سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز


سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے، 3 نعشیں نکل لی گئی، بقیہ کی تلاش جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقے سوات میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں متعدد سیاح پانی میں بہہ گئے۔
اطلاعات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آئی جس نے قریبی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔
مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اب تک کئی افراد کو پانی سے نکال لیا گیا ہے جبکہ کچھ افراد کی تلاش جاری ہے۔
حکام نے شہریوں اور سیاحوں کو ندی نالوں کے قریب نہ جانے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سوات اور گردونواح میں بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’سپریم کورٹ کو ڈی چوک بنا دیا ‘، ججز اور وکیل حامد خان میں سخت جملوں کا تبادلہ ’سپریم کورٹ کو ڈی چوک بنا دیا ‘، ججز اور وکیل حامد خان میں سخت جملوں کا تبادلہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو مارنا چاہتے تھے لیکن موقع نہیں مل سکا: اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل 12 دن کی جنگ کے بعد 20 ارب ڈالر کے جھٹکے سے دیوالیہ ہونے کے قریب مودی سرکار کی پاکستان دشمن مہم بے نقاب، پہلگام فالس فلیگ اور بے بنیاد گرفتاریاں جاری پی ٹی آئی کا سابق فاٹا میں ٹیکس کے نفاذ کی صورت میں بھرپور مزاحمت کا اعلان سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں بہہ گئے سوات میں

پڑھیں:

آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹمپ بنایا گیا ، عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251110-2-15
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ‘‘سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ’’کے سلسلے میں عوامی تحریک کراچی ڈویژن کی تیاری کمیٹی کا اجلاس ڈویژن کے سیکریٹری ایڈووکیٹ عبداللہ بپڑ کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں 16 نومبر کو حیدرآباد میں سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ ریلی میں کراچی سے بھرپور شرکت کی منصوبہ بندی کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اور عوامی پریس کلب ملیر کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹیمپ بنا دیا گیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت قائم کرکے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کیا جا رہا ہے۔ اب تک کوئی بھی آئینی بینچ حکومت کے خلاف فیصلہ نہیں دے سکا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو قید کرکے پاکستان میں عوام کے بنیادی آئینی اور جمہوری حقوق معطل کر دیے گئے ہیں۔ ستائیسویں آئینی ترمیم قائدِاعظم محمد علی جناح کے پاکستان کا قتل ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ یہ ترمیم بدترین جمہوریت کا چہرہ بے نقاب کر چکی ہے اور ننگی آمریت کو آئینی شکل دے دی گئی ہے۔ اس ترمیم کے ذریعے حکمرانوں کو احتساب سے بالاتر کر کے بادشاہی نظام قائم کیا جا رہا ہے۔ بادشاہ صفت حکمران جتنی بھی کرپشن کریں، ان کا کوئی احتساب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا فرض ہے کہ وہ آئین کا تحفظ کرے۔ وکلا کو چاہیے کہ وہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف جدوجہد کر کے عدلیہ کو بچائیں۔ تاریخ نے سپریم کورٹ کو عدلیہ پر لگے داغ دھونے کا موقع دیا ہے، اور ایک بار پھر عدلیہ بحالی تحریک کی ضرورت ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم زبردستی مسلط کی جا رہی ہے۔ فارم 47 والے اسمبلی ممبران ترمیم کا مسودہ پڑھے بغیر ہی اسے منظور کر لیں گے، کیونکہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو اسی مقصد کے تحت اقتدار میں لایا گیا ہے تاکہ بدترین مارشل لا کو اسمبلیوں کے ذریعے قانونی شکل دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم دراصل مارشل لا کو اسمبلی سے منظور کروانے کے مترادف ہے۔ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کی تاریخ میں بدترین مارشل لا حکمرانی کی مثال قائم کر دی ہے۔ ان دونوں کی بدترین حکومت نے ملک میں مارشل لا کو قانونی شکل دے دی ہے۔عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح، مرکزی رہنما پرہ سومرو، علی محمد کلمتی، سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ نوید عباس کلھوڑو، اقبال جروار، ڈاکٹر رحمت اللہ بروہی، جبران جروار، امر مگسی، ایڈووکیٹ رائے چند، راجا مہیشوری، میر نوروز کلمتی، محمد علی ساہڑ، یوسف نوحا?ی، جبار پلیجو، اختر لنڈ، منور جروار، عزیز لانگاہ، غلام اللہ بگھیو، خورشید قریشی، کھجو مل، طارق چانڈیو، علی رضا چانڈیو، عنایت عاربانی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • جسٹس منصور علی شاہ کے دلچسپ ریمارکس، کمرہ عدالت میں قہقہے
  • سینیئر وکیل فیصل صدیقی کا چیف جسٹس کو خط، 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار
  • 27ویں آئینی ترمیم پر سینیئرز وکلا اور ریٹائرڈ ججز کا چیف جسٹس پاکستان کو خط، اہم مطالبہ کر دیا
  • ستائیسویں آئینی ترمیم پر سینیئرز وکلا اور ریٹائرڈ ججز کا چیف جسٹس پاکستان کو خط، اہم مطالبہ کر دیا
  • وفاقی آئینی عدالت کے ججز کے نام منظرِ عام پر آگئے
  • ستائیسویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • 27 ویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • سوات، پولیس اور پاک آرمی کی مشترکہ کارروائیاں جاری
  • آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹمپ بنایا گیا ، عوامی تحریک
  • 27ویں آئینی ترمیمی بل 2025 کا مسودہ منظرِ عام پر آگیا، وفاقی آئینی عدالت کے قیام سمیت اہم تجاویز شامل