دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا واقعہ، انکوائری کمیٹی تشکیل، میڈیکل ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
آج صبح منگورہ بائی پاس پر دریائے سوات کے قریب ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں 17 سیاح شدید طغیانی کے باعث پانی کے تیز بہاؤ کی زد میں آکر ڈوب گئے۔
ریجنل دفتر اطلاعات سوات سے جاری بیان کے مطابق واقعے کی نوعیت اور عوامی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سوات نے فوری طور پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے، جو اس سانحے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی حقائق کا جائزہ لے گی اور اگر کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی ثابت ہوئی تو ذمہ دار افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: سوات میں المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں بہہ گئے، 9 نعشیں نکال لی گئیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث دریائے سوات میں پانی کی سطح بلند ہو گئی تھی، تاہم اب پانی کی سطح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ اس دوران، ڈپٹی کمشنر سوات کی خصوصی ہدایات پر تمام انتظامی افسران بشمول اسسٹنٹ کمشنرز اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز فیلڈ میں موجود رہے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے۔
پولیس، ریسکیو 1122، ٹی ایم اے، محکمہ آبپاشی، ڈبلیو ایس ایس سی اور دیگر متعلقہ ادارے مکمل الرٹ رہے اور تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی سرگرمیاں انجام دیں۔ خطرناک مقامات سے عوام کو ہٹانے کے اقدامات فوری طور پر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: سوات: شاہی باغ میں کشتی الٹنے کا حادثہ، 2 خواتین جاں بحق، 3 افراد لاپتا
بیان کے مطابق کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال سیدو شریف میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ہسپتال کا طبی عملہ مکمل طور پر الرٹ ہے اور تمام ضروری سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے دریاؤں، ندی نالوں اور دیگر خطرناک مقامات سے دور رہیں، اور جاری کردہ حفاظتی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ترکیہ میں خوفناک زلزلہ، عمارتیں زمین بوس، ایک جاں بحق، متعدد افراد زخمی
انقرہ(انٹرنیشنل ڈیسک) اتوار کی شام شمال مغربی ترک صوبے بالکیسر میں چھ اعشاریہ ایک شدت کا زلزلہ آیا، جس نے چند ہی لمحوں میں کئی عمارتوں کو زمین بوس کر دیا۔ زلزلے کا مرکز سندر گڑھ قصبہ تھا جہاں کے مناظر دل دہلا دینے والے تھے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک 81 سالہ خاتون کو ملبے سے زندہ نکالا گیا، لیکن وہ تھوڑی دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ 16 عمارتیں مکمل طور پر تباہ اور 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے شام 7 بج کر 53 منٹ پر محسوس کیے گئے۔ ترکی کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ اور استنبول تک محسوس کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں تباہ شدہ عمارتیں، جھکے ہوئے شہتیر اور ملبے کے ڈھیر دکھائی دے رہے ہیں۔
صدر رجب طیب اردوان نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ بحالی کی تمام کوششوں کی براہ راست نگرانی کی جا رہی ہے، اور دعا کی کہ خدا ترکی کو کسی بھی آفت سے محفوظ رکھے۔
یاد رہے کہ ترکی ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں تین بڑی ٹیکٹونک پلیٹس آپس میں ملتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہاں زلزلے عام ہیں۔ فروری 2023 میں 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے میں ترکی میں 50,000 سے زیادہ اور شام میں 5,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔
Post Views: 7