سعودی عرب کا آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
سعودی وزارتِ خارجہ نے آسٹریلیا کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان اور نیوزی لینڈ کی طرف سے اس اعتراف پر غور کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ وزارت نے ان اقدامات کو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے جاری عالمی کوششوں میں اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کے اس متفقہ موقف کو سراہا، جو دو ریاستی حل اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دار الحکومت بنانے کی حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے تین چوتھائی رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے یا جلد کرنے والے ہیں
وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ حالات امن کے خواہاں تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے، جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرنے اور اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں، خاص طور پر ان خلاف ورزیوں کو جو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کے منافی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا سعودی وزارت خارجہ فلسطین نیوزی لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا فلسطین نیوزی لینڈ فلسطینی ریاست کو تسلیم
پڑھیں:
امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا.جے ڈی وینس
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست ۔2025 )امریکی نائب صدر جیمز ڈیوس وینس نے کہا کہ وہ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے ساتھ ملاقات کے دوران امریکہ اور برطانیہ کے درمیان خصوصی تعلقات کو اجاگر کریں گے اور ان کی ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات پر بات چیت بھی شامل ہوگی. برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے برطانیہ کے فیصلے پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس پر بات ہو گی تاہم فلسطین کو تسلیم کرنے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا امریکہ ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا اور واشنگٹن نہیں جانتا کہ وہاں فعال حکومت کی عدم موجودگی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کیا مطلب ہوگا.(جاری ہے)
جے ڈی وینس نے کہا کہ امریکہ کا بنیادی ہدف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ حماس کبھی بھی اسرائیلی شہریوں پر دوبارہ حملہ نہیں کر سکے گی حماس کو ختم کر کے اس گارنٹی کو حاصل کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ غزہ میں انسانی المیے کی ہولناک تصویروں سے بہت متاثر ہوئے اور وہ اس مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں. جے ڈی وینس نے کہا کہ یہ دیرینہ تنازعہ حل کرنا آسان نہیں ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم اس توجہ اور اس مقصد کو شیئر کرتے ہیں اس مقصد کو حاصل کرنے کے طریقہ کار پر ہم مختلف ہو سکتے ہیں اور ہم آج اس پر بات کریں گے.