ایک ہفتے کے دوران بجلی، چینی، ایل پی جی، دودھ، سبزیوں سمیت 12 اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون2025ء) ایک ہفتے کے دوران بجلی، چینی، ایل پی جی، دودھ، سبزیوں سمیت 12 اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں، متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو جانے کے باوجود حکومتی ادارے کا مہنگائی کم ہو جانے کا دعوٰی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا رجحان بدستور جاری ہے ،گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح منفی 1.
(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، ایک ہفتے میں 12 اشیا سستی اور 14مہنگی ہوئیں جبکہ 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران بجلی 6.88فیصد، گڑ ایک فیصد، چینی0.88فیصد، ایل پی جی 1.24فیصد، ٹماٹر 0.99فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 0.69فیصد، خشک پاوڈر دودھ0.03فیصد، تازہ کھلا دودھ0.38فیصد، دہی 0.36 فیصد، جلانے والی لکڑی 0.11 فیصد اور لہسن5.15فیصد مہنگا ہوا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے آلو1.27 فیصد، انڈے 12.27فیصد، پیاز 1.46فیصد، چکن کی قیمتوں میں10.75فیصد، دال ماش 0.49فیصد، دال مونگ 0.39، کیلی2.75فیصد اور آٹا 1.01فیصد سستا ہوا ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.06فیصد کمی کیساتھ منفی 2.06فیصد اور 17ہزار 733روپے سے 22ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لییمہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.03فیصدکمی کے ساتھ منفی 3.31 فیصد رہی ہے۔اسی طرح 22ہزار 889روپے سے 29ہزار 517روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.15 فیصد کمی کے ساتھ منفی1.80فیصد، 29ہزار 518روپے سے 44ہزار 175روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.27 فیصد کمی کے ساتھ منفی 0.97فیصد رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق 44ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.25 فیصد کمی کیساتھ منفی 0.20فیصدرہی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کے 21 نکاتی منصوبے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں کو غزہ کے لیے ایک نیا امن منصوبہ پیش کیا ہے۔
یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، مصر، اردن، ترکیہ، انڈونیشیا اور پاکستان کے سربراہان کو دکھایا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منصوبے میں مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیلی فوج کا انخلا اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد شامل ہے۔
منصوبے میں غزہ کے لیے ایک نئی حکومت تجویز کی گئی ہے جس میں حماس شامل نہیں ہوگی، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کو بااختیار بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایک مشترکہ سکیورٹی فورس اور خطے کے ممالک کی مالی مدد کے ذریعے تعمیرِ نو کے اقدامات کا خاکہ بھی شامل ہے۔
عرب اور اسلامی رہنماؤں نے اس منصوبے کا خیرمقدم کیا لیکن ساتھ ہی اسرائیلی قبضے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے اور بیت المقدس کے مذہبی مقامات کی حیثیت تبدیل کرنے کی مخالفت کی۔
ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ اسرائیل کو مغربی کنارے کے کسی حصے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امریکی ایلچی نے کہا کہ جلد بڑی پیش رفت سامنے آنے کی امید ہے۔ اجلاس کے بعد مسلم رہنماؤں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ایک سنجیدہ منصوبہ سامنے آیا ہے۔