ایدھی فلم پر بھی تنازع: سندھ حکومت اور فیصل ایدھی کے متضاد بیانات
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
پاکستان کے عظیم سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی زندگی پر بننے والی فلم کے حوالے سے ایک عجیب صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ جہاں ایک طرف سندھ حکومت نے اس منصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، وہیں دوسری جانب ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے اسے اپنا ذاتی منصوبہ قرار دے کر حکومتی دعووں کو مسترد کردیا ہے۔
سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے حال ہی میں ایک تقریب میں اعلان کیا تھا کہ صوبائی حکومت معروف فلم ساز ستیش آنند کے اشتراک سے ایدھی صاحب کی زندگی پر فلم بنا رہی ہے۔ تاہم فیصل ایدھی نے اس بیان کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ دراصل ایدھی فاؤنڈیشن کی اپنی کاوش ہے جس پر وہ پچھلے ایک سال سے کام کر رہے ہیں۔
فیصل ایدھی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے پہلے ہی ایک معروف ڈرامہ اداکار و پروڈیوسر کے ساتھ معاہدہ کر لیا تھا۔ ستیش آنند نے بعد میں رابطہ کیا تو انہیں مطلع کر دیا گیا کہ یہ منصوبہ پہلے ہی کسی اور کے ساتھ طے پا چکا ہے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلم کا تمام تر تخلیقی کنٹرول فاؤنڈیشن کے پاس ہوگا۔
اس فلم کا اسکرپٹ معروف مصنفہ تہمینہ درانی کی کتاب ’ایدھی: آ مرر ٹو دی بلائنڈ‘ پر مبنی ہوگا، جس میں ایدھی صاحب نے خود اپنی زندگی کے اہم واقعات قلمبند کیے تھے۔ فیصل ایدھی کے مطابق، فلم میں ایدھی کی والدہ اور اہلیہ بلقیس ایدھی کے کرداروں کو خصوصی اہمیت دی جائے گی کیونکہ ان خواتین نے ایدھی کی شخصیت کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
فلم کی شوٹنگ کے لیے ایدھی صاحب سے منسلک تمام اہم مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں ان کا آبائی گاؤں بانٹوا (گجرات، بھارت) بھی شامل ہے۔ فیصل ایدھی نے واضح کیا کہ اگر بھارت میں شوٹنگ ممکن نہ ہو سکی تو اس مقام کو اسٹوڈیو میں ہی تیار کیا جائے گا۔
جب فیصل ایدھی سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ خود اپنے والد کا کردار ادا کریں گے، تو انہوں نے انتہائی سادگی سے جواب دیا: ’’میں اداکار نہیں ہوں، اس لیے یہ کردار نبھانا میرے لیے ممکن نہیں۔ یہ فیصلہ فلم کے ہدایتکار اور پروڈیوسر کریں گے کہ ایدھی صاحب کا کردار کون ادا کرے گا۔‘‘
فیصل ایدھی نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ فلم نہ صرف ایدھی صاحب کی بے مثال خدمات کو خراج تحسین پیش کرے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک مثال بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ یہ فلم عالمی معیار کی ہو تاکہ آنے والی نسلیں ایدھی صاحب کی قربانیوں اور خدمات سے آگاہ ہو سکیں۔‘‘
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس تنازع کے بعد فلم بنانے کا اصل حق کسے ملتا ہے اور کون اس عظیم انسان کی زندگی کو پردہ سیمیں پر پیش کرنے کا حق دار ٹھہرتا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیصل ایدھی نے ایدھی صاحب کہا کہ
پڑھیں:
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِعمل
ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید—فائل فوٹوترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما بلدیاتی نظام کو نشانہ بنانے کے بجائے اسے مضبوط کرنے پر توجہ دیں۔
سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ سندھ کا بلدیاتی نظام پورے پاکستان میں سب سے زیادہ با اختیار اور آئینی طور پر مضبوط نظام ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ صوبے کا گورنر بعد میں، ایم کیو ایم کا کارکن پہلے ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر پنجاب کا نظام زیادہ پسند ہے تو پھر وہ اسی ماڈل کے نفاذ کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔
سعدیہ جاوید نے مطالبہ کیا کہ پی ایم ایل این کو اپنے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے گورنر شپ کے معاہدے پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی کی اصل سیاسی جماعت ہے اور شہر کے لیے مزید بڑے ترقیاتی منصوبے لے کر آئے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہری مسائل کا حل صرف تنقید سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ممکن ہے۔