۔2030ء تک 60 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائیگی، وزیر توانائی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی ) وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر توانائی کے شعبہ میں عملی اور نتیجہ خیز اقدامات کے لیے تیار ہیں، 2030ء تک 60 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائے گی اور 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کا ہدف حاصل کریں گے، پاکستان متعددممالک کو جوڑنے والا قدرتی توانائی راہداری کاکردار ادا کرسکتا ہے۔ خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق “توانائی کے مستقبل کے لیے جدت کو اپنانا’’ کے موضوع پر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے توانائی کے اجلاس سے ورچوئل خطاب کے دوران وفاقی وزیر توانائی اویس
احمد خان لغاری نے کہا کہ دنیا بھر کو توانائی کے بڑھتے ہوئے تقاضوں، ماحولیاتی تبدیلیوں اور پرانے نظاموں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے صرف قومی نہیں بلکہ اجتماعی علاقائی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر نے پاکستان میں جاری توانائی اصلاحات کے حوالے سے بتایا کہ حکومت نے نظام کو بہتر بنانے کے لیے متعدد نئے ادارے قائم کیے ہیں اور یہ ادارے بجلی کی ترسیل کے نظام کو شفاف، جدید اور موثر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔اویس لغاری نے پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے اہداف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2030 تک 60 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائے گی اور 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کا ہدف حاصل کریں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: توانائی کے کے لیے
پڑھیں:
6 برس میں گردشی قرضے سے نجات مل جائے گی: وزیر توانائی
کراچی +اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نمائندہ خصوصی ‘نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے توانائی شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ جاری بیان میں وزارتِ خزانہ نے 1225 ارب روپے کے گردشی قرضہ کے کامیاب حل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم کی ٹاسک فورس برائے پاور کی تاریخی مشترکہ کاوش کے ذریعے اور وزارتِ توانائی، سٹیٹ بنک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18 شراکتی بینکوں کے تعاون سے اسے ممکن بنایا گیا۔ اس تاریخی ری سٹرکچرنگ سے پاکستان میں توانائی کے شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی وعکاسی ہورہی ہے۔ اس کامیابی سے توانائی کے شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے یکجا ہونیوالے اداروں کے باہمی مربوط اندازمیں کام کرنے اور ٹیم ورک کی طاقت کی عکاسی بھی ہورہی ہے۔وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہاہے کہ آئندہ چھ برس میں گردشی قرض سے نجات حاصل کرلیں گے ‘ اس قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ متاثر ہو رہا تھا ‘گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا‘گردشی قرضہ سکیم کیلئے سیکرٹری پاور سمیت دیگر حکام کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ‘گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم شعبہ توانائی میں اصلاحات کا حصہ ہے جس کے تحت آئندہ چھ سال میں گردشی قرضے سے نجات حاصل ہو جائے گی ۔ جمعرات کو سرکلر ڈیٹ فنانسنگ سکیم کی تقریب کے حوالے سے جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ حالیہ حکومت کے آغاز پر گردشی قرضہ تقریبا24 کھرب روپے تھا‘ اب تک تقریبا 800 ارب روپے گردشی قرضہ کم کر چکے ہیں۔ صارفین فی یونٹ تقریبا سوا تین روپے سے زیادہ ڈیٹ سروس سرچارج ادا کرتے رہے‘ ڈیٹ سروس سرچارج سے صرف سود کی ادائیگی ہوتی تھی اصل قرض برقرار رہتا تھا‘ پاور ڈویژن نے 800 ارب روپے کم کیے‘ اب مزید 1225 ارب روپے کم ہوں گے‘ آئندہ چھ سال میں گردشی قرضہ صفر پر لانے کا ہدف ہے۔ اویس لغاری نے کہاکہ اب ڈیٹ سروس سرچارج سود کے ساتھ 1225 ارب روپے قرضے کی ادائیگی میں بھی استعمال ہو گا‘ یہ کامیابی وزیرِ اعظم پاکستان کے وژن اور رہنمائی کا نتیجہ ہے، تمام اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے گردشی قرضہ ختم کرنے کا خواب حقیقت بن رہا ہے۔