data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سینیارٹی کے تعین کے معاملے پر صدر مملکت آصف زرداری نے فیصلہ لیتے ہوئے جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا سینئر ترین جج قرار دے دیا گیاہے جس سے ان کے مستقل چیف جسٹس بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔جس کے بعداب اسلام آبادہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس کے لیے جوڈیشل کمیشن میں 3سینئر ترین ججوں میں مقابلہ ہوگا، اگلے قومی جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں اس معاملے کو رکھے جانے کا امکان ہے،کمیشن کے ارکان کی کثرت رائے سے نئے چیف جسٹس کا فیصلہ کیا جائے گا۔حکومت قائم مقام چیف جسٹس سرفرازڈوگر جب کہ اپوزیشن ارکان کی طرف سے جسٹس محسن اخترکیانی اور گل حسن اورنگزیب میں سے کسی کا نام سامنے آنے کا امکان ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے جب کہ جسٹس محسن اختر کیانی دوسرے نمبر پرآگئے ہیں۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سینیارٹی میں تیسرے نمبر پر ہوں گے،نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کا مستقل تبادلہ کر دیا گیا۔صدرمملکت آصف علی زرداری نے عدالت عظمیٰ آئینی بینچ کی جاری ہدایات کی روشنی میں نمٹایا ہے اور سینئرترین ججوں بارے تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جسٹس سرفراز ڈوگر چیف جسٹس

پڑھیں:

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا  ۔

جمعرات کو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کا 25 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
  درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے کیس میں فریق بننے کی درخواست خارج کی، متاثرہ فریق کو سنے بغیر یکطرفہ فیصلہ خلاف قانون ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے درخواست قابل سماعت ہونے کا معاملہ بھی نظرانداز کیا۔
درخواست میں سندھ ایجوکیشن کمیشن، کراچی یونیورسٹی، پیمرا سمیت 10 ادارواں کو فریق بنایا گیا ہے۔
 جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں درخواست گزار کو فریق نہیں بنایا گیا۔ سندھ ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے سے پہلے درخواست گزار کو فریق بننے اور وکیل کرنے کی مہلت نہیں دی گئی۔ درخواست گزار کی ڈگری کا معاملہ آئینی بینچ میں مقرر نہیں ہو سکتا تھا۔
   عدالت سے استدعا میں مزید کہا گیاہ ے کہ درخواست گزار موجودہ جج ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف بار کے عہدوں پر بھی فائز رہا ہے۔ درخواستگزار کی ڈگری منسوخی بدنیتی اور غیر قانونی عمل پر مبنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کا ریٹائرڈ ملازمین کے لیے خوش آئند قدم
  • سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا حکم معطل کردیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ پاکستان بوائے اسکاؤٹس کے چیف کمشنر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے  سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، چیف کمشنر بوائے اسکاؤٹس سرفراز قمر ڈاہا بحال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹائے ؟
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ماہ ستمبر کی کارکردگی رپورٹ بھی جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں موٹر وے پر ہیوی بائیکس پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت