غزہ: اسرائیلی فوجی محاصرے، 66 بچے غذائی قلت سے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں 66 بچوں کی غذائی قلت کے باعث اموات کو تشویشناک قرار دے دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی محاصرے بچوں کے دودھ، غذائی سپلیمنٹس اور کھانے کی اشیاء کو فلسطینی علاقے میں داخلے سے روک رہے ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ شہریوں کے خلاف قحط کو بطور ہتھیار استعمال کیا جانا اور یہ جاری محاصرے ایک جنگی جرم ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم پر عالمی برادری کا خاموش رہنا شرمناک ہے، یہاں بچے بھوک اور بیماریوں کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔
غزہ کی حکومت کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے حملوں کی شدت میں اضافہ کردیا ہے جس میں مزید 60 افراد شہید ہوئے ہیں۔
بچوں کے عالمی ادارے یونیسف نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بچوں کی بڑھتی اموات کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
ادراے کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق صرف مئی کے مہینے میں 5 ہزار 119 بچے جاں بحق ہوئے، جن کی عمریں 6 ماہ سے 5 سال کے درمیان تھیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی کنٹرول کا منصوبہ خطے میں نئےالمیہ کو جنم دے گا، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اتوار کو سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ سٹی پر کنٹرول کا منصوبہ ایک اور المیے کو جنم دے سکتا ہے، جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے، یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا مقصد علاقے پر قبضہ کرنا نہیں۔
سلامتی کونسل کا یہ غیر معمولی ہنگامی اجلاس اس وقت بلایا گیا جب اسرائیل نے اعلان کیا کہ اس کی فوج غزہ سٹی کا کنٹرول سنبھالے گی، اس فیصلے کو نیتن یاہو کی سیکیورٹی کابینہ کی منظوری ملی، مگر عالمی سطح پر اس پر شدید تنقید ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل میروسلاو جینچا نے اجلاس میں کہا کہ اگر یہ منصوبے نافذ ہوئے تو یہ غزہ میں ایک اور تباہی کو جنم دیں گے، جو پورے خطے کو متاثر کرے گی اور مزید جبری بے دخلی، ہلاکتوں اور تباہی کا باعث بنے گی۔
سلووینیا کے اقوام متحدہ میں سفیر سیموئل زبوگار نے، یورپی رکن ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے، کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے گا بلکہ ان کی جانوں کو مزید خطرے میں ڈالے گا۔ ان کے مطابق، یہ اقدام غزہ میں پہلے سے موجود بدترین انسانی بحران کو اور بڑھا دے گا اور فلسطینی شہریوں کی مزید اموات اور بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا باعث بنے گا۔
مزید پڑھیں:
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ اسرائیل مختصر مدت کے منصوبے پر کام کر رہا ہے کیونکہ وہ جنگ کو ختم کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جمعہ کو کہا کہ اسرائیلی حکومت کی یہ کشیدگی عالمی برادری کی خواہشات کے بالکل منافی ہے۔
مزید پڑھیں:
امریکی حمایت کے پیشِ نظر، جو سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے، امکان ہے کہ اسرائیل کو کسی عملی اقوام متحدہ کی مذمت سے بچا لیا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے اجلاس سے پہلے کہا کہ اسرائیل تمام یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ نہیں روکے گا اور اپنے شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا اس کا فرض ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اقوام متحدہ انسانی بحران سلامتی کونسل سیکریٹری جنرل غزہ