Islam Times:
2025-11-11@07:37:50 GMT

نیٹو چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو "ڈیڈی" کیوں کہا؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

نیٹو چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 'ڈیڈی' کیوں کہا؟

مارک رُٹے نے ٹرمپ کیجانب سے ایران اور اسرائیل کے حوالے سے سخت الفاظ استعمال کرنے پر کہا تھا کہ کبھی کبھار "ڈیڈی" کو سخت زبان استعمال کرنا پڑتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیٹو چیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو "ڈیڈی" کہنے پر وضاحت کر دی۔ نیٹو چیف مارک رُٹے نے واضح کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کو ڈیڈی نہیں کہا، ان کے بیان کا مطلب یہ نہیں تھا کہ وہ ٹرمپ کو ڈیڈی کہہ رہے ہوں۔ مارک رُٹے نے کہا کہ ڈیڈی کا لفظ استعمال کیا، لیکن ان کے اصل مخاطب ٹرمپ نہیں تھے، ان کے الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ نیٹو چیف مارک رُٹے کو اُس وقت شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب انہوں نے ایران اسرائیل جنگ بندی کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے "ڈیڈی" کا لفظ استعمال کیا تھا۔ مارک رُٹے نے ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے حوالے سے سخت الفاظ استعمال کرنے پر کہا تھا کہ کبھی کبھار "ڈیڈی" کو سخت زبان استعمال کرنا پڑتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مارک ر ٹے نے نیٹو چیف ٹرمپ کو

پڑھیں:

شٹ ڈاون کیوجہ سے نیٹو ممالک کو امریکی اسلحے کی ترسیل معطل

نیٹو کو ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر کے بارے میں، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے ایکسیوس کو بتایا کہ یہ دراصل ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ ساتھ امریکی صنعت کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن نے نیٹو اور یورپی یونین کو اربوں ڈالر کی امریکی اسلحے کی برآمدات کو روک دیا ہے۔ امریکہ کی تاریخ میں طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتائج نے ملک کے اتحادیوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ مبینہ طور پر اس صورتحال کے نتیجے میں نیٹو اور یورپی یونین کو اربوں ڈالر کی اسلحے کی برآمدات میں تاخیر ہوئی ہے۔ اس سے متاثر ہونے والی مصنوعات میں AMRAAM میزائل اور HIMARS ملٹی پل راکٹ لانچ سسٹم شامل ہیں۔ ایکسیوس نیوز ایجنسی کے مطابق امریکہ اس وقت نیٹو اتحادیوں کو 5 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیار برآمد نہیں کر پا رہا۔ اس کی وجہ حکومتی شٹ ڈاؤن بتائی جاتی ہے، جو ایک ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہی۔ چونکہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹس بجٹ پر متفق ہونے میں ناکام رہے ہیں، لہذا بہت سے وفاقی ملازمین پہلے ہی لازمی چھٹی پر ہیں، اور سرکاری ایجنسیاں بہت سست رفتار سے کام کر رہی ہیں۔

نیٹو کو ہتھیاروں کی فراہمی میں تاخیر کے بارے میں، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے ایکسیوس کو بتایا کہ یہ دراصل ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ ساتھ امریکی صنعت کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ شائع شدہ رپورٹس کے مطابق منصوبے سے متاثر ہونے والے ہتھیار، جو نہیں بھیجے جائیں گے، ان میں لڑاکا طیاروں میں استعمال ہونے والے AMRAAM میزائل، ایجس الیکٹرانک وارننگ اور فائر کنٹرول سسٹم اور HIMARS ملٹی پل میزائل لانچ سسٹم شامل ہیں۔ ڈنمارک، کروشیا اور پولینڈ کو اس اسلحے کے ممکنہ وصول کنندگان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ نیٹو ممالک کو فروخت ہونے والے ہتھیار اکثر بعد میں یوکرین منتقل کیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر یوکرین کی مسلح افواج کئی سالوں سے HIMARS کو کامیابی کے ساتھ استعمال کر رہی ہیں۔

سینئر امریکی عہدیدار نے مبینہ طور پر کہا کہ محکمہ خارجہ کا سیاسی اور فوجی امور کا دفتر گزشتہ ماہ کام کر رہا تھا جس میں اسلحے کی فروخت میں مدد کے لیے اس کے باقاعدہ عملے کا صرف ایک چوتھائی حصہ تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن کب تک جاری رہے گا۔ ہفتے کے روز ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز ایک بار پھر بجٹ پر کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ آخر کار انہوں نے اتوار کو اس سمت میں نسبتا کامیابی حاصل کی۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے قریب ہوگئیں، اور سینیٹ نے حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی راہ ہموار کی۔ اس معاملے پر ابھی تک حتمی رائے شماری نہیں ہوئی ہے۔ امریکی وفاقی حکومت تقریبا 40 دن سے مالی طور پر مفلوج ہے جو امریکی تاریخ کا سب سے طویل حکومتی شٹ ڈاؤن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ، ترکیہ اور شام کے وزرائے خارجہ کے درمیان سہ فریقی اجلاس
  • ٹرمپ پر دستاویزی فلم کا تنازع، بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل مستعفی
  • شٹ ڈاون کیوجہ سے نیٹو ممالک کو امریکی اسلحے کی ترسیل معطل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کو بیس بال میچ میں شائقین کی جانب سے شدید مخالفت اور نعرے بازی کا سامنا
  • جو بائیڈن بدترین صدر، کرپٹ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے: ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے ہر شہری کو 2ہزارڈالر دینے کا اعلان کردیا
  • جنوبی افریقا میں جی 20اجلاس منعقد ہونا افسوسناک ہے‘ٹرمپ
  • جنوبی افریقہ میں جی 20 اجلاس میں کوئی امریکی عہدیدار شریک نہیں ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے‘، امریکا میں 38 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن برقرار
  • میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ پر بغیر لائسنس اسکول چلانے کا الزام