data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ میں گزشتہ سال نومبر میں اسکول وین سے اغوا کیے گئے 10 سالہ بچے مصور کاکڑ کی لاش بالآخر بازیاب کر لی گئی۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایا اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے ایک پریس کانفرنس میں اس افسوسناک پیشرفت کی تصدیق کی۔

ڈی آئی جی کے مطابق، بچے کی لاش دشت کے علاقے سے برآمد ہوئی اور ڈی این اے رپورٹ کے ذریعے اس کی شناخت مصور کاکڑ کے طور پر کی گئی، جس کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ مصور کو اغوا تاوان کی غرض سے کیا گیا تھا، اور اس کیس میں کالعدم تنظیم داعش کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ اغواء کے بعد لواحقین سے رابطے ایران اور افغانستان کی سموں سے کیے گئے۔

تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی بنائی گئی، جس نے 19 میٹنگز کیں، 2 ہزار گھروں کی تلاشی لی گئی، 1200 مقامات پر چھاپے مارے گئے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی۔ اغواء میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی 17 نومبر کو برآمد کر لی گئی تھی۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ اغواء کاروں نے مصور کو پہلے کوئٹہ بائی پاس اور پھر دشت منتقل کیا۔ ایک موقع پر سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ بعد ازاں اطلاع ملی کہ اسپلنجی کے علاقے میں مصور کی قبر موجود ہے، جہاں سے لاش برآمد ہوئی اور ڈی این اے میچ کے بعد اس کی شناخت کی گئی۔

ترجمان شاہد رند نے کہا کہ بچے کے والدین نے ہر سطح پر تحقیقات میں مکمل تعاون کیا، لیکن افسوس ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود بچے کو زندہ بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔ سپریم کورٹ بھی اس کیس کا نوٹس لے چکی تھی اور تمام آئی جیز اور سیکریٹریز داخلہ کو طلب کیا گیا تھا۔

یہ واقعہ نہ صرف صوبے بلکہ ملک بھر کے لیے لمحہ فکریہ ہے اور بچوں کی حفاظت کے نظام پر کئی سوالات چھوڑ گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع، تمام مقدمات کے چالان طلب

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں جج کے روبرو اہلیہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے 12 کیسز کی سماعت ہوئی، جس میں ان کی عدالتی روبکار سے حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے آئندہ تاریخ پر پولیس سے تمام مقدمات کے چالان طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کردی۔ اسلام ٹائمز۔ 26 نومبر احتجاج کے سلسلے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کے خلاف تمام مقدمات کے چالان طلب کرلیے۔ جج امجد علی شاہ کے روبرو بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے 12 کیسز کی سماعت ہوئی، جس میں بشریٰ بی بی کی عدالتی روبکار سے حاضری لگائی گئی۔ عدالت نے آئندہ تاریخ پر پولیس سے تمام مقدمات کے چالان طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کردی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی 26 نومبر احتجاج کیسز میں عبوری ضمانت میں بھی توسیع کردی اور آئندہ تاریخ پر فریقین کے وکلا کو دلائل پیش کرنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ اور 9 مئی مقدمات کے کیسز کی سماعت بھی 3 جولائی تک ملتوی کردی ہے۔
عدالتی کارروائی میں جی ایچ کیو گیٹ 4 حملہ کیس، آرمی میوزیم پر حملے،  حساس عمارت جلانے اور میٹرو اسٹیشن کو نذر آتش کرنے جیسے مقدمات شامل ہیں، جو 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات سے جڑے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گزشتہ برس اغوا ہوئے بچے مصور کاکڑ کو اغواء کاروں نے قتل کر دیا: ڈی آئی جی کوئٹہ
  • کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد
  • کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل
  • پاکستان سکھ میرج ایکٹ منظور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع، تمام مقدمات کے چالان طلب
  • 26 نومبر احتجاج؛ بشریٰ بی بی کے خلاف تمام مقدمات کے چالان طلب
  • اسلام آباد میں حال ہی میں مکمل ہونے والا جناح سکوائر منصوبہ پہلی بارش میں ہی بیٹھ گیا
  • 26 نومبر احتجاج؛ تھانہ کراچی کمپنی کے مقدمے میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • شام: چرچ میں بم کے پیچھے داعش سے الگ ہونے والا گروہ کون ہے؟