WE News:
2025-06-27@15:30:58 GMT

کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل

کوئٹہ میں نومبر 2023 میں اغواء ہونے والے تاجر کے بیٹے مصور خان کاکڑ کی لاش طویل تحقیقات اور مسلسل سرچ آپریشن کے بعد برآمد کر لی گئی۔

ڈی آئی جی کوئٹہ، اعتزاز گورایا نے ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس میں اس افسوسناک واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس واردات میں کالعدم تنظیم داعش کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: مقامی تاجر کا بیٹا اغوا، انجمن تاجران کا کل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

ڈی آئی جی کے مطابق 15 نومبر کو مصور کاکڑ کو کوئٹہ شہر سے اغواء کیا گیا تھا۔

 واقعے کی حساسیت کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے ایک خصوصی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی، جس میں مختلف سیکیورٹی اور انٹیلیجنس ادارے شامل تھے۔

جے آئی ٹی نے 19 اجلاس منعقد کیے، 2,000 گھروں کی تلاشی لی، 1,200 مقامات پر چھاپے مارے اور درجنوں سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لیا۔ اغواء میں استعمال ہونے والی گاڑی 17 نومبر کو برآمد کر لی گئی تھی۔

تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اغوا کاروں کا تعلق افغانستان اور پاکستان کے ضلع باجوڑ سے تھا، اور وہ ایران و افغانستان کے نمبرز استعمال کرتے ہوئے مغوی کے والد سے رابطے میں رہے۔

ڈی آئی جی کے مطابق اغوا کار 12 ملین ڈالر تاوان کا مطالبہ کر رہے تھے۔

معلومات ملنے پر 20 اور 22 نومبر کو کوئٹہ کے 2 مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، لیکن اغوا کار فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ مزید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ مصور کاکڑ کو پہلے کوئٹہ بائی پاس کے قریب  دشت کے علاقے میں رکھا گیا اور بعد میں اسپلنجی منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: بامیان میں داعش کا حملہ، 3 ہسپانوی سیاح ہلاک

 اسپلنجی میں سرچ آپریشن کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس علاقے میں تقریباً ایک ماہ تک آپریشن جاری رہا۔

بالآخر 23 جون کو اسپلنجی میں ایک قبر کا سراغ ملا، جہاں سے ایک لاش برآمد ہوئی۔ پولیس نے والدین سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر کے تصدیق کی، تو لاش کی شناخت مصور خان کاکڑ کے طور پر ہوئی۔

ڈی آئی جی اعتزاز گورایا نے کہا کہ یہ ایک نہایت افسوسناک واقعہ ہے، اور تمام تر کوششوں اور وسائل کے باوجود ہم مغوی بچے کو بحفاظت بازیاب نہ کروا سکے، جس پر ہمیں شدید افسوس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اغوا کے پیچھے کوئی مجرمانہ (کرمنل) مقصد نہیں تھا، بلکہ یہ واردات کالعدم تنظیم داعش کے نیٹ ورک کا حصہ تھی۔ اغوا کاروں کو اسلحہ فراہم کرنے والے افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، اور کیس بند نہیں کیا گیا بلکہ مزید عناصر کی تلاش جاری ہے۔

اس موقع پر حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت افسوسناک سانحہ ہے۔ حکومت، پولیس اور سیاسی ٹیم متاثرہ خاندان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ والدین نے مکمل تعاون کیا، لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود بچے کی بحفاظت واپسی ممکن نہ ہو سکی، جس پر ہم گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تاجر داعش ڈی آئی جی اعتزاز گورای کوئٹہ مصور خان کاکڑ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تاجر ڈی آئی جی اعتزاز گورای کوئٹہ مصور خان کاکڑ ڈی آئی جی کہا کہ

پڑھیں:

امریکا جنگ میں نہ کودتا تو ایران کے ہاتھوں اسرائیل کا وجود زمین سے مٹ چکا ہوتا، خامنہ ای

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کے ہاتھوں اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹتا دیکھ کر امریکا جنگ میں کود پڑا، تاہم ایران کو تاریخی فتح حاصل ہوئی۔

ایران میں  اسرائیل کے خلاف جنگ میں فتح پر  جشن منایا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اگر امریکا درمیان میں نہ آتا تو اسرائیل کا وجود زمین سے مٹ چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کو خدشہ لاحق ہوا کہ ایران کی پیش قدمی اتنی تیز ہے کہ اسرائیل اس کے سامنے مکمل طور پر پاش پاش ہو جائے گا، اسی لیے امریکا کو میدان میں کودنا پڑا۔

علی خامنہ ای نے ایرانی قوم کو اسرائیل کے خلاف فتح پر مبارکباد دی اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی کارروائیاں اتنی مؤثر ثابت ہوئیں کہ صہیونی ریاست کو جھکنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اسرائیل کے دفاعی نظام، فوجی مراکز اور نفسیاتی برتری کو اتنی شدت سے نشانہ بنایا گیا کہ وہ اب صرف نام کی ریاست بن کر رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نہ صرف اسرائیل کو دباؤ میں لایا بلکہ امریکا کو بھی اس تنازع میں کھینچ لایا۔ امریکا نے اسرائیل کو بچانے کی کوشش میں براہ راست مداخلت کی، مگر اس سے بھی صورتحال کا رخ نہیں بدلا۔ ایرانی رہنما کے مطابق امریکا کی جانب سے جنگ میں کودنا، اس کی بے بسی کی علامت ہے اور اس کا مقصد صرف ایک کمزور ہوتی ہوئی اتحادی ریاست کو بچانا تھا۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران نے امریکی مداخلت کا بھی بھرپور جواب دیا اور قطر میں موجود العدید ایئر بیس پر حملہ کر کے یہ پیغام دیا کہ ایران نہ صرف اسرائیل بلکہ خطے میں موجود امریکی مفادات کو بھی نشانے پر رکھتا ہے۔ خامنہ ای نے اس حملے کو امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ جب چاہے، کسی بھی وقت خطے میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے مزید خبردار کیا کہ اگر آئندہ بھی کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو ایران کی جانب سے جواب نہ صرف سخت ہوگا بلکہ اس کی قیمت دشمن کو بھاری چکانی پڑے گی۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں حالات مسلسل کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں اور امریکا کی طرف سے جنگی بحری بیڑے اور فوجی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

خامنہ ای کے ان بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ ایران اس وقت خود کو ایک غالب علاقائی طاقت کے طور پر دیکھ رہا ہے، جو نہ صرف اسرائیل کو فوجی سطح پر چیلنج کرنے کی اہلیت رکھتا ہے بلکہ امریکا جیسے عالمی طاقت کے خلاف بھی کھل کر موقف اختیار کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گزشتہ برس اغوا ہوئے بچے مصور کاکڑ کو اغواء کاروں نے قتل کر دیا: ڈی آئی جی کوئٹہ
  • گزشتہ سال نومبر میں اغواء ہونے والا بچہ مصور کاکڑ مردہ حالت میں ملا
  • کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد
  • امریکا جنگ میں نہ کودتا تو ایران کے ہاتھوں اسرائیل کا وجود زمین سے مٹ چکا ہوتا، خامنہ ای
  • بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع، تمام مقدمات کے چالان طلب
  • 26 نومبر احتجاج؛ بشریٰ بی بی کے خلاف تمام مقدمات کے چالان طلب
  • رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کا اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا
  • 26 نومبر احتجاج؛ تھانہ کراچی کمپنی کے مقدمے میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • شام: چرچ میں بم کے پیچھے داعش سے الگ ہونے والا گروہ کون ہے؟