Daily Mumtaz:
2025-06-28@10:56:22 GMT

غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہوجائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT

غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہوجائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگلے ہفتے تک غزہ میں جنگ بندی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بہت قریب ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہوجائےگی۔

ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے گریز نہیں کروں گا، ٹرمپ
اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اگر مستقبل میں انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی جانب سے یورینئیم کی افزودگی سے متعلق تشویش ناک نتائج آئے تو کیا وہ ایران پر بمباری کرنے پر غور کریں گے۔

اس کے جواب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران نے اس سطح پر یورینئم افزودہ کی جس پر امریکا کو تشویش ہوئی تو وہ بمباری پر بالکل غور کریں گے۔

امریکی صدر نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات کو بمباری سے تباہ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کار یا کسی دیگر قابل احترام ادارے کے اہلکار ایران کی ان نیوکلیئر تنصیبات کا معائنہ کریں جن پر پچھلے ہفتے امریکا نے بمباری کی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایرانی قیادت ان سے ملاقات کرنا چاہتی ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے اس بیان پر جلد ردعمل دیں گے جس میں آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ قطر میں امریکی فوج کے اڈے پر حملہ کرکے ایران نے امریکا کے چہرے پر تھپڑ مارا ہے۔

جنگ بندی پر صدر ٹرمپ کی پاک بھارت قیادت کی تعریف
وائٹ ہاؤس میں اسی تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا بھی ایک بار پھر کریڈٹ لیا اور جنگ بندی پر دونوں ملکوں کی قیادت کی تعریف کی۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے بھارت اور پاکستان کا معاملہ حل کرنے پر بہت خوشی ہے، پاکستان اور بھارت کے پاس اعلیٰ سطح کے ایٹمی ہتھیار ہیں، ہم نے پاکستان اور بھارت کا معاملہ تجارت کے ذریعے حل کیا ہے۔

ٹرمپ کا کینیڈا سے تجارتی مذاکرات فوری ختم کرنے کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات فوری ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا سے ڈیل کرنا مشکل کام ہے۔ شمالی کوریا کے ساتھ تنازع جلد حل ہوجائے گا۔

ٹرمپ کا صدارت کا منہ زور بیل پر سواری سے موازنہ
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدارت انتہائی خطرناک عہدہ ہے، پنسلوینیا میں کان پر گولی لگنے کی بعض اوقات یاددہانی ہوتی ہے۔ بعض اوقات لگتا ہے دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں۔

ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ آپ جانتے ہیں صدارت خطرناک کام ہے، انہوں نے صدارت کا منہ زور بیل پر سواری اور کار ریس کے ڈرائیورز کو لاحق خطرات سے موازنہ کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ منہ زور بیل پر سواری کرنے اور کار ریس کے ڈرائیورز کے مرنے کا خطرہ ایک فیصد ہوتا ہے جبکہ آپ صدر ہوں تو مرنے کا خطرہ پانچ فیصد ہوتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر کسی نے یہ انہیں پہلے بتایا ہوتا تو شاید صدارت کی دوڑ میں حصہ نہ لیتے۔

واضح رہے کہ امریکا کے 45 میں سے 4 صدور کو قتل کیا گیا جبکہ کئی صدور اور امیدواروں کو گولی ماری گئی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی صدر

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متاثرکن شخصیت قرار دیدیا، پاک بھارت جنگ بندی میں اپنے کردار کا پھر ذکر

نیویارک :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں۔
نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں جاری نیٹو کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کی طرف سے دفاعی بجٹ میں اضافے کے فیصلے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل امریکا زیادہ حصہ برداشت کررہا تھا، اب یورپ نے اپنے دفاع کی ذمہ داری خود اٹھالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ سے فوجی سازوسامان میں اضافہ کرنا چاہیے، امید ہے کہ یہ سازوسامان امریکا میں بنائے جائیں گے کیوں کہ ہمارے پاس بہترین فوجی سازوسامان ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو ہم نے تباہ کردیا ہے، انہوں نے امریکی افواج کے آپریشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بی 2 بمبار طیاروں کے ایرانی جوہری مراکز پر حملے نہایت کامیاب رہے، امریکی آبدوزوں نے بھی سینکڑوں کلو میٹر دور سے جوہری اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جو حیران کن ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ قیام امن کے لیے جو کچھ ہوسکتا تھا ہم نے کیا،میرے خیال میں جنگ اس وقت ختم ہوئی جب ہم نے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا ہے، دونوں ممالک جنگ کے خاتمے سے مطمئن ہیں۔ دونوں ممالک نے شدت سے ایک دوسرے کے خلاف لڑا اور دونوں تھک چکے تھے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران پر تیزی سے حملہ کیا اور انہیں جوہری مواد منتقل کرنے کا موقع نہیں ملا، ایران نے امریکی ایئربیس پر جو 14 میزائل داغے وہ ہم نے مار گرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دنیا میں مختلف تنازعات حل کیے تاہم ان میں سب سے اہم انڈیا اور پاکستان کا تنازع تھا کیوں کہ دونوں ایٹمی ممالک ہیں، میں نے ٹیلی فون کالز کیے اور کہا کہ اگر آپ لڑنا بند نہیں کریں گے تو میں دونوں ممالک سے تجارتی معاہدہ نہیں کروں گا، پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر متاثرکن شخصیت ہیں، وہ وائٹ ہاؤس بھی آئے تھے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی میرے دوست ہیں، دونوں نے تجارت کی ہامی بھرلی۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو رقم کی اشد ضرورت ہے، چین ایران سے تیل خرید سکتا ہے، ہماری ایران سے اگلے ہفتے بات ہوسکتی ہے تاہم معاہدہ ہوگا یا نہیں اس بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اجلاس میں نیٹو کے دفاعی بجٹ کو 2025 تک جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لے جانے کا فیصلہ کیا گیا جو امریکی صدر کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ’غزہ میں جنگ بندی آئندہ ہفتے ممکن ہے‘؛ ٹرمپ کا دعویٰ
  • غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہو جائےگی: ٹرمپ کا دعویٰ
  • “غزہ میں جنگ بندی آئندہ ہفتے ممکن “ٹرمپ کا دعویٰ
  • غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہو جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ کا دعویٰ: غزہ میں جنگ بندی آئندہ ہفتے ممکن ہے
  • آئندہ ہفتے مذاکرات: ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کر دیا
  • ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو متاثرکن شخصیت قرار دیدیا، پاک بھارت جنگ بندی میں اپنے کردار کا پھر ذکر
  • ایران نے جوہری تنصیبات بحال کرنے کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کرینگے، ڈونلڈ ٹرمپ