کہ ہم آپ کی معیشت کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتے بلکہ آپ کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔  

واضح رہے کہ اسٹیو ویٹکاف، امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے امور مشرق وسطیٰ ہیں۔ اسٹیو ویٹکاف نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ، چین کی طرح ایران کو بھی اسی خیر سگالی کا پیغام دینا چاہتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ یہ پیغام کسی نہ کسی طرح ایرانیوں تک پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ یہ واقعی ایک غیر متوقع اقدام تھا یا نہیں، تاہم میں صدر ٹرمپ سے ایسے ہی عقلمندانہ اقدامات کی توقع رکھتا ہوں جو لوگوں کو سوچنے پر مجبور کر دیں اور وہ کہیں کہ یہ واقعی ایک شاندار معاشی چال تھی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے ایران اور صہیونی رژیم کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کرنے کے بعد، ایران پر سخت پابندیوں کے برعکس یہ بیان دیا کہ چین اب ایران سے تیل خرید سکتا ہے۔ جس پر کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے ایسے بیانات جنگ کو روکنے میں آسانی کے لیے دیے تھے۔ دوسری جانب بعض ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے واضح کیا کہ ایران پر پابندیاں اب بھی برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ اب بھی چین اور دیگر ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران کے بجائے امریکی تیل درآمد کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ ڈونلڈ ٹرامپ اسٹیو ویٹکاف کی جانب سے نے کہا کہ انہوں نے ایران پر

پڑھیں:

مستقبل میں ایران کو یورینیئم افزودہ کرنے نہیں دیں گے، امریکہ

امریکی میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کا مقصد ایران کو یورینئیم کی افزودگی سے روکنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہو جائےگا لیکن مستقبل میں ایران کو یورینیئم افزودہ کرنے نہیں دیں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کا مقصد ایران کو یورینئیم کی افزودگی سے روکنا تھا۔    امریکی مندوب برائے مشرق وسطیٰ نے مزید کہا کہ مستقبل میں کسی بھی معاہدے کے تحت ایران کو یورینیئم افزودگی کاحق نہیں ملےگا اور ایران کو یورینیئم افزودہ نہیں کرنے دیں گے۔ اسٹیو وٹکوف کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہو جائےگا۔    واضح رہے کہ 3 روز قبل امریکا نے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر بم باری کی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا تھا اور ایران کی جوہری تنصیبات ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔   تاہم ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری رہنے والے 12 روزہ تنازع میں صدر ٹرمپ نے منگل کے ر وز جنگ بندی کا اعلان کیا۔اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے دونوں فریقین سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرنے کی اپیل کی لیکن دونوں جانب سے خلاف ورزی پر امریکی صدر سخت ناراض دکھائی دیے۔

متعلقہ مضامین

  • جلد ہی ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کرینگے جنکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، اسٹیو وٹکوف کا دعویٰ
  • گلگت بلتستان حکومت نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر سختی سے پابندی عائد کر دی
  • غزہ میں جنگ بندی قریب؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ
  • دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کمپیوٹر استعمال نہیں کرتے، وکلا کا دعویٰ
  • مستقبل میں ایران کو یورینیئم افزودہ کرنے نہیں دیں گے، امریکہ
  • وسیع تر امن معاہدے کے لیے امریکا اور ایران براہ راست بات کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف
  • ایران کو یورینیم افزودہ نہیں کرنے دینگے، اسٹیو ویٹکاف
  • ایران نے قطرپرحملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ٹرمپ کا دعویٰ
  • ایران اپنی کارروائی مکمل کرچکا، امید ہے اب امن کی جانب بڑھے گا : قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان