کیا پاکستان امریکا تک مار کرنے والا میزائل تیار کر رہا ہے؟ بھارتی پراپیگنڈا بےنقاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
بھارتی میڈیا کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پاکستان کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکا کو نشانہ بنانے کے لیے پاکستان انٹر کانٹی نینٹل میزائل کی تیاری کر رہا ہے، جس کی رینج اتنی ہے کہ یہ باآسانی امریکا پہنچ سکتا ہے۔
دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے پاس نہ تو ایسا کوئی میزائل ہے نہ ہی پاکستان ایسا کوئی میزائل تیار کررہا ہے، البتہ بھارتی نیوکلیئر پروگرام کے تحت بھارت کے پاس 2 انٹر کانٹی نینٹل میزائل ہیں؛ ایک اگنی اور ایک سوریا اگنی کی رینج 5500 کلومیٹر جبکہ اس سوریا میزائل کی رینج 10 ہزار کلومیٹر تک ہے۔
وی نیوز نے دفاعی تجزیہ کاروں سے گفتگو میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا پاکستان کے پاس کوئی ایسا میزائل ہے اور بھارت کیوں پاکستان کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اس وقت بھی پاکستان کے خلاف ایک انتہائی خطرناک پروپیگنڈا کر رہا ہے، انڈیا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا کہ جب وہ پاکستان کی امریکا اور اسرائیل کے خلاف کوئی غلط فہمی پیدا نہ کرے۔
’۔۔۔لیکن پاکستان امریکا پر واضح کر چکا ہے کہ پاکستان کا جو بھی نیوکلیئر پروگرام ہے وہ صرف اور صرف بھارت کے لیے ہے، امریکا اور اسرائیل کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر بھی پاکستان سے خوش ہیں اور انہوں نے فیلڈ مارشل سے ملاقات کی۔‘
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز کے مطابق اسرائیل سے پاکستان کا اختلاف دو قوموں کا ہے، اور اگر یہ مسئلہ حل ہو جائے گا تو پاکستان کو اسرائیل سے کوئی زیادہ مسئلہ نہیں ہے۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا بھارت کو ابھی حال میں بھی پاکستان سے بہت مار پڑی ہے اور ان کا جھوٹا پروپیگنڈا بھی دنیا کے سامنے آیا ہے، بھارت کبھی کہتا ہے کہ پاکستان نے اسرائیل کو کہا ہے کہ اگر وہ ایران پر نیوکلیئر میزائل داغے گا تو پاکستان اسرائیل پر نیوکلیئر میزائل مارے گا۔
’بھارتی میزائل سوریہ 10 ہزار کلومیٹر تک جا سکتا ہے جبکہ پاکستان کا جو سب سے دور جانے والا میزائل ہے اس کی رینج صرف 5 ہزار کلومیٹر ہے اور اس کا نشانہ انڈیا کا ہر کونہ کونہ ہے، ہماری تمام پاکستان کے میزائل کی رینج میں انڈیا ہے، جس کے علاوہ پاکستان کا کسی ملک پر ایٹمی ہم لوگ کا ارادہ نہیں ہے۔‘
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے واضح کیا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام صرف بھارت کے لیے ہے بھارت سے ڈرنے کے لیے پاکستان نے نیوکلیئر اثاثے حاصل کیے تھے اور اسی وجہ سے پاکستان ابھی بہت محفوظ ہے۔
دفاعی تجزیہ کار ریئر ایڈمرل فیصل شاہ نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایک جھوٹا بیانیہ مسلسل پاکستان کے خلاف جاری ہے، جب سے بھارت کو پاکستان سے جنگ میں شکست ہوئی ہے بھارت جھوٹے پروپیگنڈے کے تحت کوشش کر رہا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی طرح نیچے دکھا سکے۔
’بھارت نے پہلے ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوشش کی اور یہ خبر چلائی کہ پاکستان نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل پر ایران نیوکلئیر حملہ کرے گا تو پاکستان جوابی طور پر اسرائیل پر نیوکلیئر حملہ کرے گا لیکن یہ اتنا جھوٹا اور بے وقوفانہ خبر تھی کہ اس کو کسی نے تسلیم نہیں کیا۔‘
