بھارت کی دہلی یونیورسٹی نے اسلام، پاکستان اور چین سے متعلق ایم اے سیاسیات کے کورسز نصاب سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بی جے پی حکومت پر تعلیمی اداروں میں نظریاتی کنٹرول قائم کرنے کے الزامات پہلے ہی زور پکڑ چکے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی یونیورسٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے "اسلام اور بین الاقوامی تعلقات"، "پاکستان اور دنیا"، "پاکستانی ریاست اور معاشرہ"، اور "چین" جیسے مضامین کو نصاب سے ہٹانے کی سفارش کی ہے۔

اس کے ساتھ، یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے نصاب کمیٹی سے پاکستان سے متعلق "تعریفی مواد" بھی نکالنے کی ہدایت دی ہے۔

یونیورسٹی کے کئی پروفیسرز اور ماہرین تعلیم نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیاسی دباؤ اور نظریاتی سنسر شپ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ تعلیمی آزادی پر ایک سنگین حملہ ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بی جے پی حکومت کی اس پالیسی کا تسلسل ہے جس کے تحت اقلیتوں اور ہمسایہ ممالک کے خلاف بیانیے کو فروغ دینے کے لیے تعلیمی اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

این ای ڈی کا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی زد میں آگیا

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں حکومت سندھ اور کویتی حکومت کے اشتراک سے قائم ہونے والا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کے سبب تعطل کا شکار ہورہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اس ٹیکنالوجی پارک کو نہ صرف این ای ڈی یونیورسٹی بلکہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور ریسرچرز کے لیے ایک گیم چینجر کہا جارہا ہے تاہم پاکستان میں ٹیکس سے مستثنی ٹیکنالوجی اور اکنامک زونز کا استثنی ختم کرنے کی آئی ایم ایف کی نئی شرط کے سبب حتمی معاہدے اور تعمیرات شروع ہونے سے قبل منصوبے میں تعطل پیدا ہوگیا  ہے۔

ابتدائی معاہدے کے تحت حکومت پاکستان کو اس منصوبے پر 10 سال تک کوئی ٹیکس نہیں لینا تھا اور اسے Tax holiday کا نام دیا گیا تھا، جس میں کسٹم ڈیوٹی،  انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز سے استثنی شامل تھا۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر غضنفر حسین نے " ایکسپریس" کے رابطہ کرنے پر ٹیکنالوجی پارک پر آئی ایم ایف کی شرط عائد ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ "یہ ایک عارضی تعطل ہے ہم کسی بھی صورت پیچھے مڑ کر نہیں دیکھیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ این ای ڈی میں پہلے ہی سے 5 ٹیکنالوجی کمپنیاں کام کررہی ہیں جو اس منصوبے کا ہی حصہ ہیں، ہمیں امید ہے کہ سندھ حکومت اور بالخصوص وزیر اعلی سندھ اس معاملے کو وفاقی حکام اور آئی ایم ایف کی سطح پر حل کرلیں گے اور منصوبہ نہیں رکے گا بلکہ جلد شروع ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں ممکنہ طور پر بننے والے اس ٹیکنالوجی پارک کی عمارت کی بلندی اب 20 منزل سے کم کر کے 10 منزل کردی گئی ہے جبکہ عمارت کا رقبہ 1.3 ایکڑ سے بڑھاکر 3.5 ایکڑ کردیا گیا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایس بی سی اے کی جانب سے یونیورسٹی روڈ پر ریسرچ و انوویشن کے لیے بننے والے ٹیکنالوجی پارک کی بلندی پر اعتراضات اٹھائے تھے۔
 

متعلقہ مضامین

  • شیخ حسینہ کی سزائے موت کا فیصلہ؛ بھارت کیا کرے گا؟
  • حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
  • نوابشاہ ،والدین میں تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش
  • این ای ڈی کا ٹیکنالوجی پارک آئی ایم ایف کی شرائط کی زد میں آگیا
  • بھارت حسینہ واجد کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے گا یا نہیں؟ دہلی کا ردعمل آگیا
  • بلوچستان: تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی ڈھائی ماہ کی چھٹیاں !طلبا خوشی سے نہال
  • سپریم کورٹ نے خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ
  • چودھری رحمت علی :بے لوث قیادت، بے داغ ماضی مگر پھر بھی متنازعہ فیہ ....؟
  • بدل دو نظام: ایک قومی نظریاتی سمت