ملک بھر میں مون سون بارشیں، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
ملک بھر کے مختلف علاقوں میں آئندہ 3 سے 4 روز میں مون سون بارشیں متوقع ہیں۔
اسلام آباد سے این ڈی ایم اے نے مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آج سے 5 جولائی تک کشمیر، اسلام آباد میں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق آج سے 5 جولائی تک پوٹھوہار، شمالی و وسطی خیبر پختون خوا میں بھی موسلادھار بارشیں متوقع ہیں جبکہ پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں بارشوں سے اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک اور چکوال میں آج رات 9 بجے سے صبح 4 بجے تک بارش کا امکان ہے۔
جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال اور لاہور میں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
بارشوں کے باعث فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتِ حال کا امکان ہے۔
ہزارہ، مالاکنڈ، آزاد کشمیر اور پیر پنجال کے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔
دریائے کابل، سوات اور چترال و ہنزہ کے منسلک ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے، 2 سے 5 جولائی کے دوران کراچی، حیدر آباد، ٹھٹہ اور بدین میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
موسلادھار بارشوں کے باعث کراچی، حیدر آباد، ٹھٹہ اور بدین میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بارشیں متوقع ہیں
پڑھیں:
مون سون کی بارشیں جاری، اربن فلڈنگ کا خدشہ کہاں کہاں ہے؟
قومی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں ممکنہ شدید بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، اور عوام و مقامی انتظامیہ کو فوری حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایمرجنسی انتباہنیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کے مطابق اگلے 48 گھنٹوں میں سندھ کے جنوبی علاقوں سجاول، ٹھٹہ، بدین، کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور پوٹھوہار سمیت شمال مشرقی پنجاب، راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ خطرہ ہے۔
ایمرجنسی انتباہ:
نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کے مطابق اگلے 48 گھنٹوں میں سندھ کے جنوبی علاقوں سجاول، ٹھٹہ، بدین، کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور پوٹھوہار/شمال مشرقی پنجاب راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ خطرہ۔ pic.twitter.com/SVRxdgzoMg
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) June 28, 2025
محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کے روز اسلام آباد اور گردونواح میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر تیز یا موسلادھار بارش کی توقع ہے۔
اسی طرح بلوچستان کے کیرتھر رینج کے جنوبی نالوں میں بہاؤ بڑھنے کا امکان ہے، سوات، پنجگورہ دریا اور معاون ندیوں میں آئندہ 48 گھنٹوں میں بہاؤ بڑھنے کا امکان ہے، دوسری جانب اگلے 48 گھنٹوں میں دریائے کابل میں پانی کی سطح نچلے درجے کے سیلاب تک پہنچ سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب میں نارووال، سیالکوٹ، گجرات کے ندی نالوں میں بہاؤ میں اضافہ، نچلے درجے کے سیلاب تک بڑھ سکتا ہے۔ ’احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے نشیبی علاقوں سے بچیں، ندی نالوں سے دور رہیں، خطرے سے دو چار علاقوں میں سفر سے گریز کریں۔‘
اربن فلڈنگ کا خدشہ کہاں کہاں؟این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق، گلیشیئرز کے پگھلنے اور شدید بارشوں کے امتزاج سے گلگت بلتستان، چترال، اپر دیر، سوات اور کمراٹ ویلی میں سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں خاص طور پر بدسوات، ہنرچی، ترسات، ہندور اور درکوٹ کے علاقے خطرے کا شکار ہیں، جہاں گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کے باعث پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔
ادارے نے آزاد جموں و کشمیر کے کئی شہروں جیسے وادی نیلم، مظفرآباد، راولا کوٹ، باغ اور کوٹلی سمیت اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، قصور اور منڈی بہاؤالدین جیسے گنجان آباد شہروں میں بھی اربن فلڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔
سیلابی ریلے بھی متوقعخیبر پختونخوا کے شہروں پشاور، مردان، سوات، دیر، کوہستان، بنوں، کرک اور وزیرستان میں شدید بارشوں کے ساتھ آندھی طوفان کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ نشیبی علاقے اچانک سیلابی ریلے کی زد میں آسکتے ہیں۔
سندھ کے جنوبی علاقے، خاص طور پر کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص، تھرپارکر، بدین، عمرکوٹ اور جیکب آباد،کو بھی اربن فلڈنگ کے لیے انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ ان علاقوں میں بجلی کا نظام متاثر ہو سکتا ہے، جبکہ سندھ اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے۔
عوامی انتباہ اور ہوٹلوں کے لیے ہدایتاین ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بارش اور آندھی طوفان کے دوران کمزور عمارتوں، کچی دیواروں، بجلی کے کھمبوں اور بل بورڈز سے دور رہیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
حال ہی میں سوات میں پیش آنے والے سانحے کے تناظر میں، خیبر پختونخوا ٹورازم سروسز وِنگ نے سیاحتی مقامات پر قائم تمام ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے لیے جاری کردہ ایک ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ دریا کے کنارے واقع ہوٹل فوری طور پر نشست گاہیں ہٹا دیں اور کوئی بھی عارضی رکاوٹ قائم نہ کریں۔
مون سون سے ہلکان کراچیدوسری جانب کراچی میں مون سون کی پہلی جھڑی نے شہر کا کمزور انفراسٹرکچر بے نقاب کر دیا ہے، جس کے باعث بجلی کی فراہمی، نکاسی آب اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔
شدید بارشوں کے کئی دن گزرنے کے باوجود شہر کے بیشتر علاقے اب بھی بجلی کی بندش، پانی میں ڈوبی سڑکوں اور گھنٹوں طویل ٹریفک جام کی لپیٹ میں ہیں۔
بارش شروع ہونے کے تیسرے روز بھی کراچی الیکٹرک کے 350 سے زائد فیڈرز غیر فعال ہیں، جس کی وجہ سے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ بارش کے پہلے دن تقریباً 600 فیڈرز ٹرپ کر گئے تھے، جبکہ دوسرے دن 240 فیڈرز بند ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اربن فلڈنگ این ڈی ایم اے بارش بجلی ٹریفک سیلابی ریلے کراچی محکمہ موسمیات مون سون نکاسی آب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی