Express News:
2025-08-13@13:35:41 GMT

ماضی کے ہمارے غیر مسلم فنکار

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

 ہماری فلمی صنعت میں بے شمار فنکار غیر مسلم تھے مگر فنی لحاظ سے ہم ان کی خدمات کو نظر انداز نہیں کرسکتے، کچھ فنکار ایسے بھی تھے جنھوں نے اسلام بھی قبول کیا، ان میں اداکارہ و ڈانسر نیلو قابل ذکر ہیں، سلیم رضا کا تعلق کرسچن فیملی سے تھا، ان کی پہلی فلم ’’نوکر‘‘ تھی مگر ان کی وجہ شہرت 1955 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’ نور الاسلام‘‘ کی نعت جس نے لوگوں کے دل جیت لیے تھے، 70 برس ہوگئے ہیں مگر ان کی یہ نعت آج بھی محفلوں کی جان ہے اور سدا بہار کہلاتی ہے نعت کے بول ہیں۔

’’ شاہ مدینہ، شاہ مدینہ یثرب کے والی، سارے نبی تیرے در کے سوالی‘‘ ان کی مقبول فلموں میں کوئل، آس پاس، لخت جگر، حمیدہ، حسرت، وعدہ، عشق لیلیٰ قابل ذکر تھیں۔ ان کی آخری فلم ’’ نجمہ‘‘ تھی۔ ماضی کی معروف گلوکارہ آئرین پروین بھی کرسچن تھیں، ان کی پہلی فلم 1953 میں ’’ممتاز‘‘ ریلیز ہوئی تھی، ان کی سپرہٹ فلموں میں خاندان، خاموش رہو، حاتم طائی جب کہ ان کی آخری فلم ’’ عظیم قوم کی عظیم بیٹی‘‘ تھی جو 1981 میں ریلیز ہوئی تھی۔

ماضی کے معروف موسیقار آنجہانی دیبو بھٹی چاریہ کا تعلق ہندو مذہب سے تھا۔ 1957 میں ان کی پہلی فلم ’’ مسکہ پالش‘‘ تھی، ان کا تعلق کراچی سے تھا دیگر سپرہٹ فلموں میں لاکھوں فسانے، بنجارن، شکوہ، تقدیر، آرزو اور بہار شامل ہیں جب کہ ان کی آخری فلم ’’ دل والے‘‘ 1975 میں ریلیز ہوئی تھی۔

گلوکار ایس بی جان کا تعلق کرسچن خاندان سے تھا، ان کی پہلی فلم 1958 میں ریلیز ہوئی، ان کا یہ سپرہٹ گیت ’’ تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے، یہ مانا کہ محفل جواں ہے۔‘‘ موسیقار روبن گھوش کا تعلق ہندو گھرانے سے تھا، پہلی فلم ’’چندا‘‘ تھی اور انھوں نے شایقین فلم کو سپرہٹ فلمیں دیں مگر افسوس کہ انھوں نے بھی وطن پاکستان سے وفا نہ کی اور بنگلہ دیش چلے گئے۔

گلوکار اے نیر کا تعلق عیسائی گھرانے سے تھا بہت ہی نفیس طبیعت کے انسان تھے اور راقم کے دیرینہ دوستوں میں ان کا شمار تھا نرم لہجے میں گفتگوکیا کرتے تھے، اپنی نوجوانی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ وحید مراد اب پیدا نہیں ہوگا، میں اسکول میں پڑھتا تھا مگر وحید بھائی کی بہت فلمیں دیکھیں،کمال کے اداکار تھے، سنجیدگی میں علی بھائی کا جواب نہیں تھا جب بھی ملتے تو گلے لگا کر ملتے تم نوجوان ہو اور اچھے گلوکار ہو، بہت ترقی کرو گے اور پھر مجھے یقین ہے کہ ان سینئرز کی دعائیں کام کر گئیں‘‘ ایک بڑے ایوارڈ کی تقریب میں آئے تو پرستاروں نے انھیں گھیر لیا، راقم ان کے ساتھ تھا پرستاروں کے ساتھ ایسے گھل مل گئے کہ پتا ہی نہیں چلتا تھا کہ اے نیر بڑے گلوکار ہیں۔

