پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سینئر رہنماؤں کے درمیان بڑھتی ہوئی چپقلش نے نہ صرف تنظیمی ڈھانچے کو متاثر کیا ہے بلکہ ورکرز بھی قیادت کے خلاف آواز بلند کرنے لگے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی کے اہم رہنماؤں نے اب خاموشی اختیار کرنے کی حکمت عملی اپنالی ہے تاکہ مختلف بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان سے بچا جا سکے۔
بجٹ سمیت مختلف معاملات پر قیادت کی متضاد آراء نے پارٹی کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف رہنماؤں کی رائے کو سوشل میڈیا پر غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے جس سے تنظیمی یکجہتی متاثر ہو رہی ہے، ایسے حالات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اہم مشاورتی اجلاسوں اور پارلیمانی پارٹی میٹنگز میں شرکت سے گریز کیا جائے گا۔
صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ پارٹی کے بانی تک رسائی صرف چند مخصوص افراد کو حاصل ہے جس کی وجہ سے دیگر رہنماؤں کو نہ ہدایات کا علم ہوتا ہے اور نہ ہی پالیسی کا۔
جنید اکبر کے مطابق ہمیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ کس معاملے پر کیا ہدایات دی گئی ہیں، اس لیے ایسے فیصلوں میں شرکت بے معنی ہے جن میں صرف چند چنیدہ افراد شامل ہوں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ بھی اسی پس منظر میں کیا گیا ہے، اگر پارٹی کی قیادت سب کو ساتھ لے کر نہ چلی تو تنظیمی ڈھانچے کو شدید دھچکا لگ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کے کئی اہم رہنما آئندہ دنوں میں بھی اپنے تحفظات کا اظہار کر سکتے ہیں جس سے پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی سیاست مزید غیر یقینی کا شکار ہو سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے ’سپریم کورٹ کو ڈی چوک بنا دیا ‘، ججز اور وکیل حامد خان میں سخت جملوں کا تبادلہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو مارنا چاہتے تھے لیکن موقع نہیں مل سکا: اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل 12 دن کی جنگ کے بعد 20 ارب ڈالر کے جھٹکے سے دیوالیہ ہونے کے قریب مودی سرکار کی پاکستان دشمن مہم بے نقاب، پہلگام فالس فلیگ اور بے بنیاد گرفتاریاں جاری پی ٹی آئی کا سابق فاٹا میں ٹیکس کے نفاذ کی صورت میں بھرپور مزاحمت کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا
پڑھیں:
اقوام متحدہ اجلاس؛ اسرائیلی جارحیت اور غزہ کے تذکرے پر عالمی رہنماؤں کے مائیک بند
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے عالمی رہنماؤں کی تقریر کے دوران کئی موقعوں پر اچانک مائیک بند ہوگئے۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق بالخصوص مسلم ممالک کے سربراہان کی تقاریر کے دوران مائیک بند ہوئے اور وہ بھی اس وقت جب وہ اسرائیلی جارحیت اور غزہ کی صورت حال پر گفتگو کر رہے تھے۔
متعدّد بین الاقوامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیک بند ہونے کی وجہ تکینیکی بھی ہوسکتی ہے تاہم اس حوالے سے حقائق کا سامنے آنا ضروری ہے تاکہ دنیا کی اعلیٰ ترین تنظیم کے اجلاس سے متعلق شکوک پیدا نہ ہوں۔
مائیک بند ہونا محض اتفاق نہیں، کیوں کہ ایسا ترک صدر رجب طیب اردوان، انڈونیشیا کے صدر جکو ویدودو کی تقریروں کے دوران عین اس وقت ہوا جب وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے، غزہ کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرنے یا اسرائیل کی مذمت کر رہے تھے۔
بات صرف مسلم رہنماؤں کی تقریر نہیں بلکہ جب کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی بھی اپنی تقریر کے دوران غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں، انسانی حقوق کی پامالی اور ریاست کو تسلیم کرنے کی بات کرنے لگے ان کا مائیک بھی بند ہوگیا تھا۔
اقوام متحدہ کے اسٹاف اور اس اہم اجلاس کے تکنیکی عملے نے دعویٰ کیا ہے کہ مائیکرو فون کے بند ہونے کی وجوہات صرف اور صرف تکنیکی نوعیت کی ہیں جن میں آڈیو مشینری، کیبل کنکشن، یا ترجمہ کے نظام میں وقفے کی خرابی شامل ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مائیک کو جان بوجھ کر بند کیا گیا ہو یا یہ کسی کی آواز کو دبانے کی سازش ہو۔
ترک اخبار Türkiye Today نے دعویٰ کیا ہے کہ مائیک خود کار طریقے کار کے تحت خود بخود بند ہوگئے تھے۔ انسانی بحران، غزہ میں ہلاکتوں اور اسرائیلی جارحیت کو سنسر کرنے کی ٹیکنالوجی نصب کی گئی تھی۔
ایک اور میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقررین کے لیے زیادہ سے زیادہ پانچ منٹ کا وقت مختص ہے اور اس مقررہ وقت کی حد پار ہونے پر مائیک خو بخود بند ہوجاتا ہے۔
UN Interpreter during Turkish President Erdogan’s speech on Palestine:
We lost the president’s voice. Technical glitch, no one can hear him. pic.twitter.com/YYuCludysr