بلوچستان میں 5.5 شدت کا زلزلہ، مکانات منہدم ہونے سے 3 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.5 جبکہ گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ مرکز موسیٰ خیل سے 56 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع تھا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق زلزلے کے باعث علاقے میں 2 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے جبکہ 3 کو جزوی نقصان پہنچا۔ مکانات کے گرنے سے 3 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
زلزلہ کیوں آتاہے؟زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات نمودارہوتے ہیں، جنہیں زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔
زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔
3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیںماہرین کے مطابق 3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: زلزلے کا
پڑھیں:
ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری، مختلف حادثات میں 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : ملک کے مختلف حصوں میں مون سون کی موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث مختلف حادثات میں کم از کم 6 افراد جاں بحق جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، کئی علاقوں میں نظام زندگی متاثر ہوا، بجلی کی فراہمی معطل، سڑکیں زیر آب اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ جانی نقصان رپورٹ ہوا، ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں بارش کے دوران کچے مکان کی چھت گرنے سے 2 کمسن بچیاں جاں بحق ہوگئیں، اسی طرح بہاولنگر میں بھی ایک اور حادثے میں 4 سالہ بچہ چھت گرنے کے باعث جاں بحق ہوا۔
بارشوں کے دوران مختلف علاقوں میں پیش آنے والے حادثات میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 25 سے زائد بتائی جا رہی ہے، جنہیں مقامی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
لاہور میں شدید بارش کے باعث نشتر ٹاؤن میں سب سے زیادہ 45 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دیگر علاقوں میں بھی بارش نے نظام زندگی متاثر کیا، متعدد فیڈرز ٹرپ کرنے کے باعث بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں ہونے والی بارش سے اگرچہ موسم خوشگوار ہو گیا، لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت سے بارش کے پانی کے ٹپکنے کی اطلاعات نے اربوں روپے کے پراجیکٹ پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں، شہریوں نے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع خصوصاً مردان، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، جنوبی وزیرستان میں طوفانی بارش کے باعث ایک جامع مسجد کی چھت گر گئی جبکہ کئی گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا، مقامی انتظامیہ نے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج سے 29 جون تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خصوصاً کچے مکانات اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے افراد حفاظتی اقدامات کریں۔
ریسکیو ادارے، ضلعی انتظامیہ اور مقامی حکومتیں ہائی الرٹ پر ہیں جبکہ نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کے لیے اقدامات جاری ہیں، مون سون بارشوں کا موجودہ سلسلہ چند دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