data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کورسیقا: فرانسیسی جزیرے کورسیقا کی علاقائی اسمبلی نے فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کی قرارداد منظور کر لی ہے، یہ قرارداد اسمبلی کی صدر ماری آنتوانیت موپرٹویس نے پیش کی، جس میں فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کورسیقا کی اسمبلی “اقوام متحدہ کی سابقہ قراردادوں کے مطابق ریاستِ فلسطین کے وجود کو تسلیم کرتی ہے، اس قرارداد میں اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق امن و سلامتی کے ساتھ رہنے کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے، ساتھ ہی اسرائیلی حکومت کی جانب سے بار بار کیے گئے اقدامات کو بین الاقوامی جرائم، بشمول نسل کشی، کے مترادف” قرار دیا گیا ہے۔

اسمبلی صدر موپرٹویس نے قرارداد کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ   کورسیقا کی اسمبلی ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتی ہے، فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے نسل کش اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور کورسیقا اور سرڈینا کے فوجی اڈوں کو ایسے آپریشنز کے لیے استعمال کرنے کی مخالفت کرتی ہے جو عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔

قرارداد میں دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان باہمی احترام، سیاسی خودمختاری، اور مذہبی و اجتماعی مفادات کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے، اس میں فلسطینی عوام کے ساتھ کورسیقا کے دیرینہ یکجہتی کے جذبے کو بھی دہرایا گیا، جنہیں عشروں سے قبضے، امتیازی سلوک اور منظم تشدد کا سامنا ہے۔

مزید برآں، کورسیقا کی اسمبلی نے فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے،اسرائیل کو اس وقت تک ہتھیار، گولہ بارود اور فوجی ساز و سامان کی ترسیل بند کرے جب تک وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتا رہے۔

واضح رہے کہ سرڈینا ایک خودمختار اطالوی علاقہ ہے، جہاں نیٹو اور مغربی دفاعی اتحاد کے کئی فوجی اڈے قائم ہیں، جنہیں حالیہ عرصے میں غزہ میں کارروائیوں کے لیے استعمال کیے جانے کے خدشات پائے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کورسیقا کی اسمبلی فلسطین کو کو تسلیم کرتی ہے گیا ہے

پڑھیں:

مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکا ہر منصوبہ ناکام رہے گا، الجہاد الاسلامی فی فلسطین

جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکی طاقت اور اختیار کسی بھی بین الاقوامی فریق کے پاس نہیں لہذا اس مقصد کیلئے بنایا گیا کوئی بھی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گا! اسلام ٹائمز۔ فسلطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی فورس تعینات کرنے سے متعلق امریکی منصوبے کے مسودے میں جان بوجھ کر ابہامات رکھے گئے ہیں جبکہ صرف ایک ایسی فورس کہ جس کے پاس نگرانی کی ذمہ داری ہو جیسا کہ یونیفل (UNIFIL)، اور جس کے اختیارات اور اس کے مشن کی مدت متعین کر دی گئی ہو، کی غزہ میں تعیناتی قابل قبول ہے۔ محمد الہندی نے واضح کیا کہ کسی بھی بین الاقوامی قوت کے پاس مزاحمت کو غیر مسلح کرنے یا غزہ میں عام شہریوں کی حفاظت یا پولیس کو تربیت دینے کی ذمہ داری اور اختیار حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطین کی قومی آزادی کے دوران مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کا کوئی بھی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گا کیونکہ یہ قابض دشمن کے تزویراتی مفادات کو پورا کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیزل انٹیک،کالی کھانسی کیلئے بدون انجیکشن نئی ویکسین تیار
  • پی پی اور (ن) لیگ نے جمہوریت کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا، ساجد ترین
  • افغانستان کے متعلق، جنید اکبر نے بڑا انکشاف کر دیا
  • قومی اسمبلی : بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد  ‘ نجکاری کمشن کے قانوں میں ترمیم  کا بل منظور : اپوزیشن  کا اجتجاج بلال تارڑ کا حلاف
  • ذوالفقارعلی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش
  • خطے پر تسلط کیلئے صیہونیوں کا صدی پرانا خاکہ
  • اپوزيشن نے ترمیم کے ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید
  • پیپلزپارٹی عوامی حقوق کے تحفظ کیلیے اپناکردارادا کرتی رہے گی، عبدالجبار
  • مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکا ہر منصوبہ ناکام رہے گا، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنا ناممکن ہے، جھاد اسلامی