وردی نہ وسائل، جان جوکھوں میں ڈال کر ڈوبنے والوں کو بچانے والا سوات کا ہیرو محمد ہلال
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں ہلال نامی شہری کے پاس وردی نہ وسائل لیکن وہ جان جوکھوں میں ڈال کر انسانی جذبے کے تحت ڈوبنے والے شہریوں کی زندگیاں بچاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق محمد بلال بغیر کسی عہدے، تنخواہ یا سرکاری حیثیت کے جان جوکھوں میں ڈال کر لوگوں کو بچاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ریسکیو آپریشز کے دوران جو کردار ادا کرتے ہیں، وہ قابلِ تعریف ہی نہیں، قابلِ تقلید بھی ہے، سانحہ سوات کے دورا بھی انسانیت اور ہمت مظاہرہ کرنے والا بلال لوگوں کی مدد کرتا رہا۔
محمد ہلال کی لوگوں کی مدد کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے باہمت نوجوانوں کو صرف داد نہیں، مستقل روزگار اور سرکاری ریسکیو ٹیم کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔
صارفین نے کہا کہ یہ وقت صرف تعریف کا نہیں، اقدام کا ہے ایسے نوجوان ہی پاکستان کا اصل سرمایہ ہیں! سلام بلال، تم پاکستان کے اصل ہیرو ہو۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اٹلی: مہاجر کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 26 ہلاک، مزید کی تلاش جاری
اٹلی کے جنوبی جزیرے لائیمپیڈوسا کے نزدیک مہاجر کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 26 افراد ہلاک اور 60 زندہ بچ گئے ہیں، جبکہ کوسٹ گارڈ نے خبردار کیا ہے کہ تلاش جاری رہنے کے باعث مزید لاشیں بھی مل سکتی ہیں۔ یہ واقعہ ان مہاجرین کے لیے تازہ سانحہ ہے جو افریقہ سے یورپ تک خطرناک میڈیٹیرینین سفر کرتے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مہاجرین لیبیا کے علاقے طرابلس سے 2 کشتیوں میں صبح سویرے روانہ ہوئے تھے۔ ایک کشتی پانی لینے لگی، جس پر مہاجرین دوسری کشتی میں منتقل ہوئے، جو بعد میں طوفانی سمندری لہروں میں الٹ گئی۔
مزید پڑھیں: یمن کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے سے 54 افریقی پناہ گزین ہلاک، درجنوں لاپتا
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR) کے ابتدائی تخمینے کے مطابق اس گروپ میں قریباً 92 سے 97 افراد شامل تھے۔
UNHCR کے اٹلی کے ترجمان فلیپو اونگار نے بتایا کہ سال کے آغاز سے اب تک وسطی بحیرہ روم میں افریقہ سے یورپ آنے کی کوشش میں 675 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
زندہ بچائے گئے مہاجرین کو لائیمپیڈوسا کے ریڈ کراس مرکز میں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی، اور ان کا کہنا تھا کہ وہ جسمانی طور پر تھکے ہوئے اور نفسیاتی طور پر شدید پریشان تھے۔
مزید پڑھیں: ویتنام میں سیاحتی کشتی طوفان کی زد میں آکر الٹ گئی، 34 افراد ہلاک
ریڈ کراس کے مطابق حادثے کے بعد 56 مرد اور 4 خواتین محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے۔ اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی نے اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی مہاجر آمد کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے مہاجر اسمگلروں کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے اور غیر قانونی روانگی کو روکنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی ریڈ کراس کوسٹ گارڈ مہاجر کشتی