— فائل فوٹو

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی سے ملک میں مائع پیٹرولیم گیس ( ایل پی جی) کی قیمتیں واپس پرانی سطح پر آنے لگیں۔

ایل پی جی کی فی کلو قیمت 20 روپے کم ہو کر 280 روپے کلو ہوگئی ہے۔ جنگ کے آغاز سے قبل فی کلو ایل پی جی کا بھاؤ 220 روپے کلو تھا۔

ایران اور اسرائیل کی جنگ کے دوران ایل پی جی کا بھاؤ 320 روپے فی کلو تک پہنچ گیا تھا۔

اسرائیل، ایران کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ

اسرائیل اور ایران کشیدگی کے اثرات کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے ملک میں ایل پی جی کا سنگین بحران پیدا ہوگیا تھا۔

ایران اور اسرائیل میں جنگ کے باعث ایرانی سرحد سے غیر قانونی طریقے سے پاکستان میں ایرانی پیٹرول کی ترسیل بند ہوگئی تھی، جس سے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ایرانی پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتیں بھی بڑھ گئی تھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی قیمتیں ایل پی جی

پڑھیں:

اسرائیل نے فلوٹیلا کشتیوں سے گرفتار کیے گئے اطالوی رضاکاروں کو ملک بدر کردیا

اسرائیل نے غزہ امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا کی 43 کشتیوں کو یرغمال اور 500 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے 4 کو ان کے ملک بھیج دیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار امدادی رضاکاروں کو صحرائے نقب کی کیچزیوت جیل (Ketziot prison) منتقل کیا گیا تھا جہان ان سب کو ڈی پورٹیشن مکمل ہونے تک قید رکھا جائے گا۔  جہاں ان کے خلاف آبادی و امیگریشن اتھارٹی کے تحت کارروائی ہوگی اور کلیئر قرار دیئے جانے والوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔
ڈی پورٹیشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد آج سب سے پہلے اٹلی سے تعلق رکھنے والے چاروں رضاکاروں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا گیا۔  ان کے علاوہ اب تک متعدد یورپی شہریوں کو واپس بھیجنے کی تیاری بھی مکمل کی جا چکی ہے۔ جنھیں بتدریج واپس بھیجا جائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام زیرِ حراست رضاکار محفوظ اور صحت مند ہیں۔ جن کے واپسی کے انتطامات کے لیے ان کے ملک کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ کہ دو روز کے دوران اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کی تمام 43 کشتیوں کو یرغمال اور اس میں سوار 500 رضاکاروں کو حراست میں لے لیا تھا۔  ان کشتیوں پر خوراک اور دوائیں تھیں جو غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے بھیجی جا رہی تھیں تاکہ جہاز میں سوار رضاکار انھیں تقسیم کرسکیں۔
زیرِ حراست رضاکاروں میں دنیا کے نامور وکلا، پارلیمانی نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔
جن میں نمایاں نام عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد، بارسلونا کی سابق میئر ادا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے فلسطینیوں کو ان کے گھر جانے سے روک دیا، سخت انتباہ جاری
  • ایران نے اسرائیل سے روابط کے الزام میں 6 مبینہ دہشت گردوں کو پھانسی دے دی
  • ایران میں اسرائیل سے روابط کے الزام پر 6 عسکریت پسندوں کو سزائے موت
  • جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل
  • شعیب ملک اور ثنا جاوید کی علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگیں
  • اسرائیل نے فلوٹیلا کشتیوں سے گرفتار کیے گئے اطالوی رضاکاروں کو ملک بدر کردیا
  • ایران اچانک حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
  • اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • اردگان نے ایرانی اداروں اورشخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • ایرانی وزیر دفاع کا دورہ ترکی، دشمن کیخلاف متحد ہونیکا عہد