خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق صوبہ بھر میں امن و امان کو یقینی بنا رہے ہیں، پاکستان کی سالمیت کی خاطر تمام مکاتب فکر یکجان ہیں۔ محرم الحرام کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے دوران عزاداروں کی سکیورٹی کا خاص انتظام کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق سے محکمہ داخلہ میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمن، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ و دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔ وفد میں علامہ مظہرعباس علوی، سید سکندر عباس، علامہ سید اشتیاق حسین کاظمی، غلام شبیر ضیغم، سید صفیع الحسنین شیرازی، سید نیئرعباس کاظمی، قاسم علی قاسمی، حسنین حیدر، عمر فاروق اور مولانا امجد و دیگر شامل  تھے۔ خواجہ سلمان رفیق اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کے درمیان محرم الحرام میں امن و امان کے انتظامات  کے بارے میں  تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں قیام امن کی کوششوں پر حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
 
اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی اور امن و امان کیلئے دعا کی گئی۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ویژن کے مطابق صوبہ بھر میں امن و امان کو یقینی بنا رہے ہیں، پاکستان کی سالمیت کی خاطر تمام مکاتب فکر یکجان ہیں۔ محرم الحرام کے دوران فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے دوران عزاداروں کی سکیورٹی کا خاص انتظام کیا ہے۔ خواجہ سلمان رفیق کا مزید کہنا تھا کہ تمام مکاتب فکر ریاست کے اہم سٹیک ہولڈرز ہیں۔ امن و امان کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کی کوآرڈی نیشن کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
 
انہوں ںے کہاکہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے بیان کردہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان نے ہر ڈویژن میں جا کر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور امن کمیٹیوں سے ملاقات کی۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد نے کہا کہ ملکی سالمیت کی خاطر حکومت سے مکمل تعاون کریں گے، وزیر اعلیٰ کی جانب سے عزاداروں کیلئے لنگر و سبیل کا اہتمام اتحاد بین المسلمین کیلئے ایک خوبصورت پیغام ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے محرم الحرام کے دوران خواجہ سلمان رفیق کے وفد

پڑھیں:

پارلیمنٹ ، مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون سے 27 ویں ترمیم کا مسودہ منظور

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائےقانون و انصاف نے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے ، مجوزہ ترامیم کو کل سینیٹ میں رپورٹ کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس فاروق ایچ نائیک اور محمود بشیر ورک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر طاہر خلیل سندھو، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر ضمیر حسین گھمرو، علی حیدر گیلانی، سائرہ افضل تارڑ، بلال اظہر کیانی، سید نوید قمر اور ابرار شاہ شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ سیکریٹری وزارت قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر اور دیگر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اپوزیشن جماعتوں نے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ، پی ٹی آئی، جے یو آئی، پی کے میپ اور ایم ڈبلیو ایم اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں ، آج ہونے والے مشترکہ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 243 کی تفصیلی مشاورت کے بعد منظوری دی گئی، آئینی عدالتوں کے قیام کی شق کی منظوری دے دی گئی۔

زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی ، ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی ترامیم پر اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کرنے کی اے این پی کی تجویز پر حکومت نے مزید وقت مانگ لیا، بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کی ترمیم پر بھی حکومت نے مزید وقت مانگ لیا، ایم کیو ایم کی بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ دینے سے متعلق ترمیم پر اتفاق کرلیا گیا۔

آج کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے اراکین نے وزیرِ اعظم کے لیے فوجداری مقدمات میں استثنا کی ترمیم واپس لے لی ، ترمیم وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر واپس لی گئی، چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے ترمیم واپس لینے کو سراہا۔

پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے اجلاس میں اپوزیشن کے شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ، کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اس اہم اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی ، اپوزیشن کا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے، اپوزیشن جماعتیں جان بوجھ کر سارے عمل سے دور رہ رہی ہیں ۔

 

چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق نائیک نے کہا ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، جس کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔

فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے بنیادی مسودے کی منظوری دے دی ہے، کمیٹی نے کچھ ترامیم کا اختیار مجھے اور وزیر قانون کو دیا ہے۔

سینیٹ کی جانب سے کل 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہیے، پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: مصباح کھر سے سعودی شوریٰ کونسل کے وائس چیئرمین ملاقات کررہے ہیں
  • جے یو آئی (ف) نے آئمہ مساجد کو وظیفہ دینے کی حکومتی پالیسی مسترد کردی
  • محکمہ داخلہ میں چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان سے شیعہ علما کی ملاقات
  • سکھ یاتریوں کی آمد کے پیش ِ نظر لاہور پولیس کے فول پروف سکیورٹی مکمل طور پر الرٹ
  • جنرل ساحر شمشاد کی سعودی افواج کے چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر گفتگو
  • پارلیمنٹ ، مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون سے 27 ویں ترمیم کا مسودہ منظور
  • وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد 27ویں ترمیم سینٹ میں پیش، کمیٹی کے سپرد
  • گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے مسجد الحرام مکہ مکرمہ کے معلم قاری عبدالمنان ناصر ملاقات کررہے ہیں
  • روہڑی سے شروع ہونے والی جمالو اور سفاری ٹرین کے منصوبے سے متعلق اجلاس
  • سکھر، جے ایس او پاکستان کا سولہواں تین روزہ مرکزی کنونشن جاری، علماء اور طلباء شریک