data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برلن: جرمن حکومت کے تحت قائم کم از کم اجرت کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں کم از کم اجرت کو مرحلہ وار بڑھا کر 2027 تک 14.60 یورو (تقریباً 17.10 امریکی ڈالر) فی گھنٹہ کر دیا جائے گا، فی الحال یہ اجرت 12.82 یورو فی گھنٹہ مقرر ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق  یہ اعلان کمیشن کی چیئرپرسن کرسٹیانے شونفیلڈ نے برلن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے یہ فیصلہ مکمل اتفاق رائے سے کیا ہے، مرحلہ وار اضافے کی تفصیل یہ ہےکہ پہلا مرحلہ2025 سے کم از کم اجرت 13.

90 یورو فی گھنٹہ ہو جائے گی، دوسرا مرحلہ جنوری 2027 سے کم از کم اجرت 14.60 یورو فی گھنٹہ ہو جائے گی۔

خیال رہےکہ جرمنی میں قانونی کم از کم اجرت کا نظام 2015 میں متعارف کرایا گیا تھا، جب یہ اجرت 8.50 یورو فی گھنٹہ مقرر کی گئی تھی، اس کے بعد سے اجرت میں متعدد مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے تاکہ مہنگائی اور معاشی حالات کے مطابق مزدور طبقے کی آمدن میں بہتری لائی جا سکے۔

یہ فیصلہ وفاقی وزارتِ محنت و سماجی امور کے ذریعے باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، وزارت اس کمیشن کی سفارشات کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

واضح رہےکہ فروری میں ہونے والی انتخابی مہم کے دوران سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (SPD) اور گرین پارٹی نے کم از کم اجرت 15 یورو فی گھنٹہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، یہ اضافہ لاکھوں جرمن ورکرز کی آمدن کو بہتر بنائے گا اور مہنگائی کے اثرات کو جزوی طور پر کم کرے گا، تاہم کاروباری طبقے کی جانب سے اجرتوں کے اس تیزی سے بڑھنے پر خدشات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی

حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)کمپٹیشن کمیشن نے وزیر خزانہ کو رپورٹ پیش کردی جس میں کہا ہے کہ شوگر سیکٹر نے حکومت کو چینی کی پروڈکشن سے متعلق غلط اعداد و شمار فراہم کیے اور حکومت نے ایکسپورٹ کی اجازت دی جس کی وجہ سے بحران پیدا ہوا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمپٹیشن کمیشن سے شوگر سیکٹر کے مسائل پر بریفنگ حاصل کی، چئیرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے چینی کارٹل کے کمیشن کے اقدامات سے انہیں آگاہ کیا۔ڈاکٹر کبیر نے وزیر خزانہ کو چینی کے حالیہ بحران کی وجوہات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ چینی کی ایکسپورٹ سے ملک میں چینی کے اسٹاک ضرورت سے کم ہوگئے، شوگر ایڈوائزی بورڈ نے گزشتہ سال جون سے اکتوبر کے دوران گنے کی پیداوار، دستیاب اسٹاک اور چینی کی پروڈکشن کے بارے میں جو تخمینہ حکومت کو فراہم کیے وہ درست نہیں تھے۔
کمپیٹیشن کمیشن نے بتایا کہ غلط تخمینوں کی بنیاد پر حکومت نے ایکسپورٹ کی اجازت دے دی جس سے اسٹاک کم ہوگئے، فیصلہ سازی شوگر ملز ایسوسی ایشن کے فراہم کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر نہیں ہونی چاہیے، فیصلہ سازی کے لیے انڈیپینڈنٹ اور شفاف ڈیٹا حاصل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کمپٹیشن کمیشن شوگر سیکٹر ریفارم کمیٹی کی معاونت کے لئے تجاویز تیار کر رہا ہے، وزیر خزانہ کو 2008-09، 2015-16، اور 2019-20 کے چینی بحران کی وجوہات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
کمپٹیشن کمیشن نے بتایا گیا کہ ماضی کے تمام چینی بحران میں بھی چینی کی ایکسپورٹ کر کے لئے سپلائی محدود کی گئی، شوگر سیکٹر کارٹل کے خلاف 2010 ، 2021 میں آرڈر پاس کیے گئے، 2009-10 کی شوگر انکوائری میں کارٹلائزیشن کے واضح ثبوت سامنے آئے تھے لیکن 2010 کا شوگر کارٹل کے خلاف فیصلہ آج تک منظر عام پر نہیں لایا جا سکا۔کمپٹیشن کمیشن نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2021 تک اسٹے دیے رکھا اور اب معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، کمپٹیشن ٹربیوںل نے 2021 کا فیصلہ دوبارہ سماعت کے لئے کمیشن کو بھجوا دیا ہے، کیس کی سماعت مقرر کی گئی لیکن تمام ملوں نے التوا کی درخواستیں دائر کردیں۔
کمپٹیشن کمیشن نے وزیر خزانہ کو شوگر کارٹل کی ری ہیئرنگ پر کمیشن کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی جلد سماعت کے لئے کمپٹیشن کمیشن کی معاونت کرے گی، کمپٹیشن کمیشن کو مزید مستحکم کیا جائے گا، شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کر دیا جائے گا، سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے بعد کمیٹیشن کمیشن کا کردار بڑھ جائے گا، تحقیقات میں معاونت کے لئے دیگر اداروں سے ڈیٹا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں کمیشن کے رجسٹرار شہزاد حسین، لیگل ایڈوائزر حافظ نعیم، ڈائریکٹر کارٹل سلمان ظفر، وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد اور دیگر شریک تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان کے گھر کی نیلامی کی خبریں بے بنیاد ہیں، نیب ذرائع عمران خان کے گھر کی نیلامی کی خبریں بے بنیاد ہیں، نیب ذرائع وزارت صنعت نے چینی کا استعمال کم کرنے کیلئے زیادہ ٹیکسز کی تجویز دیدی غیر رجسٹرڈ عازمین حج سے درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع قومی اسمبلی اور سینیٹ سے ڈی نوٹیفائی کرنیکا معاملہ، عمر ایوب، شبلی فراز کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز، کئی علاقوں میں کرفیو نافذ نومئی مقدمات، شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10سال قید کی سزا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ بھارت سے کیوں ناراض ہیں؟ سابق بھارتی سفارتکار نے بتادیا
  • سزاؤں کے بعد نااہلی کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن عدالت طلب
  • کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہا تھا؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا
  • آپ کا کام صرف ٹیبل کے نیچے سے پیسے کمانا ہے؟ایس بی سی اے حکومت کا سب سے بدنام ادارہ ، افسران کیلئے جہنم میں بھی خاص جگہ ہوگی،سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس
  • کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں: بلاول بھٹو
  • حج درخواستوں کی وصولی کا دوسرا مرحلہ شروع 
  • ٹرمپ پوٹن ملاقات: امن ڈیل کے لیے کییف کی تائید لازمی، جرمنی
  • حکومت کے چینی کی برآمد کرنے کی اجازت کے فیصلے سے بحران پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی
  • چینی بحران حکومت کی کس پالیسی کی وجہ سے پیدا ہوا، کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ پیش کردی
  • ہلاکتوں پہ گہرا دکھ، 15 روز میں ڈمپرز پر کیمرے اور لائسنس نہ ہوئے تو سخت کارروائی ہوگی، وزیر اعلیٰ سندھ