جامن: ذائقہ دار پھل، صحت بخش خزانہ ، حیرت انگیز طبی فوائد پر مبنی مکمل رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:گرم موسموں میں قدرت کی جانب سے عطا کردہ ایک ایسا پھل جو نہ صرف ذائقہ دار ہوتا ہے بلکہ کئی طبی فوائد سے بھرپور بھی ہے، وہ ہے جامن، گہرے جامنی رنگ کا یہ رس دار پھل اپنی لذت، فرحت بخش اثرات اور طبی خواص کے باعث پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش سمیت کئی ایشیائی ممالک میں بے حد مقبول ہے، سادہ زبان میں کہا جائے تو جامن محض ایک موسمی پھل نہیں بلکہ ایک قدرتی دوا بھی ہے۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہر غذائیت کے مطابق جامن میں وافر مقدار میں وٹامن C، آئرن، فائبر، کیلشیم، فاسفورس، میگنیشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ اس میں کم کیلوریز کے ساتھ ساتھ گلوکوز کی مقدار بھی کم ہوتی ہے، جو اسے شوگر کے مریضوں کے لیے نہایت مفید بناتی ہے۔
جامن کے حیرت انگیز فوائد
1.
جامن کے بیج، گودے اور پتوں میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آیوروید اور یونانی طب میں جامن کے بیجوں کا سفوف ذیابیطس کے علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
2.نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے
جامن میں موجود فائبر قبض کشا اثر رکھتا ہے اور نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے۔ یہ تیزابیت، متلی، اور دیگر معدے کے مسائل میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
3.بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مددگار
جامن میں موجود پوٹاشیئم دل کی صحت کے لیے مفید ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔
4.وزن کم کرنے میں مددگار
کم کیلوریز اور ہائی فائبر ہونے کی وجہ سے جامن وزن گھٹانے کے خواہش مند افراد کے لیے بہترین پھل ہے۔ یہ پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے کا احساس دیتا ہے۔
5.جلد اور بالوں کی صحت
جامن میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن C جلد کی شادابی برقرار رکھتے ہیں، جبکہ اس کا استعمال بالوں کی نشوونما کو بھی بہتر بناتا ہے۔ کچھ لوگ جامن کا گودا ماسک کی صورت میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
6.جگر کی کارکردگی میں بہتری
جامن جگر کو طاقت دیتا ہے، خون صاف کرتا ہے، اور جگر کی چربی (fatty liver) جیسے امراض سے بچاؤ میں معاون ہے۔
7.منہ کے امراض میں مفید
جامن کا استعمال منہ کی بدبو، مسوڑھوں کے امراض اور دانتوں کی خرابی کے لیے بھی مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ جامن کا گودا یا اس کا رس منہ کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔
جامن کے بیجوں کی اہمیت
جامن کے بیج بھی بے حد قیمتی ہیں، انہیں دھو کر خشک کیا جاتا ہے، پھر پیس کر سفوف بنایا جاتا ہے جو شوگر اور دیگر کئی بیماریوں میں مفید مانا جاتا ہے، ایک چمچ بیجوں کا سفوف صبح نہار منہ پانی سے لینا مفید رہتا ہے، تاہم ڈاکٹر سے مشورہ لینا ضروری ہے۔
جامن کا استعمال اعتدال سے کرنا چاہیے کیونکہ اس کی زیادتی بعض افراد میں قبض یا گلے میں خراش کا باعث بن سکتی ہے، خالی پیٹ زیادہ مقدار میں کھانا معدے کو متاثر کر سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہے جامن جامن کے جاتا ہے جامن کا کے لیے
پڑھیں:
ہوائے نفس اور اس کے خطرات
اسلام ٹائمز: روایت ہے کہ ایک نیک و پاک دامن عورت ایک روز غسل کے لیے حمام مستجار کی تلاش میں نکلی۔ وہ راستہ بھول گئی اور ایک اجنبی سے راستہ پوچھا۔ اس شخص نے دھوکے سے اسے اپنے گھر کی طرف بلا لیا۔ جب وہ اندر پہنچی تو اس مرد کے دل میں برے خیالات پیدا ہوئے۔ عورت نے اپنی عقل و فراست سے خطرے کو محسوس کیا اور خود کو بچانے کا ایک طریقہ اختیار کیا۔ اس نے غصے کے بجائے خوش اخلاقی سے کہا: "میں ابھی باہر جا کر عطر لگا کر آتی ہوں، تم میرا انتظار کرنا۔" یوں وہ باہر نکل کر اس مرد کے چنگل سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہوگئی۔ یہ واقعہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ نفس کی خواہش جب بیدار ہو جائے تو انسان گناہ کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے، لیکن عقل و ایمان اگر بیدار ہوں تو انسان بچ نکلتا ہے۔ ترتیب و تنظیم: ابو میرآب رضوی فاطمی الھاشمی
الحمد للہ ربّ العالمین، والصلاة والسلام علی سیدنا محمد و آلہ الطاہرین۔ انسان کی سب سے بڑی آزمائش، اس کا سب سے بڑا دشمن اور گمراہی کا سب سے بڑا سبب "ہوائے نفس" ہے۔ یہی وہ اندرونی دشمن ہے، جو انسان کو آہستہ آہستہ حق سے دور اور باطل کے قریب لے جاتا ہے۔ رسولِ خدا (ص) کا ارشاد: "إِنَّ أَخْوَفَ مَا أَخَافُ عَلَيْكُمُ اثْنَتَانِ: اتِّبَاعُ الْهَوَى، وَطُولُ الْأَمَلِ، فَأَمَّا اتِّبَاعُ الْهَوَى فَيَصُدُّ عَنِ الْحَقِّ، وَأَمَّا طُولُ الْأَمَلِ فَيُنْسِي الْآخِرَةَ" (نہج الفصاحہ، حدیث ۲۷۶/ بحارالأنوار، ج ۷۳، ص ۱۸۱) ''دو چیزوں سے مجھے تمہارے بارے میں سب سے زیادہ خوف ہے: ایک ہوائے نفس کی پیروی اور دوسری لمبی امیدیں۔ ہوائے نفس انسان کو حق سے روک دیتی ہے اور لمبی امیدیں اسے آخرت سے غافل کر دیتی ہیں۔''
امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد: "مَنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ أَعْمَاهُ وَأَصَمَّهُ، وَأَرْدَاهُ" (نہج البلاغہ، حکمت ۱۰۷) "جو شخص اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے، وہ اندھا اور بہرا ہو جاتا ہے اور ہلاکت کی طرف بڑھتا ہے۔" یہ قول ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ اگر انسان اپنے جذبات، خواہشات اور نفس کی خواہشوں کے آگے سر جھکا دے تو وہ عقل و ایمان کی روشنی سے محروم ہو جاتا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان: "اتَّقُوا أَهْوَاءَكُمْ كَمَا تَتَّقُونَ أَعْدَاءَكُمْ، فَلَيْسَ عَدُوٌّ أَعْدَى لِلرَّجُلِ مِنِ اتِّبَاعِ هَوَاهُ" (الکافی، ج ۲، ص ۳۳۵) "اپنے نفس کی خواہشوں سے اسی طرح ڈرو جیسے اپنے دشمن سے ڈرتے ہو، کیونکہ انسان کے لیے اپنے نفس کی پیروی سے زیادہ خطرناک کوئی دشمن نہیں۔" یہ حدیث ہمیں یاد دلاتی ہے کہ انسان کا سب سے بڑا جہاد دراصل "جہاد بالنفس" ہے۔ اگر انسان اپنے دل کی خواہشات کو قابو میں رکھ لے تو وہ تمام گناہوں سے بچ سکتا ہے۔
روایت ہے کہ ایک نیک و پاک دامن عورت ایک روز غسل کے لیے حمام مستجار کی تلاش میں نکلی۔ وہ راستہ بھول گئی اور ایک اجنبی سے راستہ پوچھا۔ اس شخص نے دھوکے سے اسے اپنے گھر کی طرف بلا لیا۔ جب وہ اندر پہنچی تو اس مرد کے دل میں برے خیالات پیدا ہوئے۔ عورت نے اپنی عقل و فراست سے خطرے کو محسوس کیا اور خود کو بچانے کا ایک طریقہ اختیار کیا۔ اس نے غصے کے بجائے خوش اخلاقی سے کہا: "میں ابھی باہر جا کر عطر لگا کر آتی ہوں، تم میرا انتظار کرنا۔" یوں وہ باہر نکل کر اس مرد کے چنگل سے ہمیشہ کے لیے آزاد ہوگئی۔ یہ واقعہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ نفس کی خواہش جب بیدار ہو جائے تو انسان گناہ کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے، لیکن عقل و ایمان اگر بیدار ہوں تو انسان بچ نکلتا ہے۔
امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کا نصیحت آموز فرمان: "خَالِفْ نَفْسَكَ وَاحْذَرْهَا عَلَى الدَّوَامِ، فَإِنَّهَا أَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ، إِلَّا مَا رَحِمَ اللَّهُ" (غررالحکم، حدیث ۴۳۵۰) "اپنے نفس کی مخالفت کرو اور ہمیشہ اس سے ہوشیار رہو، کیونکہ نفس برائی کا حکم دینے والا ہے، سوائے اس کے جس پر خدا کی رحمت ہو۔" انسان اگر اپنے نفس کو آزاد چھوڑ دے تو وہ اسے برے راستوں کی طرف لے جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ انسان اپنے نفس کو قابو میں رکھے، اس کی خواہشات کو لگام دے اور ہر قدم پر خدا سے مدد طلب کرے۔
دعا
پروردگارا۔۔ ہمیں ہمارے نفسِ امّارہ کے شر سے محفوظ فرما۔ الٰہا۔۔ ہمیں ہوائے نفس کی پیروی سے نجات عطا فرما۔ پروردگارا۔۔ ہمیں ان بندوں میں شامل فرما، جن کے دل تیری یاد سے زندہ ہیں اور جو گناہ کے راستے پر قدم رکھنے سے پہلے تیری پناہ لیتے ہیں۔ اللهم صلّ على محمدٍ وآل محمد، "ووفّقنا لما تحبّ وترضى، وابعِدنا عن هوى النفس ووساوس الشيطان۔" آمین