ڈیرن سیمی کی امپائر پر تنقید مہنگی پڑ گئی، آئی سی سی کا سخت ایکشن
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیرن سیمی کو امپائرنگ پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ان پر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی نے ڈیرن سیمی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان پر میچ فیس کا 15 فیصد جرمانہ لگایا ہے، ساتھ ہی ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی ان کے ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ کارروائی آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز ہونے والے واقعے کے بعد عمل میں لائی گئی۔
ڈیرن سیمی نے پریس کانفرنس کے دوران امپائرنگ فیصلوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جو کہ آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 7.
آئی سی سی کے مطابق ڈیرن سیمی نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے، جس کے بعد جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹ کی سزا سنائی گئی۔
یاد رہے کہ ڈیرن سیمی اس سے قبل پاکستان ٹیم کی کوچنگ کی پیشکش بھی ٹھکرا چکے ہیں اور کرکٹ کے مختلف معاملات پر اپنی بے باک رائے رکھنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈیرن سیمی
پڑھیں:
پولیو کیخلاف حکومتی ایکشن پلان حتمی مراحل میں داخل
پولیو ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کا اجلاس 24 سے 26 جون تک اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں انسداد پولیو حکمت عملی اور گزشتہ چھ ماہ کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
قومی ادارہ صحے نیشنل ای او سی کے مطابق اجلاس میں جی پی ای آئی کے پولیو ماہرین، پولیو پروگرام کی قیادت، صوبائی نمائندگان اور ڈونرز نے شرکت کی۔
اس موقع پر فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے گا، پولیو کے خلاف ہماری جدوجہد حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ مسلسل محنت کے سبب گزشتہ 30 برسوں میں پولیو کیسز میں 99.6 فیصد کمی آئی۔ قومی اور صوبائی ٹیموں کی محنت سے مہمات کا معیار بہتر ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایمرجنسی ایکشن پلان کا حتمی روڈ میپ صوبائی ٹیموں کی مشاورت سے تیار کیا جا رہا ہے جبکہ آئندہ 6 ماہ میں پولیو وائرس کے ہاٹ زونز پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔
عائشہ رضا فاروق کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال کے اختتام تک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہمارا ہدف ہے۔