لاہور میں راقم اور اے نیر چارپائی پر بیٹھ کر کڑاہی گوشت کھاتے تھے، یہ تقریباً 20 سال قبل کی بات ہے، ہم دونوں ایک جگہ کھانا کھا رہے تھے ، (لاہور ہوٹل) میں سامنے کی ٹیبل پر دو معزز خواتین بیٹھی تھیں، ویٹر نے بل لا کردیا تو وہ دونوں خواتین جلدی سے آئیں اور بل اٹھا لیا۔ برجستہ اے نیر سے کہا کہ ’’ آج آپ ہمارے مہمان ہیں اور ہم میزبان ہیں‘‘ اس زمانے میں پرستار فنکاروں کی عزت کیا کرتے تھے۔

گلوگار اے نیرکھڑے ہوئے اور خواتین سے کہا کہ ’’ میں کتنا خوش نصیب بھائی ہوں کہ بہنوں نے مجھے اور میرے دوست کو کھانا کھلایا‘‘ ان کا بڑا پن دیکھیں کہ ان خواتین سے میرا تعارف بحیثیت صحافی کے کرایا۔

اے نیرکو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں، وہ بلند کردار کا خوبصورت انسان تھا، اس نے ہمیشہ اپنے پرستاروں سے بہت تہذیب سے بات کی۔ موسیقار ایس ٹی سنی موسیقار تھے اور بہت سپرہٹ گیت شایقین فلم کو دیے ان کا تعلق ہندو گھرانے سے تھا۔ آنجہانی کی پہلی فلم پشتو زبان کی ’’بازو شہباز‘‘ تھی اور مزے کی بات دیکھیں کہ یہ پشتو فلموں کے مقبول موسیقار تھے، جب بدرمنیر فلموں میں ایکسٹرا کام کیا کرتے تھے تو انھوں نے دوستوں سے کہہ کر بدر منیرکوکئی پشتو فلموں میں چانس دلوایا، مانا کہ وہ کردار بھی ایکسٹرا تھے۔

ہدایت کار ریاض شاہد کی اہلیہ اور اداکار شان کی والدہ نیلو کا تعلق عیسائی گھرانے سے تھا، ان کی پہلی فلم 1956 میں ریلیز ہوئی تھی۔ ہدایت کار ریاض شاہد سے شادی کے بعد انھوں نے اسلام قبول کر لیا تھا، یہ اعزاز اداکارہ نیلو کو حاصل تھا کہ وہ پاکستان کی پہلی ڈائمنڈ جوبلی فلم کی ہیروئن تھیں۔

نیلو کی فلم زرقا نے ریکارڈ توڑ بزنس کیا تھا فلم ’’زرقا‘‘ کے ایک سین میں انھیں کئی مرتبہ تشدد کے حوالے سے دکھایا گیا اور یہ سین انھوں نے بہت اعلیٰ فلم بند کروائے۔ نیلو سپرہٹ فلموں میں سات لاکھ، آنکھ کا نشہ، نیند،کوئل اور ان کی آخری فلم ’’ کالو مکرانی‘‘ تھی ریلیز ہونے سے پہلے اس کا نام بدل کر ’’ کالو‘‘ کردیا گیا۔ راقم کی ان سے تین ملاقاتیں ہوئیں اور ان ملاقاتوں نے بہت متاثرکیا، ان کا بیٹا کہہ کر ہمیں پکارنا بہت اچھا لگا۔

گفتگو میں دعائیں بھی دیتی رہیں وہ ایک ایوارڈ کی تقریب میں مدعو تھیں اور راقم بھی اس میں شریک تھا۔ ان کی سپرہٹ فلموں میں ’’زرقا‘‘ بہت قابل ذکر فلم تھی۔ نیلو کا ایک انٹرویو ہم نے کیا تھا انھوں نے بہت خلوص سے سوالات کے جواب دیے۔ کافی سالوں کے بعد ان سے آخری ملاقات لاہور میں ایک ایوارڈ کی تقریب میں ہوئی تھی، انھوں نے اسی شفقت اور محبت سے ہم سے باتیں کیں، اداکارہ رقاصہ ایمی مینوالا پارسی مذہب سے تعلق رکھتی تھیں، یہ ہدایت کار حسن طارق سے شادی کر کے مسلمان ہوگئی تھیں، ان کی پہلی فلم ’’سوہنی‘‘ تھی جو 1955 میں ریلیز ہوئی تھی۔

اداکارہ رانی سے شادی کے بعد ان کا رابطہ حسن طارق سے بہت کم رہا پھر ایسا وقت آیا کہ حسن طارق سخت بیمار ہوئے تو ایمی مینوالا نے ان کی بہت خدمت کی جو بے مثال تھی جب کہ وہ اپنی بیماری سے قبل رانی سے علیحدگی اختیار کرچکے تھے اور انھیں طلاق دے دی تھی۔ راقم کی ایک ملاقات 20 سال قبل ہوئی تھی، ان کی آنکھوں میں آنسو تھے کہ میں پارسی مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئی، مگر حسن طارق کے رویے سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔


