ژوب: سیلابی ریلے میں 2 گاڑیاں بہہ گئیں، 3 لڑکیاں، 1 خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع ژوب میں سیلابی ریلے میں دو گاڑیاں بہہ گئی، تین لڑکیاں اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئی، ایک کو بچالیا گیا۔
بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سلیازہ میں بارش سے ندی میں طغیانی آگئی، سلیازہ ندی کے سیلابی ریلے میں دو گاڑیاں بہہ گئی، جس میں 3 لڑکیاں اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئی، جبکہ ایک خاتون کو بچا لیا گیا۔
سانحہ سوات کا ذمہ دار کون؟ سیاح مدد کو پکارتے رہے بچایا کیوں نہیں جا سکا؟دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد میں سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 2 کی تلاش جاری ہے، 8 افراد کی نماز جنازہ ڈسکہ میں ادا کردی گئی۔
ضلع ہرنائی کے علاقے کھوسٹ کی ندی میں بھی سیلابی ریلے میں پھنس جانے والے 3 افراد کو لیویز نے بچا لیا۔
لیویز حکام کے مطابق ژوب میں آبی ریلے میں بہہ جانے کے باعث ایک خاتون اور گاڑی میں سوار 3 لڑکیاں جاں بحق ہوگئیں، جبکہ ایک خاتون کو بچا لیا گیا جسے طبی امداد کیلئے ژوب اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق ہونے والوں کا تعلق ملتان سے بتایا جا رہا ہے، تفریحی مقام سلیازہ ندی میں سیلابی ریلے کے باعث کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیلابی ریلے میں ایک خاتون
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ، دیہات پانی میں گھر گئے، دادو میں 3بچیاں ڈوب کر جاں بحق
ملتان(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 ستمبر ۔2025 )دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں اضا فے کا سلسلہ جاری ہے24 گھنٹے میں 12ہزار کیوسک کے اضافہ سے پانی کا بہاﺅ بڑھ کر 4لاکھ 20 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا،دادو میں 3 بچیاں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، منگلا ڈیم بھرنے کے قریب ہے جبکہ باقی دریا معمول پر آگئے کوٹری بیراج پر سیلابی صورت حال سے ٹھٹہ میں کچے کے مزید کئی دیہات زیرآب آگئے جس کے نتیجے میں سینکڑوں ایکڑ پر چاول، کپاس، کیلے اور پپیتے سمیت کئی فصلیں شدید متاثر ہوگئیں. سیلابی صورتحال کے باعث مکینوں کی حفاظتی بند اور محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے، جام شورو میں انڑ پور، یونین کونسل شاہ اویس اور کچے کے دیہات میں پانی کا دباﺅ بڑھنے لگا نواب شاہ سکرنڈ مڈ منگلی حفاظتی بند کے مقام پر سیلابی صورتِ حال ہے جس کے باعث دیہات پانی میں گھر گئے ضلع سجاول میں دریائے سندھ کے حفاظتی پشتوں پر سیلابی صورت حال برقرارہے، حفاظتی بندوں پر پانی کا بہا بڑھ گیا،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خیمہ بستیاں قائم کردی گئیں. دوسری جانب دریائے چناب اور ستلج سے متاثرہ جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی کم نہ ہوسکا، درجنوں بستیاں اب بھی زیر آب ہیں اوچ شریف روڈ پر سیلاب متاثرین گھر واپسی کےلئے پانی اترنے کے منتظر ہیں۔(جاری ہے)
نوراجہ بھٹہ بند کے شگاف کی مرمت کا کام جاری ہے، ایم 5 موٹر وے ملتان سے جھانگڑا انٹر چینج تک 14ویں روز بھی بند رہی. سیلاب سے متاثر سوئی گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام بھی جاری ہے، رحیم یار خان، بہاول نگر اور بہاول پور کا وسیع رقبہ متاثرہوگیا جس کے بعد نقصانات کے سروے کا آغاز کردیا گیا دوسری جانب دادو کے قریب کچے کے علاقے دودو کلہوڑو میں تین بچیاں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں پولیس کے مطابق تینوں بہنوں میں 15 سالہ عمان، 13 سالہ زبیرہ اور 12 سالہ حمیران شامل ہیں، مقامی غوطہ خوروں نے لاشیں نکال کر ورثا کے حوالے کر دیں حکام کا کہنا ہے کہ پہلے بارہ سالہ بچی ڈوبی پھر دو بہنوں نے بچانے کی کوشش میں جان گنوائی، تینوں بہنیں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوئیں، لاشیں نکال لی گئیں.