کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایہ نے کوئٹہ سے اغواء ہونیوالے طالب علم مصور کاکڑ کی لاش برآمد ہونیکی خبر دیتے ہوئے کہا کہ مغوی کو داعش نے اغواء کیا تھا۔ اغواء کاروں کیخلاف فوج کی کارروائی کے دوران اغواء کاروں نے مغوی کو شہید کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں اغواء ہونے والے کمسن بچے مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد ہو گئی۔ اہلخانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد مقامی صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مبینہ لاش مصور ہی کی ہے۔ کوئٹہ پولیس کے ڈی آئی جی اعتزاز گورایہ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمسن طالب علم مصور کی لاش کی برآمدی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ مصور کی اغواء کاری میں کالعدم تنظیم داعش کے لوگ ملوث تھے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ نے میڈیا کو پولیس کی تحقیقات سے تفصیلی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران اپریل کے مہینے میں ہمیں اطلاع ملی کہ مستونگ میں آرمی کی طرف سے داعش کے خلاف کارروائی ہوئی۔ سکیورٹی فورسز نے داعش کے کیمپ کے خلاف کارروائی کی جس میں متعدد دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ اس دوران داعش کے جو دہشتگرد زندہ بچ گئے، بھاگتے ہوئے دہشتگردوں نے مصور کو شہید کر دیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ موبائل فورینزک اور دیگر چیزوں کی کنفرمیشن میں وقت لگا، اسی لئے یہ خبر بریک نہیں کر سکیں۔ دوسری جانب کوئٹہ کی مختلف سیاسی جماعتیں طالب علم مصور کے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ مصور کی بازیابی کے لئے کوئٹہ میں دھرنا بھی دیا گیا تھا، جسے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: طالب علم مصور ڈی آئی جی داعش کے کی لاش کہا کہ
پڑھیں:
شہریوں کا ڈیٹا فروخت کرنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کا ریکارڈ برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے انٹرنیٹ پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے، جس کے قبضے سے کروڑوں پاکستانیوں کی معلومات پر مشتمل ہارڈ ڈرائیو برآمد ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، کئی روز کی نگرانی اور خفیہ کارروائی کے بعد سائبر کرائم ٹیم نے بھکر کے رہائشی انیس احمد شاہ نامی ملزم کو گرفتار کیا۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے ایک ٹیرابائٹ کی ہارڈ ڈسک ملی ہے، جس میں کروڑوں پاکستانی شہریوں کے شناختی کارڈ نمبرز، پتوں اور دیگر حساس معلومات کا ریکارڈ موجود تھا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم یہ ڈیٹا بلیک مارکیٹ سے خرید کر مختلف ویب سائٹس کے ذریعے فروخت کرتا تھا، وہ 10 سے زائد غیر قانونی ویب سائٹس چلا رہا تھا جن پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کے لیے پیش کیا جاتا تھا، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ایسی مزید ویب سائٹس کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے جو شہریوں کا ڈیٹا بیچنے میں ملوث ہیں۔