اداکارہ شبنم کا تعلق ہندوگھرانے سے تھا۔ ان کا اصل نام ’’جھرنا‘‘ تھا پاکستان نے اسے بہت عزت و توقیر دی ۔ ضیا الحق (سابق صدر پاکستان) کے دور حکومت میں کچھ لوگ شبنم کو اغوا کر کے لے گئے مگر ضیا الحق نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ان اغوا کاروں سے شبنم کو برآمد کروا لیا اور ملزمان کو سزائیں بھی ہوئیں۔ پاکستانی قوم نے اس سے بہت محبت کا ثبوت دیا، اسے کبھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ اس کا تعلق کس مذہب سے ہے۔ 20 سال فلم انڈسٹری میں بحیثیت ہیروئن آتی رہیں مگر جب بنگلہ دیش کا وجود منظر عام پر آیا تو وہ پاکستان کو چھوڑ گئیں۔ 
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کشمیریوں اور پاکستان کا رشتہ قائم دائم رہے گا،امیر مقام

وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان و سیفران امیر مقام معرکہ حق آپریشن بنیان المرصوص تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ کشمیریوں اور پاکستان کا رشتہ قائم دائم رہے گا اور تاقیامت رہے گا ، کشمیریوں کا پیار ومحبت میرے لیے میرا اثاثہ ہے شاہ غلام قادر کی محنت کی بدولت مسلم لیگ ن آج زندہ ہے اور لوگوں کے دلوں پر راج کر رہی ہے،کشمیریوں کی محبت پاکستان اور مسلم لیگ ن سے ہے انہوں نےکہا کہ کشمیریوں کے مفاد اور پاکستان کے مفاد میں آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہو گی آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر یوم آزادی جوش و خروش سے منا رہے ہیں ہماری ایک آواز کی بدولت افواج پاکستان نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں بھارت کو شکست دی اس جنگ میں کامیابی کے بعد دنیا بھر میں پاکستان طاقت بن کر ابھرا ہے بھارت کا غرور ہماری افوج نے خاک میں ملا دیا اور پاکستان کا وقار بلندیوں کو چھونے لگا۔تقریب کا اہتمام ایڈیشنل سیکرٹری مسلم لیگ ن آزاد کشمیر ملک ذوالفقار علی نے کیا تھا۔ انہوں نےکہا کہ جنگ کے دوران کشمیریوں کا جذبہ قابل دید رہا اور آپریشن بنیان المرصوص کے دوران مقبوضہ کشمیر میں کشمیر یوں نے پاکستان کی کامیابی پر جشن منایا مظلوم کشمیریوں پر بھارت بدترین ظلم کر رہا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں پاکستان سے پیار کا رشتہ مضبوط ہو رہا ہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی داستانیں رقم کی ہیں ہم مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو سلام پیش کرتے ہیں انہوں نےکہا کہ جب تک ایک ایک پاکستانی زندہ ہے کشمیریوں کو ان کو آزادی حق مل کر رہے گا پاکستان دنیا بھر میں کشمیریوں کی آزادی کی آواز بلند کرتا رہے گا. آپ آنے والے الیکشن میں گھر گھر جا کر کمپین کریں اور میاں محمد نواز شریف کی تعمیر و ترقی اور خوشحال کشمیر کا پیغام پہنچائیں. صدر مسلم لیگ ن ممبر اسمبلی شاہ غلام قادر نے کہا کہ راج محل نے ثابت کیا ہے کہ راج محل مسلم لیگ ن کا محور و مرکز ثابت ہوگا حالیہ پاک بھارت جنگ میں مسلم لیگ ن کی حکومت کو دوران بھارت کو شکست ہوئی مسلم لیگ کی مضبوطی پاکستان کی مضبوطی ہے میاں محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان اٹیمی طاقت بنا مسلم لیگ ن نے افواج پاکستان کا بھارت کو شکست دینے میں افواج پاکستان کا ساتھ دیا اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو آج امریکہ مہمان بنانے پر مجبور ہوا اور پاک فوج کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا خیبر پختون خواہ کے اکابرین نے 1947 