حکومت نے پروٹیکٹڈ صارفین کیلیے گیس کے فکسڈ چارجز 400 سے بڑھا کر 600 روپے کردیے
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی 2025ء سے ہوگا۔ترجمان اوگرا کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں اضافہ کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے گیس کے فکسڈ چارجز 400 سے بڑھا کر 600 روپے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فکسڈ چارجز ایک ہزار سے بڑھا کر 1500 روپے کردیے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ گیس کھپت 15مکعب میٹر سے زاید ہونے کی صورت میں فکسڈ چارجز ایک ہزارروپے اضافے سے 3 ہزار روپے کردیے گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق روٹی تندور،کمرشل، جنرل انڈسٹری، سی این جی سیکٹر، سیمنٹ اور کھاد کے شعبے کے لیے گیس کی قیمتیں تبدیل نہیں کی گئیں۔اوگرا ترجمان نے بتایا کہ بلک صارفین، پاور سیکٹر اور انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں جبکہ گیس کے گھریلو صارفین کے فکسڈ چارجز میں اضافہ ہوگا۔اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق پاور پلانٹس کے لیے گیس 16.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے فی ایم ایم بی ٹی یو نوٹیفکیشن کے مطابق کے لیے گیس کی فکسڈ چارجز صارفین کے کی گئی ہے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلیے تیار ہیں؛ حماس
حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر اپنا جواب ثالثوں کے پاس جمع کرادیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے حماس نے یہ مختصر ردعمل اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس کا باضابطہ اور تفصیلی جواب چند گھنٹوں میں متوقع ہے۔ جواب کے لیے صدر ٹرمپ نے حماس کو اتوار 6 بجے تک کا وقت دیا تھا۔
حماس نے بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے پر اپنی آمادگی کی توثیق کرتے ہیں لیکن فوری طور پر ثالثی ممالک کے ذریعے اس معاہدے پر مزید مذاکرات کے خواہ ہیں۔
حماس نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ پر اپنی جنگ ختم کرے اور اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا یقینی بنایا جائے تو وہ تمام اسرائیلی قیدیوں چاہے وہ زندہ ہوں یا ہلاک ہوچکے کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی ایک آزاد فلسطینی ماہرین (ٹیکنوکریٹس) پر مشتمل عبوری ادارے کو منتقل کرنے پر تیار ہیں بشرطیکہ یہ ادارہ "فلسطینی قومی اتفاق رائے اور عرب و اسلامی حمایت" کی بنیاد پر تشکیل پائے۔
حماس کا مزید کہنا ہے کہ ٹرمپ منصوبے میں غزہ کے مستقبل اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق سے متعلق دیگر امور کا فیصلہ ایک جامع فلسطینی قومی فریم ورک کے تحت ہوگا۔
حماس نے مطالبہ کیا کہ اس فریم ورک میں تمام فلسطینی دھڑوں کو شامل کیا جائے گا اور حماس بھی "ذمہ دارانہ کردار" ادا کرے گی۔ تمام فیصلے متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں کے مطابق کیے جائیں گے۔