غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہو جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کار یا کسی دیگر قابل احترام ادارے کے اہلکار ایران کی ان نیوکلیئر تنصیبات کا معائنہ کریں، جن پر پچھلے ہفتے امریکا نے بمباری کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگلے ہفتے تک غزہ میں جنگ بندی کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بہت قریب ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہو جائے گی۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اگر مستقبل میں انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی جانب سے یورینیئم کی افزودگی سے متعلق تشویش ناک نتائج آئے تو کیا وہ ایران پر بمباری کرنے پر غور کریں گے۔ اس کے جواب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران نے اس سطح پر یورینیئم افزودہ کی، جس پر امریکا کو تشویش ہوئی تو وہ بمباری پر بالکل غور کریں گے۔ امریکی صدر نے اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات کو بمباری سے تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کار یا کسی دیگر قابل احترام ادارے کے اہلکار ایران کی ان نیوکلیئر تنصیبات کا معائنہ کریں، جن پر پچھلے ہفتے امریکا نے بمباری کی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایرانی قیادت ان سے ملاقات کرنا چاہتی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے اس بیان پر جلد ردعمل دیں گے، جس میں آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ قطر میں امریکی فوج کے اڈے پر حملہ کرکے ایران نے امریکا کے چہرے پر تھپڑ مارا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں اسی تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا بھی ایک بار پھر کریڈٹ لیا اور جنگ بندی پر دونوں ملکوں کی قیادت کی تعریف کی۔ ان کا کہنا ہے کہ مجھے بھارت اور پاکستان کا معاملہ حل کرنے پر بہت خوشی ہے، پاکستان اور بھارت کے پاس اعلیٰ سطح کے ایٹمی ہتھیار ہیں، ہم نے پاکستان اور بھارت کا معاملہ تجارت کے ذریعے حل کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات فوری ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا سے ڈیل کرنا مشکل کام ہے۔ شمالی کوریا کے ساتھ تنازع جلد حل ہو جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدارت انتہائی خطرناک عہدہ ہے، پنسلوینیا میں کان پر گولی لگنے کی بعض اوقات یاد دہانی ہوتی ہے۔ بعض اوقات لگتا ہے کہ دل کی دھڑکنیں تیز ہوگئیں۔ ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ صدارت خطرناک کام ہے، انہوں نے صدارت کا منہ زور بیل پر سواری اور کار ریس کے ڈرائیورز کو لاحق خطرات سے موازنہ کیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ منہ زور بیل پر سواری کرنے اور کار ریس کے ڈرائیورز کے مرنے کا خطرہ ایک فیصد ہوتا ہے جبکہ آپ صدر ہوں تو مرنے کا خطرہ پانچ فیصد ہوتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر کسی نے یہ انہیں پہلے بتایا ہوتا تو شاید صدارت کی دوڑ میں حصہ نہ لیتے۔ واضح رہے کہ امریکا کے 45 میں سے 4 صدور کو قتل کیا گیا جبکہ کئی صدور اور امیدواروں کو گولی ماری گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی صدر
پڑھیں:
ایران نے جوہری تنصیبات بحال کرنے کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کرینگے، ڈونلڈ ٹرمپ
دی ہیگ میں جاری نیٹو سمٹ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو سب کیلئے اہم ہیں، ایران میں فردو جوہری سائٹ تباہ کر دی اور فردو جوہری سائٹ پر اب تباہی کے سوا کچھ نہیں، جنگ بندی ایران کیلئے بھی فتح ہے ان کا ملک بچ گیا، ایرانی حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں تباہ ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری تنصیبات بحال کرنے کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کریں گے۔ دی ہیگ میں جاری نیٹو سمٹ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی تاہم اب اسرائیل ایران جنگ بندی پر اچھے سے عمل ہو رہا ہے، سیز فائر کے بعد میرے کہنے پر اسرائیلی طیارے واپس آگئے تھے، اسرائیل کا جنگ سے پیچھے ہٹنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں جو سب کیلئے اہم ہیں، ایران میں فردو جوہری سائٹ تباہ کر دی اور فردو جوہری سائٹ پر اب تباہی کے سوا کچھ نہیں، جنگ بندی ایران کیلئے بھی فتح ہے ان کا ملک بچ گیا، ایرانی حملوں سے اسرائیل میں عمارتیں تباہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کو کسی صورت یورینیئم افزودگی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اب ایران طویل عرصے تک ایٹمی مواد نہیں بنا سکے گا اور ایران کے لئے اب جوہری ہتھیار بنانا بہت مشکل ہے۔ صحافی کے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ایران پر حملہ کر کے جنگ ختم کر دی، اب اگر ایران یورینیئم افزودگی کا پروگرام دوبارہ شروع کرے تو اس پر پھر حملہ کریں گے۔ غزہ سے متعلق بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے معاملے پر بھی بڑی پیش رفت ہو رہی ہے۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکی حملے کے بعد اب ایران ایٹمی ہتھیار بنانے سے بہت دور ہے، امریکی صدر کے اقدام سے ایران کے جوہری پروگرام کو کافی حد تک بلکہ زیادہ نقصان پہنچا ہے جس کی مزید تفصیلات لے رہے ہیں۔
سمٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ ٹرمپ نے نیٹو ممالک کو دفاعی اخراجات بڑھانے پر آمادہ کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہونے کا اعلان کیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے برائے مہربانی جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