سانحہ سوات:پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(صباح نیوز) سانحہ سوات کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظورکرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، اجلاس میں ڈسکہ کے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ پنجاب اسمبلی نے سانحہ سوات پر شدید اظہار افسوس کرتے ہوئے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) کے چیف وہپ رانا ارشد کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سوات میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ انتظامی غفلت کا نتیجہ ہے، خیبرپختونخوا حکومت اس سانحے کی ذمہ داری قبول کرے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو ضیاع سے بچایا جا سکے۔ایوان میں سانحے میں جاں بحق ہونے والے ڈسکہ کے رہائشیوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ اراکین اسمبلی نے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے غم میں برابر کا شریک ہونے کا عزم ظاہر کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پنجاب: مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل آج سے شروع ہونے کا امکان
— فائل فوٹوپنجاب میں مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل آج سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق مون سون بارشوں کا ساتواں اسپیل زیادہ مضبوط ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پنجاب کے بالائی حصوں میں 13 سے17 اگست کے دوران مون سون بارشیں متوقع ہیں جبکہ 18سے21 اگست تک میدانی اضلاع میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔
ترجمان کے مطابق لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے، شدید بارشوں کی وجہ سے دریاؤں سے ملحقہ ندی نالوں میں فلیش فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ مری و گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ کچے مکانات اور مخدوش عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ہے۔