بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے ہم پر کارکنوں کا بہت پریشر ہے۔جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے سپریم کورٹ کے فیصلے سے بڑی مایوسی ہوئی، ہماری جیتی ہوئی نشستیں بانٹی گئیں، یہ غلط ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ایم پی اے کسی پارٹی میں نہیں جائیں گے، علی امین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوگی، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، جسے شوق ہے وہ تحریک عدم اعتماد لے آئے۔
ایک اور غیر ملکی خاتون شادی کرنے کے لیے امریکہ سے پاکستان پہنچ گئی
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پارٹی میں اختلافات ہوجاتے ہیں لیکن اختلافات باہر نہیں آنا چاہئیں، جتنے علی امین ہمارے لئے معتبر ہیں اتنے ہی جنید اکبر بھی ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ خان صاحب سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی تھی، بجٹ مشروط پاس کیا، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کارکنوں کا بہت پریشر ہے، ہم اس بارے میں ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
(سندھ بھر میں جشنِ آزادی )عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک انصاف کی ریلیاں
حلیم عادل شیخ، دیگر رہنمائوں، کارکنوں اورعوام کیبڑی تعداد میںشرکت، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ
عوامی مینڈیٹ کی بحالی اور آئین و قانون کی بالادستی کے حق میں نعرے،پولیس کی ریلی کو روکنے کی کوشش
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے تحت صوبے بھر میں جشنِ آزادی کے موقع پر شاندار اور پرجوش حقیقی آزادی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ 13 اگست کی رات 12 بجے ملینیئم مال، کراچی پر جشنِ آزادی کی تقریبات کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، جس کی صدارت پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کی۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے آنے والی ریلیاں ملینیئم مال روڈ پر جمع ہوئیں، جہاں سے مرکزی حقیقی آزادی ریلی نے شہر کے مختلف راستوں کا گشت کیا۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ، دیگر رہنماں، کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔ریلی کے شرکا نے عمران خان کی رہائی، عوامی مینڈیٹ کی بحالی اور آئین و قانون کی بالادستی کے حق میں نعرے لگائے۔ کارکنان قومی اور پارٹی پرچم اٹھائے پرجوش انداز میں شریک ہوئے۔14 اگست کی شام 5 بجے انصاف ہاس سے مزارِ قائد تک ایک بڑی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت پی ٹی آئی کراچی ڈویژن کے صدر راجہ اظہر، سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال، کراچی کے جنرل سیکریٹری ارسلان خالد، سینئر نائب صدر فہیم خان، کراچی کی ترجمان فوزیہ صدیقی، وومن ونگ سندھ کی صدر سرینہ خان، کراچی کی صدر فضہ ذیشان، انصاف یوتھ ونگ کے صدر جانشیر جونیجو، انصاف لائرز فورم کراچی کے صدر ایڈووکیٹ شجاعت علی خان، منارٹی ونگ کے رہنماں، کراچی کے ساتوں اضلاع کے صدور و کارکنان اور دیگر رہنماں نے کی۔اس ریلی کو پولیس نے روکنے کی کوشش کی اور پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر کو گرفتار کرنے کی کوشش بھی کی، تاہم کارکنوں کی مداخلت سے گرفتاری ممکن نہ ہو سکی۔ پولیس کی جانب سے ریلی کے شرکا کو دھکے دیے گئے اور زد و کوب کیا گیا۔دوسری جانب، حیدرآباد میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں ٹانگا چوک سے حیدر چوک تک شاندار حقیقی آزادی ریلی نکالی گئی، جس میں حیدرآباد ڈویژن کے عہدیداران، کارکنان اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، کپرو، گھوٹکی، لاڑکانہ سمیت صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی پی ٹی آئی کے زیراہتمام حقیقی آزادی ریلیاں منعقد ہوئیں۔حلیم عادل شیخ نے اپنے خطاب میں قوم کو جشنِ آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر کے مطابق پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ قوم آئین و قانون کی بالادستی اور اپنا چھینا گیا مینڈیٹ واپس چاہتی ہے۔ آج کا دن ہمیں ترقی و خوشحالی کے لیے متحد ہونے کا سبق دیتا ہے۔ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، مگر 78 سال بعد بھی قوم کو حقیقی آزادی نصیب نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری اصل بانیانِ پاکستان ہیں، اور آج عوام نے بڑی تعداد میں نکل کر ثابت کر دیا کہ وہ عمران خان کو چاہتے ہیں۔ پاکستان کو قدرت نے وسائل سے مالا مال بنایا ہے لیکن ترقی اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچے۔ عمران خان اس ملک کے اصل لیڈر ہیں جو عوام کے حقوق کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں، اور کوئی طاقت عوام کو ان کے نظریے سے ہٹا نہیں سکتی۔پی ٹی آئی کی ذیلی ونگز بشمول وومن ونگ، لیبر ونگ، انصاف لائرز فورم، انصاف یوتھ ونگ، انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور کسان ونگ کے رہنماں و عہدیداران نے بھی بڑی تعداد میں ریلیوں میں شرکت کی۔ انصاف لائرز فورم کی جانب سے سٹی کورٹ کراچی، حیدرآباد بار اور لاڑکانہ بار میں بھی حقیقی آزادی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