ریئر ایڈمرل فیصل شاہ نے کہا کہ ایس ای او کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر پہلگام واقعے کو شامل کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں بھی بھارت کو شکست ہوئی، اب بھارت کی جناب سے میزائلز کی تیاری کے حوالے سے بات کی جا رہی ہے تو شاید ان کو یہ پتا نہیں ہے کہ ہمارا ازلی دشمن صرف انڈیا ہے، اور ہماری ساری تیاری انڈیا کے خلاف ہے۔
’دنیا میں اور کہیں کسی سے ہماری کوئی دشمنی نہیں ہے اور یہ ساری دنیا کو بھی پتا ہے، دنیا کو بھارت سے پوچھنا چاہیے کہ انہوں نے 10 ہزار کلومیٹر کی رینج والا میزائل سوریا کس کے لیے بنایا ہوا ہے نہ پاکستان کے خلاف اس کی ضرورت ہے اور نہ چین کیخلاف۔‘
ریئر ایڈمرل فیصل شاہ کا کہنا تھا کہ پھر اس کا مطلب ہے کہ یہ سوچ رہے ہیں کہ ایک زمانے میں یہ اتنے بڑے ہو جائیں گے کہ یہ امریکا سے ٹکر لینے کی کوشش کریں گے یا دنیا کے اور یورپین ممالک یا افریقن ممالک سے تکر لینے کی کوشش کریں گے۔
’بھارتی جھوٹے پروپیگنڈے کی کوششیں اتنی احمقانہ ہوتی ہیں کہ دنیا کو پتا چل جاتا ہے اور کوئی بھی ان پر یقین نہیں کرتا، بھارت نے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کا ایک جھوٹا بیانیہ بنایا حالانکہ خود اوورسیز ٹیررازم ان کے اپنے لوگ پکڑے گئے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریٹائرڈ حارث نواز پاکستان کے خلاف ہے کہ پاکستان ہزار کلومیٹر پاکستان کا کر رہا ہے کی کوشش کی رینج نہیں ہے ہے اور اور اس کے لیے
پڑھیں:
ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے جون میں ایران پر امریکا اور اسرائیل کے حملوں کو عالمی اعتماد اور خطے میں امن کے امکانات پر سنگین ضرب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
یہ ان کا عالمی فورم پر پہلی بار خطاب ہے جو اس سال گرمیوں میں 12 روزہ ایران اسرائیل جنگ اور اسلامی جمہوریہ کے اعلیٰ عسکری و سیاسی رہنماؤں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
صدر پیزشکیان نیویارک میں موجود ہیں جہاں اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر شنیئر پابندیاں عائد کرنے کا خدشہ ہے اگر ایران نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ ہفتے تک کوئی معاہدہ نہ کیا۔
تاہم تہران کی اعلیٰ قیادت علی خامنہای نے امریکا کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے جس سے پیزشکیان اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی سفارتی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔
اپنے خطاب میں پیزشکیان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا خواہاں نہیں۔
مزید پڑھیے: یورپ پابندیاں ہٹائے، عالمی جوہری نگرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
انہوں نے کہا کہ میں اس اسمبلی کے سامنے دہراتا ہوں کہ ایران نے کبھی جوہری بم بنانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کرے گا۔
صدر نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس پر بھی تنقید کی جنہوں نے ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے ’اسنیپ بیک‘ میکانزم کو سرگرم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ممالک جنہیں ای تھری کہا جاتا ہے بے ایمان طریقے سے ایران کو پابندیوں کی پابندی پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ امریکا نے سنہ 2018 میں اس معاہدے کو ترک کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں: قطر پر اسرائیلی حملہ: پاکستان، سعودی عرب اور ایران کی شدید مذمت
مسعود پیزشکیان نے کہا کہ یہ ممالک اپنے آپ کو معاہدے کے اچھے فریق کے طور پر پیش کرتے ہیں جبکہ ایران کی مخلصانہ کوششوں کو ناکافی قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ ایران ایرانی صدر مسعود پزیشکیان