بھارت کا برطانیہ کو دھوکہ؟ ایف 35 طیارے کا خفیہ اسٹیلتھ پینٹ روس کو دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
کیرالہ(نیوز ڈیسک ) ایک متنازعہ واقعہ میں، ایک برطانوی ایف35 اسٹیلتھ طیارہ جو 14 جون 2025 کوکیرالہ میں ہنگامی لینڈنگ کرتا ہے، اس کے خفیہ اسٹیلتھ کوٹنگ کے عناصر کو ایک روسی ایجنٹ کو فروخت کرنے کا الزام لگا ہے، جس سے بھارت کی عالمی ساکھ اور دفاعی تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اس واقعے کے بارے میں رپورٹس کے مطابق، بھارتی سیکیورٹی فورس سی آئی ایس ایف کے ایک انجینئر نے صرف 0.
بھارت کی روس کے ساتھ طویل المیعاد دفاعی تعاون کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ واقعہ بھارت کے مغربی اور روسی اتحادیوں کے درمیان پالیسیوں کے توازن کو چیلنج کرتا ہے۔ بھارت روس سے اپنے ہتھیاروں کا 50 فیصد سے زیادہ خریدتا ہے، اور حالیہ برسوں میں براہموس میزائلوں جیسے جدید ہتھیاروں کی ترقی میں بھی تعاون کیا ہے۔
اس واقعے کے بعد، بھارت پر عالمی سطح پر اعتماد کا سوال اٹھ رہا ہے، اور یہ کہا جا رہا ہے کہ بھارت کو اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مغربی ممالک کے ساتھ کس حد تک تعاون کرنا چاہتا ہے۔ برطانوی حکام نے اس معاملے کی مکمل تفتیش کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ بھارت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف بھارت کی دفاعی پالیسیوں کو متاثر کرے گا بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، خاص طور پر جبکہ بھارت نے حال ہی میں برکس سربراہ اجلاس میں روس کے ساتھ امن کی کوششیں کی تھیں۔
بھارت کا برطانیہ کو دھوکہ؟ بھارت میں ایمرجنسی لینڈنگ کرنے والے F-35 طیارے کا خفیہ اسٹیلتھ پینٹ روس کو دے دیا گیا۔ دنیا کا بھارت پر اعتماد مزید خطرے میں۔۔۔! pic.twitter.com/Z7YRKB83Ia
— Ather Salem® (@AthSa01) June 28, 2025
مزیدپڑھیں:سپریم کورٹ کے فیصلے سے دکھ اور مایوسی ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستان ویتنام اور ایران کیساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-01-9
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے ویتنام اور ایران کے ساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اہم پیشرفت کی ہے۔ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور تجارتی شراکت داریوں میں وسعت آ رہی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو نئی سمت دینے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔ وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ کی ویتنام اور ایران کے سفیروں سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران ترجیحی تجارتی معاہدہ کے تحت ٹیکس میں کمی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ویتنام کے ساتھ صنعتی شراکت داری سے پاکستان کو مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدت کے نئے مواقع میسر آئیں گے، جبکہ پاکستان کو ویتنام کے ذریعے ایشیائی منڈیوں تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔ اس شراکت داری سے ٹیکسٹائل، چمڑا، آئی ٹی اور زرعی شعبہ جات میں براہِ راست فائدہ متوقع ہے۔ ایران کی جانب سے زرعی اجناس، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ آزاد تجارتی فریم ورکس میں شمولیت اور خصوصی اقتصادی زونز کی بدولت پاکستانی تجارت میں مثبت رجحان پیدا ہوگا۔ پاکستان اور ایران کے تجارتی تعلقات مضبوط ہونے سے نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوگی۔ ویتنام اور ایران کے ساتھ تعمیری تعلقات پاکستان کی کامیاب سفارت کاری اور ملکی معیشت کے دوام کی عکاسی کرتے ہیں۔