کو اس خطہ کو آزاد کرانے میں کشمیریوں کا ساتھ دیا اس خطہ کو آزاد کرانے میں ہمارے اسلاف نے قربانیاں دی آج اس خطہ میں ہمارے پاس بہترین حکومتی ڈھانچہ موجود ہے کوئی بھی پاکستان سے ہمارا رشتہ کمزور نہیں کر سکتا انہوں نےکہا کہ مسلم لیگ ن بنانے میں ملک ذوالفقار کا بنیادی کردار ہے راجہ محل کی پسماندگی مسلم لیگ ن دور کرے گی آنے والا وقت مسلم لیگ ن کا ہے پیپلز پارٹی کے پاس امیدوار ہی نہیں ہیں مسلم لیگ ن مہاجرین کی 11 سیٹیں جیتے گی. سابق وزیر ڈاکٹر نجیب نقی نے کہا کہ ملک ذوالفقار نے راج محل کے لوگوں کے دل کے اندر مقام بنا لیا ہے 14 اگست یوم آزادی قریب ہے ہم کشمیریوں نے 19 جولائی کو پاکستان سے وابستگی کا عہد کر دیا تھا جس پر ہم قائم ہیں اور کشمیر جلد آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا آنے والا وقت روشن ہے سابق وزیر راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہا کہ شاہین نواز کو اعزاز حاصل ہے کہ وہ ڈائریکٹ ممبر ضلع کونسل بنی اگست کا مہینہ ہمارے لیے خوشیوں کا مہینہ ہے کشمیریوں کا ایمان پاکستان سے جڑا ہے پاکستان سے ہمارا خون کا رشتہ ہے اور یہ رشتہ بنیان المرصوص ہے انہوں نےکہا کہ 7 مئی سے 10 مئی تک افواج پاکستان نے جنگ جیت کر پاکستان کا وقار دنیا میں بلند کر دیا جس پر پاکستانی قیادت مبارک باد کی مستحق ہے ملک ذوالفقار راج محل کے اندر ناقابل شکست قوت بن چکا ہے ۔وفاقی وزیر کی آمد پر لوگوں کی بڑی تعداد نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے لگائے۔وفاقی وزیر کے ہمراہ سابق ایم پی اے جمشید مہمند اور سابق ایم پی اے فضل اللہ بھی تھے۔ جبکہ اس موقع پر ممبر اسمبلی صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر،سابق وزیر راجہ مشتاق احمد منہاس سابق وزیر چوہدری رخسار،سابق وزیر ڈاکٹر نجیب نقی،سابق وزیر مسعود خالد، ممبر کشمیر کونسل مالک محمد حنیف، ڈی جی ملک ذوالفقار، ،وائس چئیرمین ضلع کونسل کوٹلی سردار عمیر نعیم خان ایڈووکیٹ، صدر مسلم لیگ ن ضلع کوٹلی راجہ ادریس،سردار اسامہ زاہد،امیدوار اسمنلی محسن عزیز، ملک اتفاق،کونسلر ملک عاشق نکیالوی،ممبر ضلع کونسل شائین نواز ملک، فرحان اعظم ،محسن کمال ایڈووکیٹ،سردار یوسف نسیم، سردار طاہر محمود ایڈووکیٹ،یاسر منشاء،منبر ضلع کونسل چوہدری محمد آصف جان،چوہدری ظہیر گجر ایڈووکیٹ، ملک امتیاز، رہنما مسلم لیگ ن راجہ گلفراز، رہنما مسلم لیگ ن حافظ اورنگزیب،سابق چئیرمین ملک الیاس، بھی موجود تھے

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • گوشت کھانے اور یوم آزادی منانے کے درمیان کیا تعلق ہے، اسد الدین اویسی
  • پیغامِ ماضی: بلوچستان کے نواب و سردار اور پاکستان کیلیے قربانیوں کی داستان
  • عمران خان سے ملاقات اور مذاکرات کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے: رانا ثناء اللہ 
  • ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا
  • کشمیریوں اور پاکستان کا رشتہ قائم دائم رہے گا،امیر مقام
  • پاکستان نے فیلڈ مارشل سےمنسوب باتوں پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا
  • اے ڈی سی آر سے میراکوئی تعلق نہیں ، اگر اس کے خلاف شکایت درست ہوئی تو سزا ہوگی: خواجہ آصف 
  • مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی حکومتوں کا موازنہ
  • کراچی، منگھوپیر میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، کالعدم تنظیم کے دو تربیت یافتہ دہشت گرد گرفتار
  • ماضی کی غلطیوں سے سب کو سیکھنا ہوگا